ایف بی آر نے منصوبہ بندی آئی ایم ایف سے شیئر کی ہے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, January 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اپنی منصوبہ بندی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ شیئر کی ہے تاکہ ملک میں متوقع ریونیو کی کمی کو دور کیا جا سکے، جب کہ ملک آئی ایم ایف کے وفد کی آمد کے لئے تیار ہو رہا ہے۔ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈآف ریونیو کی حکمت عملی میں بندرگاہوں پر کنٹینرز کی کلیئرنس کو تیز کرنا، اسمگل شدہ مال کی نیلامی کرنا اور نفاذ کی صلاحیت میں اضافہ کرنا شامل ہے۔کم ٹیکس وصولی والے شعبوں سے ٹیکس وصولی اور عدالتوں میں قانونی کیسز کو تیز کرنا بھی ریونیو کے اہداف کو پورا کرنے کے لیے ترجیح دی جا رہی ہے۔جنوری کے لئے ایف بی آر کو 960 ارب روپے کا ایک بلند ٹیکس ہدف درپیش ہے۔ موجودہ 385 ارب روپے کی کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے، مجموعی وصولی کی ضرورت 1,340 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔ حکام نے تصدیق کی ہے کہ تمام ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں تاکہ تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔آئی ایم ایف کا وفد ان اصلاحات اور دیگر مالی وعدوں پر پیشرفت کا جائزہ لینے کی توقع ہے۔پاکستان کی معیشت دباؤ میں ہے اور ریونیو کی پیداوار آئی ایم ایف کے قرض کے شرائط کو پورا کرنے اور ملک کی مالی حالت کو مستحکم کرنے کے لیے اہم ہے۔آئی ایم ایف نے پاکستان کے جی ڈی پی کی ترقی کے بارے میں اپنی پیش گوئی 2025 کے لیے 3فیصد کر دی ہیاس سے پہلے، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پاکستان کے اقتصادی آؤٹ لک کا دوبارہ جائزہ لیا اور 2025 کے لیے پاکستان کی متوقع مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ڈی پی) کی ترقی کی شرح کو 3فیصد کر دیا ہے، جو تین ماہ پہلے کی پیش گوئی 3.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کے لیے
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے سے متعلق فیصلہ
خیبر پختونخوا حکومت نے پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے کےلیے ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس بارے میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ پہاڑی علاقوں میں ماحولیاتی مسائل کے پیش نظر تعمیرات ریگولیٹ کرنے اور مخصوص گائیڈ لائنز پر عملدرآمد ضروری ہوگیا ہے۔
سیکرٹریٹ کے مراسلے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے متعلقہ حکام پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ورکنگ گروپ ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی کی سربراہی میں قائم کیا جائے، جو گائیڈ لائنز کے موثر نفاذ کےلیے میکینزم ترتیب دے گا اور 2 ماہ میں طریقہ کار پر مشتمل پلان پیش کرے گا۔