پاکستان کے سابق قومی کپتان اظہر علی  نے کرکٹ لیجنڈ آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے بعد سب سے مقبول کھلاڑی کا نام بتا دیا۔

پاکستان کے سابق قومی کپتان اظہر علی نے اسٹار بلے باز بابر اعظم کو لیجنڈ آل راؤنڈر شاہد آفریدی کے بعد سب سے مقبول قومی کرکٹر قرار دے دیا۔

حالیہ انٹرویو میں اظہر علی نے بابر اعظم کی بیٹنگ مہارت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ وہ بابر کی کپتانی پر کئی بار تنقید کر چکے ہیں لیکن انہوں نے کبھی بھی ان کی بیٹنگ پر سوال نہیں اٹھایا۔

اظہر علی نے کہا، "بابر نے اتنے عرصے تک کپتانی کی، انہیں اس دوران ایک اور ٹیم بنانا چاہیے تھی لیکن جب بات بیٹنگ کی آتی ہے تو وہ مہارت کے ساتھ ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔"

سابق کپتان نے مزید کہا کہ بابر اعظم پاکستان کے وہ واحد کھلاڑی ہیں جنہوں نے اپنی بیٹنگ سے دنیا بھر میں مداحوں کو متاثر کیا ہے۔ "آپ کسی ٹورنامنٹ میں اچھا نہ بھی کھیلیں لیکن بابر واحد کھلاڑی ہیں جو ہجوم کو جنون میں مبتلا کر دیتے ہیں، بالکل اسی طرح جیسے شاہد آفریدی اپنی ہارڈ ہٹنگ کے لیے مشہور تھے۔"

اظہر علی کا کہنا تھا، "بابر نے جس طرح بھارت اور دنیا بھر میں اپنا نام بنایا ہے، وہ قابل ستائش ہے۔ ایک روایتی بلے باز ہونے کے باوجود انہیں جو داد مل رہی ہے، وہ حیران کن ہے۔ شاہد بھائی کے بعد میں نے بابر کو پہلا کھلاڑی دیکھا ہے جو اس حد تک مقبول ہے۔"

اظہر علی کے اس بیان کو شائقین اور کرکٹ ماہرین نے بابر اعظم کی مہارت اور ان کی مقبولیت کا ایک اور اعتراف قرار دیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اظہر علی

پڑھیں:

بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 

سٹی 42: سابق نگران وزیر اعظم   انوار الحق کاکڑ نے کاہ ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔

سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ  ے  میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہاسپرنٹ موومنٹ کا صرف پاکستان کو سامنا نہیں ۔ایران  افریقہ،انڈیا کئی اور ممالک میں ایسی تحریک ہے ۔بلوچستان میں چند افراد اس طرح کی تحریک چلا رہے ہے ۔ یہ لوگ 17 سو سمیت مختلف تاریخی کا حوالہ دیتے ہے ۔برٹش راج سے قبل ایسٹ انڈیا کمپنی نے کام شروع کیا ۔پھر برٹش راج آیا اور کئی ریاستوں کو قبضے میں لیا ۔ برٹشن نے جانے کا فیصلہ کیا تو دو تحریکوں سے جنم لیا ۔جو آج بلوچستان ہے یہ پہلے برٹشن بلوچستان تھا ۔اس میں کچھ ریاست کلات پر کچھ حصہ مشتمل تھا ۔ 17 مارچ 1948 کو ریاست کلات پاکستان کا حصہ بن گئے ،موجودہ حالات میں یہ چند لوگ مختلف بہانے بناتے ہے ۔وائلس کو بطور آلہ کار بنا کر تحریک شروع کر دی گی جہاں تشدد ہو وہاں کوئی بہنانہ ڈھونڈا جاتا ہے ۔مزدوروں کو بسوں سے اتار کر مار دیا جاتا ہے ۔ 

صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس

آج بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود ہے ،جب ڈسکیرمنشن کہیں موجود نہیں تو پھر یہ جنگ کیا ہے ۔ان لوگوں سے لڑنا مشکل نہیں اصل لوگوں کو سمجھانا ایشو ہے ۔یہ چند لوگ کھلم کھلا علیحدگی کی تحریک چلا رہے تشدد ان کے لئے معنی نہیں ۔

متعلقہ مضامین

  • سابق کپتان عروج ممتاز نے ڈاکٹر بن کر علاج بھی کرڈالا
  • بابر کا دفاع؛ کیا عمر اکمل واپسی کی راہ ہموار کررہے ہیں؟
  • پی ایس ایل 10: ملتان سلطانز کا لاہور قلندر کیخلاف ٹاس جیت پر بیٹنگ کا فیصلہ
  •   سابق وومن کرکٹ کی کپتان عروج ممتاز نے حسن علی کے بالوں کا نیا سٹائل بنا دیا
  • بلوچستان میں کالج یونیورسٹی موجود؛ ڈسکرمینشن موجود نہیں تو جنگ کیا ہے ؛ سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ 
  • سابق آسٹریلوی کھلاڑی کو 4 سال قید کی سزا، وجہ کیا بنی؟
  • روہت شرما خود کو آئینے میں دیکھیں سابق کپتان کی تنقید
  • ڈیوڈ وارنر کا بچے سے ہاتھ ملانے سے انکار، آسٹریلوی کھلاڑی تنقید کی زد میں
  • کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو دو وکٹ سے شکست دے دی
  • بابراعظم اپنے کیریئر کے مشکل ترین دور سے دوچار