ٹرمپ انتظامیہ کو ایران اور اسرائیل کے تنازعے کو دیکھنا چاہیے،سعودی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ریاض: سعودی وزیرخارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازعے کو بڑھتے دیکھنا نہیں چاہتے ،ٹرمپ انتظامیہ کو ایران اور اسرائیل کے تنازعے کو دیکھنا چاہیے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی وزیرخارجہ نے کہاکہ امید ہے نئی امریکی حکومت کسی تنازعے میں شامل نہیں ہوگی، ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کسی صورت قبول نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ غزہ میں جنگ بندی خوش آئند ہے،غزہ میں جاری مشکلات کا خاتمہ ضروری تھا،فلسطینیوں کی مدد کا سلسلہ جاری رکھیں گے، رواں ہفتے لبنان کے دورہ کروں گا۔
واضح رہےکہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب بھی بالآخر ابراہام معاہدے میں شامل ہوجائے گا جس کے نتیجے میں مجھے پوری امید ہے کہ سعودی عرب اسرائیل سے تعلقات معمول پر لے آئے گا۔
خیال رہےکہ سعودی عرب سمیت کئی مسلم ممالک اسرائیل جیسی ناپاک ریاست کو تسلیم کرچکے ہیں، غزہ حملے کی وجہ سے اسرائیل کے دیگر ممالک سے معاملات خراب ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایران اور اسرائیل کے
پڑھیں:
امریکا، سپریم کورٹ نے وینزویلا کے تارکین وطن کو بیدخل کرنے سے روک دیا
درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ تارکین وطن گینگ کے اراکین ہیں اور عدالتی فیصلے کیخلاف آخری کامیابی وائٹ ہاؤس ہی کی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کو وینزویلا کے تارکین وطن کو جبری بیدخل کرنے سے تا حکم ثانی روک دیا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے یہ حکم وینزویلا کے تارکین وطن کی جانب سے دائر مداخلت کی استدعا پر جاری کیا گیا تھا۔ درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ انہیں عدالتی جائزے کے بغیر جبری بیدخلی کا سامنا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ یہ تارکین وطن گینگ کے اراکین ہیں اور عدالتی فیصلے کے خلاف آخری کامیابی وائٹ ہاؤس ہی کی ہوگی۔ تاہم ٹرمپ انتظامیہ نے یہ نہیں کہا کہ وہ عدالتی فیصلے پر عمل نہیں کرے گی۔ امریکی میڈیا کے مطابق ٹرمپ انتطامیہ مزید پچاس سے زائد وینزویلا کے تارکین وطن کو جبری بیدخل کر ہی ہے۔ اس سے پہلے بھی وینزویلا کے دو سو سے زائد تارکین وطن اور کلمر گارشیا سمیت السلواڈور کے کئی شہریوں کو السلواڈور کی جیلوں میں بھیجا جا چکا ہے۔