بی جے پی حکومت نے اس سال 6 فروری کو اتراکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران یو سی سی بل پیش کیا تھا اور اسے ایک دن بعد سات فروری کو سادہ اکثریت کیساتھ منظور کر لیا گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے دارالحکومت میں آج ریاستی سکریٹریٹ میں وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی صدارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں یکساں سول کوڈ کے دستور العمل (مینول) کو منظوری دے دی گئی۔ مینول کی منظور کے بعد قانون کے نفاذ کا راستہ صاف ہوگیا ہے اور اس طرح اتراکھنڈ یونیفارم سول کوڈ نافذ کرنے والی پہلی ریاست بن جائے گی۔ یو سی سی کے مینول کی منظوری کے بعد بیان دیتے ہوئے اتراکھنڈ کے وزیراعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا کہ ہماری حکومت نے 2022ء کے انتخابات سے پہلے جو وعدے کئے تھے، ان کو پورا کیا۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ اس پر عملدرآمد کی تاریخوں کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

دھامی نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "ہم نے 2022ء میں اتراکھنڈ کے لوگوں سے وعدہ کیا تھا کہ ہماری حکومت بنتے ہی ہم کامن سول کوڈ بل لائیں گے، ہم اسے لے آئے ہیں۔ اس سے قبل ڈرافٹ کمیٹی نے اس کا مسودہ تیار کیا، اسے پاس کیا گیا، صدر جمہوریہ نے اسے منظور کیا اور اب یہ ایک ایکٹ بن گیا ہے۔ تربیت کا عمل بھی تقریباً مکمل ہو چکا ہے، ہر چیز کا تجزیہ کرنے کے بعد ہم جلد ہی عمل درآمد کی تاریخوں کا اعلان کریں گے"۔ بی جے پی حکومت نے اس سال 6 فروری کو اتراکھنڈ قانون ساز اسمبلی کے خصوصی اجلاس کے دوران یو سی سی بل پیش کیا تھا اور اسے ایک دن بعد سات فروری کو سادہ اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا گیا تھا۔

فروری میں اتراکھنڈ اسمبلی میں یونیفارم سول کوڈ بل پاس ہونے کے بعد صدر دروپدی مرمو نے 13 مارچ کو اس پر دستخط کئے، جس سے اتراکھنڈ کے لئے ممکنہ طور پر یو سی سی کو نافذ کرنے والی ہندوستان کی پہلی ریاست بننے کی راہ ہموار ہوئی۔ یکساں سول کوڈ یکساں دراصل سول قوانین کا ایک مجموعہ تیار کرتا ہے جو مذہب، جنس یا ذات سے قطع نظر تمام شہریوں پر لاگو ہوتے ہیں۔ اس میں شادی، طلاق، گود لینے، وراثت اور جانشینی جیسے پہلوؤں کا احاطہ کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: فروری کو یو سی سی کے بعد

پڑھیں:

پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا

حکومت پنجاب تنخواہ دار ٹیکس چوروں پر شکنجہ کسنے کو تیار ہے جب کہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 منظوری کے لئے اسمبلی اجلاس میں آج پیش کیا جائے گاْ۔

رپورٹ کے مطابق پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025  کی منظوری قائمہ کمیٹی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب اسمبلی نے دی تھی۔

ترمیمی بل پنجاب اسمبلی سے بذریعہ کثرت رائے یا متفقہ رائے سے منظور ہو گا، حتمی منظوری کے لئے بل گورنر پنجاب کو بھجوایا جائے گا۔

بزریعہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 دی پنجاب فنانس ایکٹ 1977 میں ترامیم ہو سکیں گی، ترامیم بعد از منظوری پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کے نام سے جانی جائیں گی، حکومت پنجاب نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی کی نئی ترمیم متعارف کروائی تھی۔

بل کے متن کے مطابق ہر سرکاری یا پرائیوٹ ادارے کا اکؤنٹس افسر ٹیکس کٹوتی اور رقم خزانے میں جمع کروانے کا پابند ہوگا، اگر افسر غفلت برتے گا تو خود اس ٹیکس کی رقم ادا کرے گا، کمپنی کی جانب سے ملازم کی تنخواہوں کی تفصیل نہ ہونے کہ باعث ٹیکس چوری ہوتا تھا۔

ٹیکس خود جمع کروانے والے متعدد اشخاص کم تنخواہ ظاہر کیا کرتے تھے، کمیٹی کا کہنا تھا کہ کمپنی کو ٹیکس کٹوتی کا پابند کرنے کی کوئی واضح شق بھی موجود نہ تھی۔

ترمیم کے ذریعہ ٹیکس وصولی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے گا، ٹیکس جمع نا کروانے کی صورت میں محکمہ ایکسائز  حرکت میں آئےگا۔

قائمہ کمیٹی نے کہا کہ جو کمپنیاں ملازمین کی تنخواہ سے ٹیکس کٹوتی نہیں کرتیں، ان کو بعد از ترامیم خط لکھیں گے۔

بل کے متن کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن قصوروار کے خلاف وصولی کا حکم جاری کرے گا، بل کا مقصد ٹیکس چوری روکنا اور سرکاری خزانے میں آمدنی بڑھانا ہے، بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ینگ انجینئرز نیشنل فورم کے قیام کی منظوری دے دی گئی
  • حکومتی ارکان مائنز اینڈ منرلز بل پر رو رہے ہیں کابینہ نے کیوں منظور کیا؟ اپوزیشن لیڈر کے پی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کی سمری منظوری کی حیران کن سپیڈ، صرف ایک دن میں 8 سرکاری کام ہوئے
  • سندھ کے کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کی نئی گاڑیوں کے لیے 52 کڑور 66 لاکھ روپے جاری
  • پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا
  • کینال کا معاملہ صدرِ مملکت آصف علی زرداری سے ضرور ڈسکس ہوا ہوگا، مصطفیٰ کمال
  • ہیٹ ویو کا خطرہ، یکم جون سے تعطیلات کی سمری منظوری کیلئے وزیراعلیٰ کو ارسال
  • پنجاب کے پہلےفلم سٹی اور فلم اسٹوڈیو سمیت فلم اسکول کے قیام کی منظوری
  • ریاست بھر کی یکساں ترقی و خوشحالی اور تمام علاقوں کیلئے سہولیات کی فراہمی میرا منشور ہے، چوہدری انوارالحق
  • سپریم کورٹ کے سامنے سر تسلیم خم کرتے ہیں،جوڈیشل کمیشن کا ججز سنیارٹی کیس میں جواب