پیپلزپارٹی تعلیم دشمنی ترک کرے، جامعات کی خود مختاری پر حملہ قبول نہیں، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان کاکہنا ہےکہ پیپلزپارٹی تعلیم دشمنی ترک کرے، جامعات کی خود مختاری پر حملہ قبول نہیں مزاحمت کریں گے، پیپلزپارٹی آئی ایم ایف کے احکامات کے مطابق چاہتی ہے کہ اعلیٰ تعلیم سرکاری سطح پر نہ دی جائے، بیوروکریٹ کا بطور وی سی تقرر تعلیم پر ڈاکا اور ذاتی و سیاسی مقاصد حاصل کرنا ہے۔
منعم ظفر خان سے ادارہ نورحق میں کراچی یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے صدر ڈاکٹر محسن علی کی قیادت میں ایک وفد نے ملاقات کرتے ہوئے جامعہ کراچی کے مسائل اور سندھ حکومت کی جانب سے جامعات کی خود مختاری ختم کرنے کے حوالے سے اقدامات سے آگاہ کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے یونیورسٹی ٹیچرز سوسائٹی کے وفد کا خیر مقدم اور ٹیچرز کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی اساتذہ کے ساتھ ہے اوران کے مسائل کے حل کے لیے ہمیشہ آواز اٹھائی ہے اور آئندہ بھی اٹھاتے رہیں گے۔
منعم ظفر خان کاکہنا تھا کہ 2001 میں مشرف کے دور میں بھی بیوروکریٹ وی سی مقرر کرنے پر جماعت اسلامی نے کھل کر مخالفت کی تھی اور آج بھی ہم سیاسی وی سی کے تقرر کی مخالفت کرتے ہیں اور حکومت کے تعلیم دشمن فیصلے پر اساتذہ کا بھرپور ساتھ دیں گے،سندھ اسمبلی میں جماعت اسلامی کے رکن محمد فاروق نے بھی جامعات کی خود مختاری کے خلاف سندھ حکومت کے فیصلوں اور اقدامات پر آواز بلند کی ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔ ڈاکٹر محسن علی کاکہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے تعاون کا شکر گزار ہیں، جامعات کوپرائیوٹائز کرکے تعلیمی اداروں کو تباہی کی طرف لے جایاجارہاہے، جامعات میں بیوروکریٹ وی سی کا تقرر کرنا تعلیم دشمن فیصلہ ہے، جامعہ کراچی کے اساتذہ کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر بھرتی کیا جارہا ہے جس سے بہترین اور باصلاحیت اساتذہ ملنا مشکل ہوگیاہے، حکومت نے جامعہ کراچی کی زمین پر نظریں جمائی ہوئی ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جامعات کی خود مختاری جماعت اسلامی
پڑھیں:
اسلام آباد میں ریڈزون کو کنٹینرز لگا کر سیل کر دیا گیا، حکومت کا جماعت اسلامی سے رابطہ
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے ممکنہ غزہ مارچ کے پیشِ نظر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، ریڈ زون اور ایکسٹینڈڈ ریڈ زون کے تمام داخلی و خارجی راستے کنٹینرز اور خاردار تاروں سے سیل کر دیے گئے ہیں۔
جماعت اسلامی نے اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں وحشیانہ بربریت اور قتل عام کے خلاف 20 اپریل کو اسلام آباد میں غزہ مارچ کا اعلان کیا تھا۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا تھا کہ غزہ سے اظہار یکجہتی اور اسرائیلی مظالم کے خلاف 26 اپریل کو تاریخی ہڑتال ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ سیاست کا نہیں بلکہ غزہ والوں سے اظہار یکجہتی کا ہے اس لیے پوری قوم یکجا ہو کر ہڑتال کرے گی۔
جس کے بعد غزہ مارچ کے پیش نظر آج اسلام آباد میں ریڈ زون سیل کیا گیا ہے اور پولیس ذرائع کے مطابق شہر بھر میں چیکنگ سخت کر دی گئی ہے، مختلف حساس مقامات پر پولیس اور رینجرز کے گشت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اضافی سیکیورٹی نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق، اسلام آباد میں کسی بھی غیرقانونی اجتماع یا احتجاج پر پابندی عائد ہے، اور خلاف ورزی کی صورت میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ شہریوں کے امن کو متاثر کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جائے گی۔
پولیس حکام نے واضح کیا ہے کہ قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف ”پیس فل اسمبلی“ اور ”پبلک آرڈر ایکٹ“ کے تحت کارروائی کی جائے گی تاکہ امن و امان کی صورتحال برقرار رکھی جا سکے۔
فلسطین مارچ پر حکومتی رابطے، لیاقت بلوچ کا مؤقف دوٹوک
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے جماعت اسلامی کے سینئر رہنما لیاقت بلوچ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ گفتگو کا محور آج اسلام آباد میں ہونے والا ”یکجہتی فلسطین مارچ“ تھا، جس پر حکومتی موقف اور تحفظات کا اظہار کیا گیا۔
جس کے بعد اپنے بیان میں لیاقت بلوچ نے واضح موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو کوئی حق نہیں کہ وہ فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے پرامن مارچ کو روکے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کا مارچ مکمل طور پر پرامن ہوگا اور اس کا مقصد صرف مظلوم فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار ہے۔
انہوں نے حکومت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ رکاوٹیں کھڑی کر کے ریاست خود کو دنیا بھر میں بدنامی کا باعث بنائے گی۔ لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیا کہ آج اسلام آباد میں ریلی روکنے سے اجتناب کیا جائے اور فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کے لیے کسی علاقے کو ”نو گو ایریا“ نہ بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کویت کا اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا اعلان پوری امتِ مسلمہ کے جذبات کی ترجمانی ہے، اور مسلم دنیا کو اسی طرح واضح اور جرات مندانہ مؤقف اپنانے کی ضرورت ہے۔
Post Views: 2