لاہور میں پولیس افسر کو قتل کرنے والے ملزم کا بیان سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
لاہور کے علاقے شیراکوٹ کے علاقے میں معمولی تلخ کلامی پر پولیس انسپکٹر سیف اللہ نیازی کو قتل کرنے والے والے ملزم کا ابتدائی بیان سامنے آگیا۔
پولیس کے مطابق ملزم عدیل نے اپنے ابتدائی بیان میں کہا کہ مقتول معمولی باتوں پر بے عزتی کرتا تھا، تنگ آکر یہ قدم اٹھایا ہے۔
ملزم عدیل نے کہا کہ مقتول کو اسی کے پستول سے قتل کیا۔
ملزم عدیل کو ڈولفن پولیس حراست میں لیکر شیراکوٹ پولیس کے حوالے کیا، پولیس کا کہنا تھا کہ معمولی تلخ کلامی پر دکاندار عدیل نے طیش میں آکر پولیس انسپکٹر کو قتل کیا۔
ترجمان ڈولفن کے مطابق ڈولفن ٹیم فائرنگ کی آواز سن کر موقع پر پہنچی تھی، ڈولفن ٹیم 102 نے ملزم عدیل کے فرار کی کوشش ناکام بنائی۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران ںے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق افسوسناک واقعہ معمولی تلخ کلامی کے نتیجے میں پیش آیا، فائرنگ کرنے والا ملزم عدیل پولیس کی گرفت میں ہے، تمام شواہد اکٹھے کر کے مزید قانونی کاروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ انسپکٹر سیف اللہ قانون پر عمل درآمد کروانے کی کوشش میں جان کی بازی ہار گیا، جاں بحق انسپکٹر کے خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ لاہور پولیس ایک خاندان ہے، مقدمہ کی مکمل پیروی، خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے کہا کہ فرض کی راہ میں پولیس ہر وقت جان ہتھیلی پر رکھ کر کام کرتی ہے، شہیدوں کی امین لاہور پولیس فرض کی راہ جان کا نذرانہ پیش کرتی رہے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے: شرجیل میمن
شرجیل انعام میمن---فائل فوٹوسندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں بلکہ اجتماعی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک قوانین کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، مجموعی طور پر 17 ہزار 980 موٹر سائیکلیں ضبط کرلی گئیں، قوانین کی خلاف ورزی پر 308 ہیوی اور لائٹ ٹرانسپورٹ گاڑیاں ضبط کی گئیں، 230 گاڑیوں کی رجسٹریشن عارضی طور پر معطل کر کے مخصوص شرائط پر چھوڑا گیا۔
کراچی جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے...
شرجیل میمن نے کہا کہ ٹریفک بے ضابطگیوں سے شہریوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوتا ہے، کریک ڈاؤن شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کئے گئے عملی اقدامات کا ثبوت ہے، قانون کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ کارروائیاں بلا تفریق جاری ہیں، یہ مہم صرف آغاز ہے اور آنے والے دنوں میں مزید سخت اقدامات کیے جائیں گے، شہری قانون نافذ کرنے والے اداروں سے تعاون کریں اور غیر قانونی اقدمات سے گریز کریں۔