امریکہ: ٹرمپ کا شکریہ، ٹک ٹاک سروسز بحال
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 21 جنوری 2025ء) یاد رہے کہ ماضی میں سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نےکہا تھا کہ وہ ٹک ٹاک پر کوئی پابندی نہیں لگائے گی۔
ٹک ٹاک جو کہ چین کی کمپنی بائٹ ڈانس کی ملکیت ہے نے کہا ، ''ٹرمپ کے بیان سے وضاحت اور یقین دہانی ملتی ہے کہ امریکہ کے سترہ کروڑ صارفین کے لیے ٹک ٹاک کے سروس فراہم کرنے والوں کو کسی بھی جرمانے کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
‘‘پابندی کے بارے میں، ٹک ٹاک کا کہنا تھا، ''پچھلے ہفتے کے آخر میں پلیٹ فارم کو بند کر دیا گیا تھا، کیونکہ ایک وفاقی قانون کے تحت پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو اتوار (19 جنوری) تک اپنے امریکی آپریشنز فروخت کرنے کے لیے جو وقت مقرر کیا گیا تھا وہ گزر چُکا تھا۔
(جاری ہے)
ٹرمپ نے وفاقی قانون کے تحت لگائی گئی پابندی کے بارے میں کہا کہ وہ ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کریں گے، جس سے ٹک ٹاک کو کسی خریدار کو ڈھونڈنے کے لیے مناسب وقت مل سکے گا۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ٹروتھ سوشل ‘ پر امریکا کے لوگوں سے اس کی ملکیت میں حصہ لینے کے لیے کہا۔ٹرمپ نے کہا کہ مشترکہ منصوبے کا پچاس فیصد حصہ امریکہ کا ہونا چاہیے، جس سے ٹک ٹاک کی قیمت سینکڑوں ڈالرز تک بڑھ سکتی ہے۔
ٹک ٹاک نے ایپ کی امریکی ملکیت کے بارے میں ٹرمپ کی بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ٹک ٹاک پر غلط معلومات پھیلائی جارہی ہیں، تحقیق
ٹک ٹاک کی پیرنٹ کمپنی، بائٹ ڈانس، نے پہلے اس قانون کو نظر انداز کیا تھا، جس میں پابندی سے بچنے کے لیے اسے اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت کرنے کی ضرورت تھی۔
اس حوالے سے سترہ جنوری کو سپریم کورٹ نے اس قانون کو برقرار رکھا اور یہ اتوار انیس جنوری سے نافذ ہو گیا۔واضح رہے کہ ماضی میں ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کی حمایت کی تھی۔ پہلی بار امریکی صدر بننے کے بعد انہوں نے ٹک ٹاک کو بند کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔
ٹرمپ کے بیان کے بعد، ٹک ٹاک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا ''سروس بحال ہونے کے مراحل میں ہے۔
ہم اپنے سروس فراہم کنندگان کو ضروری وضاحت اور یقین دہانی فراہم کرنے پر صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔‘‘امریکہ میں ٹک ٹاک کے ایک سو پچاس ملین صارفین ہیں۔ یہ نوجوان ووٹروں تک پہنچنے کے لیے امریکی سیاسی مہمات کا ایک قیمتی ذریعہ بھی ثابت ہوا ہے۔ تاہم یہ غلط معلومات سے بھی بھرپور ہے اور اس کی چینی ملکیت نے طویل عرصے سے اندرون اور بیرون ملک قومی سلامتی کے خدشات کو جنم دیا ہے۔
ٹرمپ نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ٹک ٹاک کہ ساتھ بہت سے لوگوں کا روزگار جُڑا ہوا ہے۔
چین کو نشانہ بناتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، ''ہم نہیں چاہتے کہ ہمارا کاروبار چین یا کسی اور کو دیا جائے۔‘‘
سال2020ء میں بائٹ ڈانس پر فروخت کا دباؤ بڑھانے کے ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کرنے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ ٹک ٹاک کے ذریعے نوجوان ووٹرز تک پہنچنے کا سہرا اس ایپ کے سر ہے۔
ٹک ٹاک پر پابندی رکوانے کے لیے ٹرمپ سپریم کورٹ پہنچ گئے
تاہم جب تک بائٹ ڈانس فروخت نہیں ہوتا، یہ کہنا مشکل ہوگا کہ نیا صدر پابندی کو ختم کرنے کے لیے کیا کر سکتا ہے۔ اگر وائٹ ہاؤس قابل عمل معاہدے کی طرف پیش رفت کا مظاہرہ کرتا ہے، تو قانون سازی پابندی میں 90 دن کی تاخیر کی اجازت دیتی ہے۔ تاہم بائٹ ڈانس نے اب تک واضح طور پر اس طرح کے کسی بھی لین دین کی تردید کی ہے۔
پابندی پر ردعمل
ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہونے کے حوالے سے چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے کہا تھا کہ''چین پرائیویسی اور ڈیٹا کی حفاظت کو بہت اہمیت دیتا ہے اور واشنگٹن کو اپنی پابندی کے بارے میں معقول خیالات سننا چاہیں۔‘‘
ماؤ ننگ کا مزید کہنا تھا، ''ہم کبھی بھی دوسرے ممالک میں موجود افراد یا کمپنیوں سے اس ملک کا ڈیٹا اس طرح فراہم کرنے کے لیے نہیں کہیں گے، جس سے اُس کے قوانین کی خلاف ورزی ہو۔
‘‘’چینی حکام کا ٹک ٹاک، ایلون مسک کو فروخت کرنے پر غور‘
ایسٹونیا کے وزیر خارجہ مارگس تسیہاکانہ نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد ہونے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ''یورپ کو بھی اس ایپ پر پابندی لگانے پر غور کرنا چاہیے۔‘‘
میلبورن میں آسٹریلین اوپن ٹینس میچ کے دوران، امریکی ٹینس کھلاڑی کوکو گاف نے کورٹ سائیڈ کیمرے پر "RIP TikTok USA" لکھا، جس سے ٹک ٹاک پابندی کے بارے میں ایک گرما گرم بحث چھڑ گئی۔
فونڈ دولاک پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق امریکی شہر وسکونسن میں ایک شخص پر ویڈیو شیئرنگ ایپ پر پابندی کے سلسلے میں اتوار انیس جنوری کی صبح ایک خالی عمارت کو آگ لگانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق اس عمارت میں کانگریس کے ایک رکن کا دفتر بھی تھا۔
ع ف/ ک م(اے ایف پی)
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پابندی کے بارے میں ٹک ٹاک پر پابندی بائٹ ڈانس کرنے کے کہا کہ نے کہا کے لیے
پڑھیں:
67 ہزار عازمین حج کا کوٹہ بحال کرنے کی کوشش کی، سعودی عرب نے 10 ہزار کی اجازت دی ہے، وزیر مذہبی امور
وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ67 ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کروانےکی کوشش کی، جس پر سعودی حکومت نے 10 ہزار عازمین کی اجازت دی ہے۔
اسلام آباد میں حج کانفرنس سےخطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف کا کہنا ہے کہ یہ کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سے ہوا ہے، اضافی حج کوٹہ کی بات درست نہیں، پاکستانی عازمین کا جو پیسہ سعودی عرب منتقل ہوا ہے وہ ضرور واپس ملے گا۔
سردار یوسف نے کہا کہ وزارت مذہبی امور مجھے ایک ماہ قبل ہی ملی ہے، وزیراعظم نے مجھے اچھا حج کروانے کی ذمہ داری دی ہے، میں نے خود سعودی عرب جا کر انتظامات کا جائزہ لیا، مجھے پتا چلا کہ کافی بڑی تعداد میں عازمین حج رہ رہے ہیں، اپنی بساط کے مطابق 67 ہزار عازمین کا حج کوٹہ بحال کروانےکی کوشش کی، وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے بھی کوشش کی۔
سعودی عرب کی حج سیزن کے تحت پاکستان سمیت 14ممالک پر عارضی ویزا پابندیسفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت نے پاکستان کو باضابطہ طور پر فیصلے سے آگاہ کر دیا، پاکستانی عمرہ ویزہ ہولڈرز کو 29 اپریل تک وطن واپسی کی ہدایت کردی گئی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں، سعودی حکومت نے دس ہزار عازمین کی اجازت دی، یہ کوٹہ اسی پرائیویٹ حج سے ہوا ہے، کچھ لوگ اضافی حج کوٹہ کی بات کر رہے ہیں جو درست نہیں، سعودی حکومت نے دیگر ممالک کے رہ جانیوالوں کو موقع دیا تو پاکستانیوں کو بھی ملے گا، جو پالیسی بنے گی وہ پاکستان سمیت سب ممالک کے لیے ہوگی۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سردار یوسف نے کہا کہ پاکستانی عازمین کا جو پیسہ سعودی عرب منتقل ہوا ہے وہ ضرور واپس ملے گا، گزشتہ دور میں جب ذمہ داری سنبھالی گئی تو 2013ء میں 5 ہزار کوٹہ بچ گیا تھا، مگر اس کے بعد 2016ء تک ہمارے پاس 5 لاکھ تک درخواستیں موصول ہوئیں، وجہ کم پیکیج اور اچھے انتظامات تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے حاجی وی وی آئی پی کی طرح حج کریں گے کیونکہ مساوی انتظامات ہیں، جس جس مد میں پورٹل کے ذریعے جو پیسا گیا ہے وہ ضائع نہیں ہوگا، اس سے ہٹ کر جو ہے اس کو سلجھانے کی کوشش کر رہے ہیں، سعودی عرب میں پاکستانی سفیر نےبھی یقین دلایا ہے کہ ہر ممکن کوشش کریں گے، وزیراعظم نےجو کمیٹی بنائی رپورٹ جمع ہو چکی اس کی روشنی میں جو ہدایات ہوں گی عمل کریں گے۔