لاہور (نیوز ڈیسک) آسان کاروبار اسکیم میں اہلیت چیک کرنے کا طریقہ کار سامنے آگیا، کون سی عمر کے افراد اپلائی کرسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب میں اپنی نوعیت کی پہلی اور سب سے بڑی کاروبار فنانس سکیم کا اجراء کیا گیا، وزیر اعلیٰ پنجاب آسان کاروبار اسکیم کے تحت 84ارب روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔

فنانس اسکیم کے تحت 36ارب سے زائد بلا سود قرض کی فراہمی کی جائے گی اور 10 لاکھ سے 3 کروڑ روپے کے بلاسود قرضے دیئے جائیں گے

آسان کاروبار فنانس اسکیم کے تحت قرض 5 سال کی آسان قسطوں میں واپس کیا جائے گا۔

آسان کاروبار اسکیم : کون کون اہل ہوگا؟
25 سے 55 سال تک پنجاب کے رہائشی مرد و خواتین، ٹرانسجینڈر اور سپیشل افراد قرض کے لئے اپلائی کر سکتے ہیں۔

قرض لینے کیلئے ایکٹیو فائلرہونا ضروری اور کسی بھی مالیاتی ادارے کا ڈیفالٹر نہ ہونا اہلیت قرار دیا گیا ہے۔

آسان کاوربار فنانس سکیم کے لئے گھر بیٹھے آن لائن درخواست اورتفصیلات کے لئے ویب پورٹل akf.

punjab.gov.pk پر اپلائی کیا جا سکتا ہے۔

اسکیم میں سٹارٹ اپ اور چھوٹے کاروبار کیلئے 10لاکھ روپے تک کے بلاسود قرض دیئے جائیں گے اور قرض3 سال میں آسان اقساط میں ادا کیا جا سکتا ہے۔

پنجاب کے رہائشی مرد و خواتین، ٹرانسجینڈر اورسپیشل افراد آسان کاروبار کارڈ کے لئے اپلائی کر سکتے ہیں ، آسان کاروبار کارڈ کے لئے پورٹل akc.punjab.gov.pk پر اپلائی کیا جا سکتا ہے۔

آسان کاروبار کارڈ کے لئے خام مال کی خریداری پر وینڈر کو ادائیگی کی جاسکے گی اور کارڈ کے ذریعے سرکاری فیس،ٹیکس اور یوٹیلیٹی بل کی ادائیگی ممکن ہوگی جبکہ 25فیصد تک کیش بھی نکلوایا جا سکتا ہے

وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایت پر آسان کاروبار اسکیم کے لئے خصوصی ٹول فری نمبر 1786 بھی فعال کردیا گیا ہے۔

آسان کاروبار سکیم کے لئے درخواست گزار ٹول فری نمبر 1786 سے انفارمیشن لے سکتے ہیں ، اس موقع پر مریم نواز شریف نے کہا کہ نوجوانوں کو خود روزگار کی طرف گامزن کرنا چاہتے ہیں، تعلیم کے بعد روزگار کے مواقع فراہم کرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کا ہرنوجوان معیشت کی بہتری میں آسان کاروبار سکیم کے ذریعے بھرپور کردار ادا کرے گا، آسان کاروبار پروگرام کے ذریعے معیشت میں بہتری اور برآمدات میں اضافہ ممکن ہوگا۔
مزیدپڑھیں:اگر بات نہیں بنتی تو پھر سڑکوں پر دمادم مست قلندر ہوگا، حامد رضا

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: آسان کاروبار اسکیم جا سکتا ہے اسکیم کے سکیم کے کارڈ کے کیا جا کے لئے

پڑھیں:

شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی ، اب ڈیجیٹل شناختی کارڈ فون پر آسان طریقے سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی طرف سے جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو اپنے پاس رکھنا تمام پاکستانی شہریوں کے لیے ضروری ہے کیونکہ ان کی شناخت کے لیے حکام کسی بھی وقت مطالبہ کر سکتے ہیں۔

18 سال کی عمر کو پہنچنے والوں کے لیے نادرا سے شناختی کارڈ حاصل کرنا لازمی ہے، جس میں درخواست کے ساتھ کچھ دستاویزات کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

شناختی کارڈ کے لیے لائسنس، NTN، بینک اکاؤنٹ، پاسپورٹ، سیلولر کنکشن وغیرہ جیسی دستاویزات حاصل کرنا لازمی ہے اور پاکستان کا ہر شہری، 18 سال یا اس سے زیادہ اس کا اہل ہے۔

حال ہی میں نادرا نے ڈی میٹریلائزڈ شناختی کارڈ کا اجراء کیا ہے، جسے ڈیجیٹل CNIC کہا جا سکتا ہے۔

فزیکل کارڈ رکھنے والے شہری اسے اپنے موبائل فون پر آسان طریقے سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

ڈیجیٹل شناختی کارڈ کیسے ڈاؤن لوڈ کریں
شہریوں کو سب سے پہلے اپنے موبائل فون پر PakID ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

PakID ایپ میں لاگ ان کریں۔

ڈیجیٹل کارڈ کا آپشن منتخب کریں۔

رابطہ کی تفصیلات درج کریں اور اپنے CNIC کے پچھلے حصے پر پرنٹ شدہ QR کوڈ اسکین کریں۔

PakID ان باکس سیکشن کی طرف جائیں اور اپنا ڈیجیٹل کارڈ ڈاؤن لوڈ کریں۔
مزیدپڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کے کسان کی بات کرنے والوں کو سندھ نظر نہیں آتا: عظمٰی بخاری
  • پیپلز پارٹی کو منانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تمام کینال بنانے کا فیصلہ واپس لیں، شازیہ مری
  • شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
  • پنجاب میں حالات خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، عظمی بخاری
  • ماحولیاتی تبدیلی: پنجاب حکومت کا موٹرسائیکل سے متعلق اہم فیصلہ سامنے آگیا
  • سندھ حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے مفت الیکٹرک اسکوٹی اسکیم، اہلیت کی شرائط کیا ہیں؟
  • پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
  • کاروبار پر حملہ کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا،طلال چوہدری
  • " ب "فارم آن لائن بنوانے کا طریقہ ، فیس کتنی؟
  • آسان کاروبار فنانس سکیم کے ذریعے بلاسود کتنا قرضہ مل سکتا ہے؟