وہ گھر کامیاب رہتے ہیں جہاں آخری فیصلہ مرد کرتا ہے : صبا فیصل
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
سینئر اداکارہ صبا فیصل نے حالیہ پوڈکاسٹ میں شوہر کے فیصلے کو کامیاب گھر کی بنیاد قرار دیا۔
احمد علی بٹ کے پوڈکاسٹ میں شرکت کے دوران انہوں نے میاں بیوی کے تعلقات اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی۔
صبا فیصل نے اپنی والدہ کا مشورہ شیئر کرتے ہوئے کہا، "میری امی نے مجھے کہا تھا کہ شوہر سے ایک قدم پیچھے رہنا تاکہ ضرورت پڑنے پر سر اٹھاؤ تو شوہر کا سہارا نظر آئے، نہ کہ کھلا آسمان۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ایک حد تک میاں بیوی برابر ہیں، لیکن اللہ نے شوہر کو خاص مقام دیا ہے۔ ان کے مطابق، "وہ گھر زیادہ کامیاب ہوتے ہیں جہاں آخری فیصلہ مرد کرتا ہے، کیونکہ عورت جذباتی ہوتی ہے اور مستقل مزاجی سے فیصلے نہیں کر سکتی۔"
صبا فیصل نے بیویوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے شوہروں کو وہ مقام اور عزت دیں جس کے وہ مستحق ہیں۔ ان کی باتوں پر سوشل میڈیا پر تبصرے اور بحث جاری ہے، جہاں کچھ ان کی رائے سے متفق ہیں اور کچھ نے اختلاف کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: صبا فیصل
پڑھیں:
طلاق کے بعد 90 روزمیں ازدواجی تعلقات پر زیادتی کا مقدمہ خارج
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-17
لاہور (مانیٹر نگ ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے طلاق دینے کے 3 دن بعد ازدواجی تعلقات قائم کرنے کے معاملے پر شوہر کے خلاف درج زیادتی کا مقدمہ خارج کردیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ مسلم فیملی لاز آرڈیننس کے تحت طلاق 90 دن مکمل ہونے سے قبل قانونی طور پر مؤثر نہیں ہوتی، اور اس نے مقررہ مدت کے اندر چیئرمین یونین کونسل کے روبرو رجوع بھی کر لیا تھا لہٰذا قانونی طور پر خاتون اس کی بیوی تھی اس لیے اس مدت کے دوران ازدواجی تعلقات کو غیر قانونی قرار نہیں دیا جا سکتا۔ عدالت نے ریکارڈ کا جائزہ لینے کے بعد قرار دیا کہ ان حقائق سے خاتون نے بھی انکار نہیں کیا اس لیے قانون کی نظر میں فریقین کی شادی برقرار رہی۔ یہ فیصلہ جسٹس طارق سلیم شیخ نے شہری جمیل احمد کی درخواست پر 12 صفحات پر مشتمل تحریری حکم میں دیا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ طلاق کے بعد 90 روز کے اندر شوہر کو طلاق منسوخ کرنے (رجوع) کا حق حاصل ہوتا ہے اور اس مدت میں نکاح برقرار تصور کیا جاتا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق فریقین کی شادی 22 اپریل 2024 کو ہوئی بعد ازاں خاتون کو معلوم ہوا کہ شوہر پہلے سے شادی شدہ ہے جس پر تنازع پیدا ہوا، شوہر نے 14 اکتوبر 2024 کو طلاق دی جبکہ خاتون کے مطابق 17 اکتوبر کو سابق شوہر نے گن پوائنٹ پر زبردستی زیادتی کی، خاتون نے رحیم یار خان میں زیادتی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کروایا۔ لاہور ہائی کورٹ نے نتیجتاً درخواست گزار کے خلاف درج زیادتی کا مقدمہ خارج کرنے کا حکم دے دیا اور اس معاملے میں ایک نیا قانونی نکتہ طے کر دیا۔