پیپلز پارٹی نے پنجاب یونیورسٹی میں جمعیت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
پریس کانفرنس میں سید حسن مرتضی کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کا ماحول بہت تنگ کر دیا گیا ہے، طلبا کیلئے تعلیم کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جمعیت کے کارکنوں نے نعرہ بھٹو اور نعرہ بلاول لگانے پر تشدد کیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ طلبا کو مجبور کیا کہ وہ قیادت کیخلاف نعرے لگائیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی میں پی ایس ایف کے طلبہ پر اسلامی جمیعت طلبہ کے مبینہ تشدد کے معاملہ پر پیپلز پارٹی کے رہنماوں حسن مرتضی اور فیصل میر نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھٹو کا نعرہ لگانے پر جمعیت کے کارکنوں نے پی ایس ایف کے کارکنوں پر تشدد کیا۔ رہنماوں نے الزام عائد کیا کہ مذہبی انتہا پسند تنظیم یونیورسٹی اور اس کے مالی وسائل پر قابض ہے۔ پریس کانفرنس میں سبط حسن، منصور کٹاریہ، مہتاب علی ذیشان، محسن چودھری، عثمان گجر اور آفاق سومرو سمیت دیگر بھی موجود تھے۔ سید حسن مرتضی کا کہنا تھا تعلیمی اداروں کا ماحول بہت تنگ کر دیا گیا ہے، طلبا کیلئے تعلیم کا حصول مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ جمعیت کے کارکنوں نے نعرہ بھٹو اور نعرہ بلاول لگانے پر تشدد کیا۔ جمعیت کے کارکنوں نے نہ صرف دھمکیاں دیں بلکہ طلبا کو مجبور کیا کہ وہ قیادت کیخلاف نعرے لگائیں۔
انہوں نے الزام عائد کہا کہ مذہبی انتہا پسند تنظیم قبضہ مافیا کی طرح یونیورسٹی کے مالی وسائل پر قابض ہے، جمعیت نے دیکھا کہ سیاسی سوچ رکھنے والی جماعت طلبا تنظیموں کی بحالی کیلئے جدوجہد کر رہی ہے، تو انہوں نے اوچھے ہتھکنڈے شروع کر دیئے۔ جمعیت نے طلبا کے حوصلے پست کرنے کیلئے پُر تشدد کارروائیاں کیں۔ طلبا کو سلام پیش کرتا ہوں جبر اور تشدد میں اس کے حوصلے بلند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی، پی ایس ایف کی جدوجہد میں ان کیساتھ ہے۔ تعلیمی اداروں میں پر تشدد واقعات کو روکنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب تک طلبا کو انصاف نہیں ملتا ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جمعیت نے ان طلبا کو نشانہ بنایا جو سفر بے نظیر ٹرین کا حصہ تھے۔ نعرہ لگانا طلبا کا جمہوری حق تھا۔ جمعیت نے مودودی کے نعرے کے علاؤہ تمام نعروں پر پابندی لگا رکھی ہے۔ پی ایس ایف عہدیداران نے کہا اسلامی جمعیت طلبہ کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر پابندی لگائی جائے۔ واقعے میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کیا جائے اور جامعہ میں طلبا کے پُرامن ماحول کے تحفظ کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جمعیت کے کارکنوں نے پی ایس ایف جمعیت نے انہوں نے طلبا کو کہا کہ
پڑھیں:
پی پی پی کا پنجاب میں مسلم لیگ (ن) سے پانی، ترقیاتی فنڈز اور گورننس پر تحفظات کا اظہار
لاہور:پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) سے پنجاب میں پانی، گندم، ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر تحفظات کر اظہار کردیا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس ایک گھنٹے تک جاری رہا جہاں گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف، ندیم افضل چن، علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضیٰ نے پیپلز پارٹی کی نمائندگی کی جبکہ ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب اور اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور آئی جی پنجاب ایڈیشنل چیف سیکریٹری پنجاب سمیت دیگر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ پانی کی تقسیم کا چاروں صوبوں کا معاہدہ موجود ہے، نہروں کے مسئلے پر سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری ملکی سالمیت کے لیے اہم ہے لیکن نہروں کا مسئلہ سیاسی نہیں ٹیکنکل ہے، اس پر ٹیکنکل سطح پر بات ہونی چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ساتھ چلنا ہے، بلدیاتی بل صوبے میں گورننس اور کاشت کاروں کے مسائل پر تحفظات ہیں، گنے کے کاشت کاروں کو ابھی تک ملوں نے پیسے ادا نہیں کیے۔
اجلاس میں پیپلز پارٹی نے پانی، گندم اور ترقیاتی فنڈز اور صوبے میں گورننس پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تاہم مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی سے ایک ہفتے کا وقت مانگ لیا اور تمام تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے۔
دونوں جماعتوں نے اجلاس میں پانی کے مسئلے پر ٹیکنیکل کمیٹی بنانے پر اتفاق کر لیا۔
حسن مرتضی نے کہا کہ دونوں جماعتوں نے ملکی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ساتھ چلنے پر اتفاق کیا، کاشت کاروں اور گورننس سمیت دیگر مسائل پر تحفظات موجود ہیں، جن پر پیش رفت کے لیے ایک ہفتے کا وقت مانگا ہے۔