پاکستان میں سہ ملکی سیریز:نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی کرکٹ ٹیمیں 4 اور 5 فروری کو لاہور پہنچیں گی۔
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
سہ ملکی سیریز میں شرکت کیلئے نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں 4 اور 5 فروری کو لاہور پہنچیں گی۔پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی نے اسکواڈ کیلئے مشاورت مکمل کرلی ہے، قومی ٹیم کا اعلان پی سی بی سربراہ کی منظوری سے مشروط ہے۔آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی سے پہلے نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں پاکستان کی مہمان بن رہی ہیں۔ یہ سیریز 19 فروری سے شروع ہونے ایونٹ کی تیاریوں کیلئے معاون ثابت ہوگی۔پی سی بی نے سیریز کے انتظامات کو حتمی شکل دینا شروع کردی، مجوزہ پروگرام کے تحت نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی ٹیمیں لاہور آمد کے بعد 5 فروری کو آرام کریں گے جبکہ 6 اور 7 فروری کو پریکٹس ڈے رکھا گیا ہے۔اسی طرح 8 اور 10 فروری کو قذافی اسٹیڈیم میں میچز کے بعد تینوں ٹیموں کی 11 فروری کو کراچی روانگی طے ہے، جہاں 13 اور 15 فروری کو میچ پلان کیے گئے ہیں۔واضح رہے کہ چیمپئینز ٹرافی کیلئے کیپٹنز میٹ اور افتتاحی تقریب کیلئے باضابطہ اعلان تاحال نہیں ہوسکا ہے تاہم ایونٹ پہلا میچ پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 19 فروری کو شیڈول ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقا کی فروری کو
پڑھیں:
جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، حریت کانفرنس
ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف گزشتہ 78 برس سے جدوجہد اور قربانیوں کی ایک لازوال تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن و ترقی کیلئے تنازعہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل ناگزیر ہے۔ ذرائع کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر کے ایک بڑے حصے پر کشمیریوں کی خواہشات کے منافی قبضہ جما رکھا ہے، کشمیری غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف گزشتہ 78برس سے جدوجہد اور قربانیوں کی ایک لازوال تاریخ رقم کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں پر اپنا غاصبانہ تسلط برقرار رکھنا چاہتا ہے اور وہ ان کی مزاحمت کو وحشانہ مظالم اور کالے قوانین کے ذریعے کچلنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت اپنے بے بنیاد بیانیے کے ذریعے جموں و کشمیر کے تاریخی حقائق ہرگز تبدیل نہیں کر سکتا اور اگر وہ جموں و کشمیر میں واقعی امن و ترقی کا خواہاں ہے تو اسے تنازعہ کشمیر کے حل کی طرف آنا ہو گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسئلے کشمیر کو فوجی طاقت سے ہرگز حل نہیں کیا جا سکتا بلکہ اس کا حل بات چیت میں ہی مضمر ہے۔