ترکیہ کے کثیر المنزلہ ہوٹل میں خوفناک آتشزدگی؛ 10 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
ترکیہ کے اُس ’سکی ریزورٹ ہوٹل‘ میں رات گئے آگ بھڑک اُٹھی تھی جہاں 234 مہمان ٹھہرے ہوئے تھے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ آگ ترکیہ کے صوبے بولو میں کے علاقے کارتالکیا کے 11 منزلہ ریزروٹ ہوٹل کی چوتھی منزل میں لگی تھی۔
آگ لگنے سے گھبراہٹ کا شکار ہونے والے دو افراد نے چوتھی منزل سے چھلانگ لگا دی جس کے باعث دونوں موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
فائر فائٹرز نے 4 گھنٹے کی مشقت کے بعد آگ پر قابو پالیا۔ امدادی کاموں کے دوران 35 سے زائد بری طرح جھلسے ہوئے افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا۔
ریسکیو ادارے کے ترجمان نے بتایا کہ اس واقعے میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے جب کہ 35 افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
زخمیوں میں سے 6 کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ زیادہ تر ہلاکتیں دم گھٹنے کے باعث ہوئیں۔
تاحال آگ لگنے کی وجوہات کا تعین نہیں ہوسکا ہے۔ حکومت کی جانب سے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی گئی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
تھر میں گرمی سے 65 مور ہلاک ہوگئے
ویب ڈیسک:صحرائے تھر میں قہر برساتی گرمی حساس اور خوبصورت پرندے مور کےلیے جان لیوا بن گئی۔
گرمی کی حالیہ لہر کے دوران 65 سے زائد مور ہلاک ہوگئے ہیں اور ان موروں کو مرنے سے بچانے کےلیے سرکاری سطح پر کیے گئے اقدامات تاحال فائد مند ثابت نہ ہوسکے۔
ضلع تھرپاکر میں جہاں گرمی کی شدت نے انسانوں کے معمولات زندگی کو متاثر کیا، وہیں صحرا کے حسین و جمیل مور پرندوں کےلیے بھی جان لیوا ثابت ہو گئی ہے۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
مقامی افراد کا دعویٰ ہے کہ بیمار موروں کی تعداد سیکڑوں میں ہے، جن کا علاج نہ ہونے کے باعث روزانہ ایک درجن سے زائد یہ خوبصورت پرندے ہلاک ہوتے جارہے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں ہفتے کے دوران تھرپارکر کی تحصیلوں مٹھی اسلام کوٹ اور ڈیپلو کے مختلف دیہی علاقوں میں 65 مور پرندے ہلاک ہوگئے۔ موروں کی ہلاکت کی وجہ تو بتارہے ہیں لیکن بیمار موروں کے علاج کے اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
صحرائے تھر میں ہر سال بیماریوں اور خوراک کی کمی سے سیکڑوں مور ہلاک ہوجاتے ہیں۔ تھر کے ان موروں کی زندگی بچانے کے لیے محکمہ وائلڈ لائف کو عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔