Islam Times:
2025-04-22@14:24:35 GMT

غزہ جنگ بندی معاہدہ امید کی کرن ہے، یو این سیکرٹری جنرل

اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT

غزہ جنگ بندی معاہدہ امید کی کرن ہے، یو این سیکرٹری جنرل

گوتیرس نے فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک کھلے اجلاس کے دوران کہا کہ گذشتہ روز انسانی امداد سے لدے 630 سے ​​زائد ٹرک پٹی میں داخل ہوئے، جن میں سے کم از کم 300 شمال کی جانب تھے۔ انہوں نے غزہ میں ایک مستقل جنگ بندی کو زمینی طور پر بیک وقت نافذ کرنے پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ بہت سے چیلنجوں کے باوجود امید کی کرن پیش کرتا ہے، کیونکہ اقوام متحدہ انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کی تیزی سے توسیع کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ گوتیرس نے فلسطین کے مسئلے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایک کھلے اجلاس کے دوران کہا کہ گذشتہ روز انسانی امداد سے لدے 630 سے ​​زائد ٹرک پٹی میں داخل ہوئے، جن میں سے کم از کم 300 شمال کی جانب تھے۔ انہوں نے غزہ میں ایک مستقل جنگ بندی کو زمینی طور پر بیک وقت نافذ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ادارے، بشمول ہمارے انسانی ہمدردی کے ردعمل کی ریڑھ کی ہڈی انروا بغیر کسی رکاوٹ کے اپنے کام انجام دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہیں ضروری امداد اور خدمات کی فراہمی کو محفوظ اور وسیع تر کرنے کا موقع فراہم کیا جائے۔

گوتیرس نے کہا کہ مغربی کنارے میں جھڑپوں، فضائی حملوں، بستیوں کی جاری غیر قانونی توسیع اور گھروں کو مسمار کرنے کی وجہ سے حالات بدستور خراب ہوتے جا رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے میں مقبوضہ فلسطینی سرزمین کی سالمیت اور ان کے وجود کو لاحق خطرے کے بارے میں گہری تشویش کا اظہار کیا۔ خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کا معاہدہ اتوار کی صبح 8:30 بجے نافذ العمل ہوا، جس سے اس پٹی پر قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے 471 روزہ نسل کشی کی جنگ کا خاتمہ ہوا۔ اس جارحیت کے نتیجے میں 158,000 سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔ 11,000 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔ گذشتہ بدھ کی شام قطری وزیر اعظم اور وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے میں ثالثوں (دوحہ، قاہرہ اور واشنگٹن) کی کوششوں کی کامیابی کا اعلان کیا تھا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ انہوں نے کہا کہ

پڑھیں:

امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط

یمنی وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ اور اس کے اداروں کے علاوہ دنیا بھر کے ممالک کو ایک خط بھیج کر امریکی جرائم پر بین الاقوامی کمیٹی کی تشکیل کا مطالبہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ اس ملک نے یمن پر ایک ہزار کے قریب وحشیانہ حملے کیے ہیں اور اس کا ہدف صیہونیوں اور ان کے جرائم کی حمایت کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایسے وقت جب امریکہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی رژیم کے جرائم کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس مقصد کے لیے یمن میں عام شہریوں اور شہری مراکز پر وحشیانہ جارحیت انجام دینے میں مصروف ہے اور حالیہ ہفتوں میں اس ملک کے سیکڑوں شہریوں کا قتل عام کر چکا ہے، یمنی وزیر خارجہ جمال عامر نے گذشتہ رات بین الاقوامی تنظیموں اور مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں یمن کے خلاف وحشیانہ امریکی جارحیت کی مذمت کی گئی ہے اور ان سے اس جارحیت کو ختم کرنے کے لیے واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ خط انسانی حقوق کونسل کے صدر، اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق اور اس کونسل کے اراکین، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر، سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے علاوہ دنیا کے تمام ممالک اور بین الاقوامی اور علاقائی تنظیموں کو بھیجا گیا ہے۔ ان خطوط میں یمنی وزیر خارجہ نے یمن کے عوام اور خودمختاری کے خلاف تمام امریکی جرائم کی تحقیقات کے لیے ایک آزاد بین الاقوامی کمیٹی کے قیام پر زور دیا اور تاکید کی: "امریکہ نے اب تک یمن کے خلاف تقریباً ایک ہزار فضائی حملے کیے ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں بے گناہ افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔"
 
یمن کے وزیر خارجہ جمال عامر نے اپنے خط میں مزید لکھا: "امریکہ نے یمن میں درجنوں شہری بنیادی ڈھانچوں بشمول بندرگاہیں، ہوائی اڈے، فارمز، صحت کی سہولیات، پانی کے ذخائر اور تاریخی مقامات کو بھی فضائی جارحیت نشانہ بنایا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال راس عیسی کی بندرگاہ کو نشانہ بنانا تھا جس کے نتیجے میں 80 شہری شہید اور 150 زخمی ہوئے۔" اس یمنی عہدیدار نے مزید لکھا: "اس کے علاوہ، امریکہ جان بوجھ کر امدادی کارکنوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے جن میں دارالحکومت صنعا کے شعوب محلے میں واقع فروہ فروٹ مارکیٹ بھی شامل ہے جو اتوار کی رات مجرمانہ امریکی جارحیت کا نشانہ بنا اور اس کے نتیجے میں 12 شہری شہید اور 30 ​​دیگر زخمی ہو گئے۔" انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا: "یمن کے خلاف امریکی وحشیانہ جارحیت پر عالمی برادری کی خاموشی امریکیوں کو خونریزی جاری رکھنے اور یمنی قوم کے وسائل اور سہولیات کو تباہ کرنے میں مزید گستاخ بنا رہی ہے۔ یمن کے خلاف امریکی جارحیت کا مقصد بحیرہ احمر میں کشتی رانی کی حفاظت نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد غاصب صیہونی رژیم اور معصوم شہریوں کے خلاف اس کے مجرمانہ اقدامات کی حمایت کرنا ہے۔" یمنی وزیر خارجہ جمال عامر نے اپنے خط کے آخری حصے میں لکھا: "یمن کے خلاف امریکہ کی وحشیانہ جارحیت صیہونی رژیم کے خلاف یمن کے محاصرے کو توڑنے اور فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے مجرمانہ اہداف کے حصول اور ان کے منصفانہ مقصد کو تباہ کرنے میں اس رژیم کی حمایت کی کوششوں کا حصہ ہے اور یمنی عوام کو غزہ میں فلسطین قوم کی حمایت پر مبنی دینی اور اخلاقی موقف سے ہٹانے کی مذبوحانہ کوشش ہے۔"

متعلقہ مضامین

  • امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط
  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • عراقچی کی تقریر منسوخ کردی گئی: اقوام متحدہ میں ایران کے مشن کی وضاحت
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • اقوام متحدہ کے امن مشنز کیلئے پاکستان کے بھرپور تعاون پرمحسن نقوی کا شکریہ ادا کرتا ہوں؛ جین پیر لاکروا
  • اقوام متحدہ کے انڈر سیکریٹری جنرل امن مشنز تعاون پر پاکستان کے مشکور
  • دنیا بھر میں خواتین مردوں کے مقابلے میں لمبی عمر پاتی ہیں: اقوام متحدہ
  •  محسن نقوی سے اقوامِ متحدہ کے انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز کی ملاقات 
  • عالمی امن کیلئے اپنا بھر پور کردار جاری رکھیں گے،وزیر داخلہ محسن نقوی
  • نیشنل پولیس اکیڈمی کی بین الاقوامی معیار کے مطابق مکمل تنظیم نو کی جا رہی ہے، وزیرداخلہ