اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کے اجلاس میں گزشتہ روز اپوزیشن نے ایک بار پھر ہنگامہ آرائی کی، نعرہ بازی کی، ڈیسک بجائے، جس کے بعد اپوزیشن کے ارکان ایوان سے واک اؤٹ کر کے چلے گئے۔ جبکہ اپوزیشن کے ایک رکن نے کورم کی نشاندہی بھی کی، کمی کے باعث اجلاس کو کچھ دیر کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔ جب اجلاس دوبارہ شروع ہوا  تو سپیکر نے ایوان میں دوبارہ گنتی کرائی۔ ایوان میں کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس آج منگل کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کی اجازت کا مطالبہ کیا جس پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوا تھا وقفہ سوالات میں پوائنٹ آف آرڈر نہیں ہوگا۔ انہوں نے وقفہ سوالات  شروع کرا دیا جس پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج شروع کر دیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ اپوزیشن کی جانب سے اووو اووو کی بھی آوازیں نکالی گئیں۔ رکن اسمبلی عالیہ کامران کے سوال سمگل آئٹمز کو نیٹ میں لانے کے لئے کیا اقدامات کئے جارہے ہیں، وزیر مملکت برائے خزانہ علی پرویز نے سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایک بھرپور ٹرانسفارمیشن پروگرام کو ترتیب دیا گیا ہے، ریونیو کے فقدان کے مسئلے کو حل کرنے جارہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے ارکان بھی گنتی کے وقت ایوان میں موجود نہیں  تھے۔ وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے خزانہ خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ بجلی کے سیکٹر میں اصلاحات کی جا رہی ہیں جس سے بجلی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں آئندہ چند ماہ میں مالی خسارے میں مزید کمی کی پیش گوئی کی ہے۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کرنٹ اکاؤنٹ 944 ملین ڈالر سرپلس رہا۔ متحدہ عرب امارات پاکستانی آم خریدنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔ قومی اسمبلی میں تفصیلات پیش کر دی گئیں۔ تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 5 سال میں یو اے ای کو 159.

94 ملین ڈالر مالیت کے آم برآمد کئے گئے۔ سعودی عرب کو 29.61 ملین ڈالر‘ قازقستان کو 93.86 ملین ڈالر‘ افغانستان کو 35.98 ملین ڈالر اور عمان کو 39.88 ملین ڈالر مالیت کے آم برآمد کیے گئے۔ پاکستان نے 5 سال میں 63 کروڑ 20 لاکھ تین ہزار ڈالر مالیت کے آم برآمد کئے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قومی اسمبلی ملین ڈالر

پڑھیں:

پی ٹی آئی مالی بحران کا شکار، اپنے پارلیمنٹرینز سے تنخواہ کے 10 فیصد کا مطالبہ

—فائل فوٹو

پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) مالی بحران کا شکار ہونے لگی، پارٹی چلانے کے لیے اپنے ہر پارلیمنٹرین سے تنخواہ کا 10 فیصد دینے کا کہہ دیا۔

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی چلانے کے لیے ہر پارلیمنٹرین اپنی تنخواہ کا 10 فیصد پارٹی فنڈ میں دے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ہر رکنِ قومی اسمبلی، سینیٹر اور رکنِ صوبائی اسمبلی ماہانہ 50 ہزار روپے پارٹی فنڈ میں جمع کرائے گا۔

خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پارٹی کی سرگرمیوں کے لیے ہنگامی بنیاد پر رقم بھیجی جائے، امید ہے کہ اراکین اسمبلی 72 گھنٹے کے اندر پیسے بھیج دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی بنک نے پاکستان کیلئے 40، اے ڈی بی نے 54 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دیدی
  • پاکستان کیلئے 540 ملین ڈالر کے دو منصوبوں کی منظوری
  • پی ٹی آئی مالی بحران کا شکار، اراکین اسمبلی کو تعاون کیلئے خط لکھ دیا گیا
  • پی ٹی آئی مالی بحران کا شکار، اپنے پارلیمنٹرینز سے تنخواہ کے 10 فیصد کا مطالبہ
  • امریکا، پاکستانی F16 طیاروں کی اپگریڈیشن کیلئے 686 ملین ڈالر منظور
  • قومی اسمبلی میں پی پی کی حکومت پر تنقید، پی ٹی آئی کا عمران خان کی تصاویر اٹھا کراحتجاج
  • اتحادی قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کرنے پر حکومت سے ناراض، نامناسب چال: آصفہ بھٹو
  • قومی اسمبلی میں پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا شورشرابہ،اجلاس احتجاج کی نذر
  • پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے‘ آئی ایم ایف کا انتباہ
  • پی ٹی آئی کا 20 دسمبر کو قومی کانفرنس بلانے کا اعلان