امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اہم فیصلوں پر دستخط کر کے انتظامی امور کا آغاز کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
واشنگٹن:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف برداری کی تقریب کے بعد متعدد ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کر کے انتظامی امور کا آغاز کر دیا۔
ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کے 78 صدارتی اقدمات منسوخ کر دیے، ان میں اہم فیصلے شامل ہیں جن کا مقصد اقتصادی اور سیاسی اصلاحات کی طرف قدم بڑھانا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ نے کیپٹل حملے میں ملوث 1500 افراد کو معافی دینے کے حکم پر بھی دستخط کر دیئے، صدر ٹرمپ نے فائلوں پر دستخط کر کے حاضرین کو بھی دکھاتے رہے۔
کیپٹل ایرینا میں منعقدہ شاندار تقریب میں ٹرمپ کے حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور ان کا تالیوں اور نعروں کے ساتھ استقبال کیا۔ تقریب میں پولیس، کھلاڑیوں اور مختلف اداروں کے دستوں نے صدر کو سلامی دی۔
اس موقع پر، ٹرمپ نے اپنی فیملی اور قریبی ساتھیوں کا عوام سے تعارف کرایا اور ان کے بارے میں تعریفی کلمات کہے۔
اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ پچھلی حکومت کے تباہ کن ایگزیکٹو آرڈرز کو منسوخ کریں گے، مہنگائی کو کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے، اور جرائم پیشہ افراد کو ان کے ممالک واپس بھیجیں گے۔
انہوں نے بائیڈن انتظامیہ کے دور میں آف شور ڈرلنگ پر عائد پابندی کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔
ٹرمپ نے مختلف اہم ایگزیکٹو احکامات پر دستخط کیے، جن میں امریکی ماحولیات کے حوالے سے پیرس معاہدے سے دستبرداری اور وفاقی بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کے احکامات شامل ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:امریکا کے مختلف شہروں میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ آج بھی ہزاروں مظاہرین نے نیویارک، واشنگٹن سمیت دیگر شہروں میں امریکی صدر کے خلاف بڑی ریلیاں نکالیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیویارک میں لوگ شہر کی مرکزی لائبریری کے باہر جمع ہوئے، انہوں نے پلے کارڈز اٹھا رکھے جن پر امریکی صدر کے خلاف نعرے درج تھے اور “امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں” اور “ظالم کے خلاف مزاحمت” جیسے الفاظ درج تھے۔
بہت سے لوگوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غیر دستاویزی تارکین وطن کی ملک بدری کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کوئی آئی سی ای (تارکین وطن کےخلاف کریک ڈانؤن کرنے والی ایجنسی) نہیں، کوئی خوف نہیں، یہاں تارکین وطن کا خیر مقدم ہے کے نعرے لگائے۔
واشنگٹن میں مظاہرین نے تشویش کا اظہار کیا کہ ڈونلڈ ٹرمپ شفاف طریقہ کار پر عمل درآمد کے حق سمیت طویل عرصے سے رائج قابل احترام آئینی اصولوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔