جان دے کر بھی صحافت کی قیمت ادا کرنا پڑتی ہے، خالد قادری
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سنی تحریک کے سینئر مرکزی نائب صدر محمد خالد قادری نے اپنے بیان میں پریس کلب اور یونین آف جرنلسٹ (ورکرز) کے نو منتخب عہدیداران کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافت مقدس پیشہ ہے، صحافت کے ذریعے معاشرے کی برائیوں اور عوامی مسائل کو اُجاگر کیا جاتا ہے، سچ کو عوام تک لایا جاتا ہے، پھر اس کی قیمت اپنی جان دے کر بھی ادا کرنی پڑجاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں کئی صحافیوں کو سچ بولنے، لکھنے اور عوام کے سامنے لانے پر شہید کر دیا گیا جن کے معصوم بچے آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے صحافی عمر رسیدہ اور بیمار ہونے پر اپنے علاج اور گھر کی کفالت کے لیے پریشان رہتے ہیں، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ صحافی برادری کے لیے علیحدہ فنڈز مختص کرے تاکہ انہیں پریشانی سے دور رکھا جاسکے اور وہ اپنی خدمات جاری رکھ سکیں۔ محمد خالد قادری نے اُمید کی کہ تمام نو منتخب عہدیداران حیدرآباد اور شہریوں کے دیرینہ مسائل اُجاگر کریں گے بلکہ انہیں محکموں سے حل کروانے میں بھی اپنی تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔
شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔
یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔
Post Views: 4