ملک کا اقتدار اللہ کے باغی بندوں کے ہاتھوں میں ہے،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
لاہور (وقائع نگارخصوصی ) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے منصورہ میں تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تحریک اسلام کے غلبے کی تحریک ہے 75افراد کا یہ قافلہ آج کروڑوں افراد کا قافلہ بن چکا ہے۔ ہمیں اپنے پیغام کو ہر گھر میں پہنچانا ہے۔ دعوت کے میدان میں آگے بڑھیں گے اور اس تحریک کو طاقت ور بنائیں گے۔ دین کے تقاضے اس وقت پورے نہیں ہونگے جب سارے ضابطے پورے نہیں کئے جائیں گے۔ اسلام ایک مکمل نظام ہے، اگر یہ قائم نہیں ہو گا تو اس کی برکات حاصل نہیں ہونگی۔ آج ہمارے ملک کا نظام جن لوگوں کے ہاتھوں میں ہے وہ اللہ کے باغی بندے ہیں۔ ہمیں یہ اقتدار اور اختیار ان سے حاصل کرکے اللہ کے نیک بندوں کو دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اغیار کی غلامی میں دینے والے حکمران خود کو قوم کے سامنے جوابدہ نہیں سمجھتے۔ ان کی وجہ سے آج پاکستان کی معیشت برباد ہو چکی ہے۔حکمرانوں کی عیاشیاں ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اللہ کے کے نظام کے لئے ہم متحد ہوں۔ جماعت اسلامی دین حق کے غلبے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔اسلام کے نام پر وجود میں آنے والے ملک کے اندر صرف اور صرف اللہ کا دین ہی کامیاب ہو سکتا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ملک غربت اور جہالت میں ڈوبا ہوا ہے لیکن ہماری سول اور غیر سول افسرشاہی اپنے ٹھاٹھ باٹھ چھوڑنے تیار نہیں ہے۔ملٹی نیشنل کمپنیاں خون نچوڑ رہی ہیں۔ جو حکومت آتی ہے وہ پروٹوکول اور اپنی مراعات کے حصول میں کمی تو کرتی نہیں بلکہ الٹا ملک کو مزید قرضوں کے بوجھ تلے دبا دیتی ہے۔ معیشت زبوں حالی کا شکار اور عوام کی مشکلات میں دن بدن اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے۔ پی ڈی ایم ٹو کی حکومت اندازوں سے بھی زیادہ خراب کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اللہ کے
پڑھیں:
ن لیگ اور پی پی کا پانی کے مسئلے پر مشاورتی عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے درمیان پانی کے مسئلے پر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق ہوگیا۔
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ کا سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن سے دوبارہ ٹیلیفونک رابطہ ہوا، رانا ثنا اللہ نے کہا کہ تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، واٹر کارڈ کے مطابق کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کو منتقل نہیں کیا جاسکتا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے کا حل انتظامی اور تکنیکی بنیادوں پر کیا جائے گا، کسی صوبے کی حق تلفی نہیں ہوگی۔
Post Views: 1