نیب افسر کی سرپرستی،بلڈنگ انسپکٹراورنگ زیب کی غیر قانونی تعمیرات سے وصولیاں
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
نیب کے طاقتور افسر کی سرپرستی کے باعث بلڈنگ انسپکٹر اورنگ زیب عدالتی حکم عدولیوں پر بھی تل گیا ہے۔ بلڈنگ انسپکٹر اورنگ زیب نے اپنے اختیارا ت کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تعمیراتی لاقانونیت سے ناظم آباد کا بنیادی ڈھانچہ ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق نیب کے ایک افسر کی سرپرستی کے باعث اورنگ زیب کو ڈی جی عبدالرشید سولنگی سے بھی کوئی خطرہ محسوس نہیں ہو رہا۔ اور اورنگ زیب ناجائز وصولیوں کے بعد ہر قسم کی تعمیرات کو تحفظ دے رہے ہیں۔ جرأت کے سروے کے مطابق ناظم آباد نمبر 2 کے بلاک A میں بھی خطیر رقوم وصول کرنے کے بعد عدالتی احکامات مکمل طور پر نظر انداز کردیے ہیں ۔پلاٹ نمبر4/16اور 4/17پر بغیر نقشوں کے تعمیرات شروع کروا دی گئی ہیںجو جاری کرپشن کے منہ بولتے ثبوت ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اورنگ زیب
پڑھیں:
عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-16
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی اور اہل خانہ کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ کے ساتھ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی۔ دوران سماعت وکیل درخواست گزار بیرسٹر علی طاہر نے عدالت کو بتایا کہ سابق صدر کے صاحبزادے عواب علوی اور ان کی اہلیہ کے بیانات گذشتہ سماعت پر ریکارڈ کیے جاچکے ہیں، کم از کم عواب علوی اور ان کی اہلیہ کے اکاؤنٹس بحال کیے جائیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کہاں ہیں، جس پر سرکاری وکیل نے بتایا کہ تفتیشی افسر اسلام آباد سے پیش ہوتے ہیں لیکن طبیعت کی خرابی کے باعث پیش نہیں ہوسکے۔ عدالت نے پوچھا کہ درخواست گزاروں پر کیا الزامات ہیں، جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا کہ انہیں مذہبی طور پر توہین آمیز بیانات کے الزام میں انکوائری کے نوٹسز موصول ہوئے ہیں۔ جسٹس عبدالمبین لاکھو نے کہا کہ اسی وجہ سے درخواست گزاروں کے اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں تاہم وکیل درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ شیڈول آفنس نہیں ہے اور منی لانڈنگ کا الزام بھی نہیں ہے، لہٰذا اکاؤنٹس منجمد کرنا غیر مناسب ہے۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ تفتیشی افسر نے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں تاہم عدالت تفتیشی افسر کو پیش ہونے کی مہلت دے۔ عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد تفتیشی افسر کو ریکارڈ کے ہمراہ طلب کرتے ہوئے سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کر دی۔