رئیس مما سمیت دیگر ملزمان کیخلاف 13 سال پرانے مقدمہ کا فیصلہ مؤخر
اشاعت کی تاریخ: 21st, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)انسداد دہشتگردی عدالت میںسانحہ چکرا گوٹھ کیس ‘ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر رئیس مما سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 13 سال پرانے مقدمہ کا فیصلہ مؤخر،سانحہ چکرا گوٹھ کیس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی۔سانحہ چکرا گوٹھ کیس کا فیصلہ فروری کے پہلے ہفتے میں سنائے جانے کا امکان ہے وکلا طرفین کی جانب سے حتمی دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا وکیل صفائی کاکہنا تھا کہ پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف شواہد پیش کرنے میں ناکام ہوگئی ،رئیس مما کو ٹرائل کے دوران کسی گواہ نے شناخت نہیں کیا،ملزمان کو مقدمہ سے بری کیا جائے، سرکاری وکیل کاکہنا تھا کہ ملزم رئیس مما نے 2011 ء میں کورنگی میں اپنی دہشت اور اجارہ داری قائم رکھنے کیلیے چکرا گوٹھ میں پولیس وین پر حملہ کیا، فائرنگ سے ریزرو پولیس کے 3 اہلکار جاں بحق اور اہلکار سمیت 27 افراد زخمی ہوئے، مقدمہ میں رئیس مما، عمران لمبا، انعام ، گل محمد، قاسم اور عمیر سمیت 13 ملزمان گرفتار ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جے یو آئی کا پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت مرکزی مجلس عامہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے گوربا چوف، جے یو آئی نے فضل الرحمان کے خلاف بیان پر وضاحت مانگ لی
ترجمان کے مطابق اجلاس نے فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھی جائےگی، اس سلسلہ میں 27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہدا غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا اجلاس قوم سے اہل غزہ کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ جبکہ ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
ترجمان کے مطابق اجلاس نے کہاکہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں، دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔
جمیت علما اسلام نے ملک میں ازسر نو صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے۔ البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوریٰ یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرےگی۔
ترجمان نے کہاکہ اجلاس نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کردیا، جبکہ بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل پر ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کی جائے گی اور انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان رابطے بحال، ملاقات طے پاگئی
ترجمان کے مطابق مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی ٹی آئی جمعیت علما اسلام جے یو آئی سیاسی اتحاد فیصلہ مولانا فضل الرحمان وی نیوز