پشاور:صوبائی حکومت نے  خیبرپختونخوا میں نگراں دور میں بھرتی سرکاری ملازمین کو ہٹانے کیلئے قانون تیار کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ   خیبرپختونخوا ملازمین کو سروسز سے ہٹانے کا بل 2025 جلد اسمبلی سے پاس کرایا جائے گا،مسودے کے مطابق بل کے تحت نگراں حکومت کے دوران بھرتی ملازمین کو نوکری سے ہٹانا ہے، نگراں حکومت کے دوران غیر قانونی طور پر بھرتیاں کی گئی تھیں۔

اس حوالے سے متعلقہ ادارے بل پاس ہونے پر نوٹیفکیشن جاری کریں گے، نوٹیفکیشن کے تحت غیرقانونی بھرتی ہونے والے ملازمین کو ہٹایا جائے گا، کوئی قانونی پیچیدگی آڑے آئی تو کمیٹی میں جائزہ لیا جائے گا۔

مسودہ کے مطابق سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی، کمیٹی میں ایڈووکیٹ جنرل سمیت محکمہ خزانہ، انتظامیہ اور دیگر متعلقہ اداروں کے سیکرٹری شامل ہونگے، کمیٹی کا فیصلہ تمام متعلقہ افراد پر لاگو ہوگا۔ خیال رہےکہ رپورٹ کے مطابق  خیبر پختونخواہ میں نگراں دور حکومت کے دوران متعدد محکموں میں غیر قانونی 16 ہزار بھرتیاں ہوئی ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ملازمین کو حکومت کے کے مطابق

پڑھیں:

آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور

گلگت بلتستان کے وزیر زراعت نے ایک بیان میں کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کے وزیر زراعت و خوراک انجینیر محمد انور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت حسین ایک زمہ دار شخصیت ہونے کے باوجود سرکاری ملازمین پر تواتر سے تنقید مناسب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آغا صاحب ہمارے لئے لائق احترام ہیں لیکن ہر جمعے کی تقریر میں مخصوص افسران کو نشانہ بنانا جائز نہیں ہے۔ آغا راحت کو سنی سنائی باتوں پر تحقیق کرنی چاہیے کیونکہ لوگ اپنے ذاتی مفادات کیلئے ان تک غلط خبریں پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اس وقت ہم آہنگی اور محبت کا ماحول ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ یہی ماحول برقرار رہے کیونکہ امن، ترقی ہم سب کی مشترکہ ضرورت ہے۔ ہم جب ایک دوسرے کا احترام کریں گے تو یہی ماحول دیرپا ہو گا، سرکاری افسران کے حوالے سے آغا راحت کی جانب سے متواتر بیانات اور تنقید کا سامنے آنا سمجھ سے باہر ہے۔ وزیر زراعت نے مزید کہا کہ اگر کسی افسر کے خلاف ٹھوس شواہد کے ساتھ کرپشن کے ثبوت ہیں تو محترم آغا کرپشن کی روک تھام کے متعلقہ اداروں سے رجوع کریں تاکہ ہم بھی آغا کے موقف کی تائید کریں گے۔ لیکن پسند ناپسند اور بغیر تحقیق کے مخصوص افسران کو ہدف تنقید بنانا نامناسب ہے اور یہ روش آغا راحت کے علاوہ اگر کوئی دوسرے طبقے کا مذہبی پیشوا بھی اپناتا ہے تو بھی زیادتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس: کے پی میں سینیٹ الیکشن کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد
  • سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی
  • پنجاب حکومت نے ملازمین کی ٹیکس کٹوتی سے  متعلق نئی ترمیم متعارف کرادی
  • چیئرمین پی اینڈ ڈی نے والڈ سٹی کے تین منصوبوں کیلئے اجلاس طلب کرلیا
  • خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
  • تنخواہ دار اب ٹیکس سے نہیں بچ سکے گا، پنجاب حکومت نے شکنجہ تیار کرلیا
  • آغا راحت کی سرکاری ملازمین پر تنقید مناسب نہیں، انجینیئر انور
  • پنجاب میں تنخواہ دار ملازمین پر ٹیکس شکنجہ کسنے کی تیاری، بل آج پیش کیا جائے گا
  • ملازمین کی سائیکلوجیکل پروفائلنگ کیلئےسافٹ ویئر تیار
  • خیبرپختونخوا حکومت کا انقلابی اقدام، ٹرانسپلانٹ اور امپلانٹ سروسز صحت کارڈ میں شامل