لاہور:

 تاریخی اکبری منڈی کی بحالی اور آرائش وتزئین کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مغلیہ دور میں قائم ہونیوالی یہ منڈی آج بھی پنجاب میں  مصالحہ جات اور خشک میوہ جات کی خریداری کا سب سے بڑا مرکز ہے جہاں پنجاب کے مختلف شہروں سے تاجر اور دکاندار خریداری کے لئے آتے ہیں ۔اکبری منڈی کی بحالی کا منصوبہ والڈسٹی آف لاہور اتھارٹی اور آغاخان کلچر سروس پاکستان کے اشتراک سے مکمل کیا جائیگا۔

یہ ایشیا کی سب سے بڑی مصالحہ منڈی ہے اور برصغیر کے کئی تاریخی واقعات کی جگہ رہی ہے۔ یہ 16ویں صدی میں مغل بادشاہ اکبر اعظم کے دور میں تقریباً 500 سال قبل قائم کی گئی تھی، اسی لئے اس کا نام ان کے نام پر رکھا گیا تھا۔

اکبری منڈی کے ایک تاجر محمدعمران نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ یہ منڈی دہلی گیٹ کے قریب قائم کی تھی جو  فصیل بند  شہر کے اکبری گیٹ تک پھیلتی تھی۔ اس منڈی کو گیٹ کے باہر رکھنے کا مقصد تاجروں کو آسانی فراہم کرنا اور انہیں شہر سے دور رکھنا تھا۔ موجودہ وقت میں یہ منڈی ہول سیل اور ریٹیل کا مرکز ہے، اور یہاں آپ کو ایسے کھلے مصالحے اور جڑی بوٹیاں ملتی ہیں جو بڑے شہروں میں دستیاب نہیں ہیں۔

اکبری منڈی میں متعدد تاریخی عمارتیں موجود ہیں جو مغل اور نوآبادیاتی طرزِ تعمیر کے امتزاج کی نمائندگی کرتی ہیں۔ ان میں سے بہت سی عمارتیں صدی سے زیادہ پرانی ہیں اور ان میں آرچڈ فرنٹ، جھروکے (بالکونیاں)، اور پیچیدہ لکڑی کی کندہ کاری جیسی اصل خصوصیات موجود ہیں۔ یہ طرزِ تعمیر  فصیل بند شہر میں روایتی شہری منصوبہ بندی کی عکاسی کرتا ہے۔اکبری منڈی کی خصوصیت تنگ گلیوں سے ہے جو قریبی دکانوں اور گھروں سے بھری ہوئی ہیں۔

اکبری منڈی کے ایک اور تاجر سہیل احمد کہتے ہیں کہ پانچ سو سال پرانی اس منڈی کی اصل شکل میں بحالی سے ناصرف یہاں کے دکانداروں، تاجروں کو فائدہ ہوگا بلکہ مقامی رہائشیوں کو بھی سہولت ہوگی، تجاوزات اور گندگی کا خاتمہ ہوگا، دکانوں کے قریب گندہ نالہ ہے جو کئی جگہوں سے اوپن ہے اس سے اٹھنے والی بدبو سے ماحول آلودہ رہتا ہے۔

یہ منصوبہ حکومت پنجاب کی مالی معاونت سے چلایا جا رہا ہے اور اس میں 273 دکانوں اور 115 گھروں کے فرنٹ کی بحالی شامل ہے۔ منصوبے  کے تحت بنیادی ڈھانچے کی بہتری، مصالحہ منڈی تک رسائی کے لئے سڑک، اور ڈیزائن اور کیوریشن شامل ہیں۔

والڈسٹی آف لاہور اتھارٹی کے چیئرمین کامران لاشاری کا کہنا ہے اس منصوبے کا بنیادی مقصد مصالحہ منڈی میں موجود دکانوں اور عمارتوں کے فرنٹ کی بحالی اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے ساتھ ساتھ کے داخلی اور ذیلی راستوں کی دوبارہ ترتیب دینا ہے تاکہ فعالیت، رسائی اور جمالیاتی کشش کو بہتر بنایا جا سکے۔

 اس کے علاوہ تاریخی مکانات کی بحالی تاکہ علاقے کی معماری وراثت کو محفوظ رکھا جا سکے اور اس کے تاریخی کردار کو بحال کیا جا سکے۔ سڑک اور ذیلی گلیوں کی بہتربنایا جائیگا اس کے علاوہ موجودہ سیوریج کے نظام کو بہتر اور ماحول دوست بنایا جائیگا، پارکنگ سسٹم بہتر اور وسیع کیا جائیگا۔

آغا خان کلچرل سروس کے سی ای او  توصیف احمد کا کہنا ہے  ہم اس مارکیٹ کو اس کی ماضی کی شان میں بحال کرنے کی امید کرتے ہیں جس سے سیاحوں،تاجروں  اور قریبی رہائشیوں کو سہولت ملے گی جو تاریخی مقام کو اس کی پوری شان و شوکت سے دیکھ سکیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اکبری منڈی کی کی بحالی

پڑھیں:

سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر

سپریم کورٹ میں ججز کے تبادلے اور سنیارٹی کے مقدمے کی سماعت سے قبل لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک متفرق درخواست دائر کر دی گئی ہے، جس میں نئے قانونی سوالات اور نکات اٹھائے گئے ہیں۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ عدالت اس امر کا جائزہ لے کہ کیا ججز کے تبادلے کا جاری کردہ نوٹیفکیشن قانونی تقاضوں کے مطابق تھا یا نہیں؟ مزید استفسار کیا گیا ہے کہ کیا ججز کے تبادلے کا عمل مشاورت کے بعد چیف جسٹس کی جانب سے ہی شروع نہیں ہونا چاہیے تھا؟

مزید پڑھیں: ججز تبادلہ کیس میں جسٹس نعیم اختر افغان نے اہم سوالات اٹھادیے

درخواست میں یہ نکتہ بھی شامل ہے کہ ایگزیکٹو کی جانب سے سمری بھیجنے کے بجائے کیا یہ چیف جسٹس کی آئینی ذمہ داری نہیں تھی کہ وہ خود سمری ارسال کرتے؟ اسی طرح درخواست گزار نے یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ کیا ججز کے تبادلے کے معاملے میں سینئر ججز سے مشاورت چیف جسٹس کی آئینی ذمہ داری نہیں تھی؟

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ اس پہلو کا بھی جائزہ لے کہ آیا ججز کے تبادلے کا فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا تھا یا نہیں۔ متفرق درخواست سینیئر وکیل حامد خان ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کا آئینی بینچ ججز کے تبادلے اور سنیارٹی سے متعلق اس اہم کیس کی سماعت کل کرے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

چیف جسٹس حامد خان ایڈووکیٹ سپریم کورٹ لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن

متعلقہ مضامین

  • پنجاب نے ایک سال میں  کسانوں کو تاریخی پیکیج دیا : عظمیٰ بخاری
  • لاہور، تاریخی مقامات پر تھوکنے، کوڑا پھینکنے اور توڑ پھوڑ پر جرمانہ ہوگا
  • چیئرمین پی اینڈ ڈی نے والڈ سٹی کے تین منصوبوں کیلئے اجلاس طلب کرلیا
  • لاہور: خودسوزی کرنے والے شہری کے لیے نجی کمپنی کی جانب سے رقم کی ادائیگی
  • سپریم کورٹ: ججز تبادلہ اور سنیارٹی کیس، لاہور ہائیکورٹ بار کی متفرق درخواست دائر
  • بچوں کے روشن مستقبل کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائیگا :  پولیو کے مکمل خاتمہ تک چین سے نہیں بیٹھیں گے : وزیراعظم : لاہور سے باکو پیآئی اے کی براہ ست پر وازوں کا آگاز سفارتی فتح قرار
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے، عطا تارڑ
  • معیشت بحالی کی جانب گامزن، آرمی چیف کا بھی اہم کردار ہے:عطاء تارڑ
  • عیدالاضحی:جانو روں کی خریداری کرنے والوں کےلئے اہم خبر
  • باکو بائی ایئر: پی آئی اے آج ’ایشیائی پورپ‘ کی جانب پہلی اُڑان بھرے گی