ٹرمپ کے بعد ان کی اہلیہ میلانیا نے بھی اپنی کرپٹو کرنسی متعارف کرا دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اپنے شوہر کے امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھانے کے موقع پر میلانیا ٹرمپ نے اپنی کریٹو کرنسی متعارف کرا کر سب کو حیران کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کرپٹوکرنسی متعارف کرانے کو ابھی ایک دن بھی گزرا تھا کہ ان کی اہلیہ بھی ان کے مقابلے میں آگئیں۔
کل سے امریکا کی خاتون اوّل ہونے والی میلانیا نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کرپٹوکرنسی لانچ کرنے سے متعلق بتایا۔
"آفیشل میلانیا میم" کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ یہ ایک کرپٹو کرنسی ہے جسے سولانا بلاکچین پر بنایا اور ٹریک کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ کوائن مارکیٹ کیپ ویب سائٹ کے مطابق ٹرمپ کی میم کوائن کی کُل مارکیٹ کی قیمت تقریباً 12 ارب ڈالرز ہے جب کہ میلانیا کی میم کوائن 1.
یاد رہے کہ ٹرمپ نے پہلے کرپٹو کرنسی کو ایک فراڈ اور جعل سازی قرار دیا تھا لیکن 2024 کی انتخابی مہم کے دوران ڈیجیٹل اثاثوں کو بطور عطیہ قبول کرنے والے پہلے صدارتی امیدوار بن گئے تھے۔
ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ایک اسٹریٹجک بٹ کوائن کا ذخیرہ بنائیں گے اور مالیاتی ریگولیٹرز کو مقرر کریں گے جو ڈیجیٹل اثاثوں کی طرف زیادہ مثبت موقف اختیار کریں گے۔
کرپٹو ٹریڈنگ پلیٹ فارم ’’کوائن بیس‘‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد بٹ کوائن ریکارڈ بلندی پر پہنچ گئی اور اس میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’حادثے سےقبل جنید جمشید سخت بے چین تھے،اہلیہ رضیہ جنید کا جذباتی انکشاف
کراچی (اوصاف نیوز) مذہبی سکالر ونعت خوان جنید جمشید کو پورا ملک عقیدت اور محبت سے یاد کرتا ہے۔ ان کی زندگی میں آنے والی مثبت تبدیلی لاکھوں لوگوں کے لیے تحریک بنی، اور ان کی ناگہانی وفات نے قوم کو غمزدہ کر دیا تھا۔جنید جمشید ایک طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوئےتھے، جس پر آج بھی لوگ افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
حال ہی میں جنید جمشید کی دوسری اہلیہ رضیہ جنید ایک پوڈکاسٹ میں مہمان بنیں، جہاں انہوں نے اپنی زندگی، اپنے شوہر کی یادیں اور طیارہ حادثے سے جڑے لمحات کے بارے میں دل سوز باتیں شیئر کیں۔
انہوں نے بتایا کہ حادثے سے پہلے جنید جمشید چترال کے دورے پر جا رہے تھے اور روانگی سے قبل خاصے بے چین محسوس ہو رہے تھے۔’ وہ امریکہ سے واپس آئے اور بار بار کہہ رہے تھے کہ چترال میں بہت سردی ہو گی،؛ رضیہ نے کہا۔ ’انہیں 5 سے 6 دن وہاں رہنا تھا، مگر وہ 10 دن وہاں ٹھہرے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ جنید جمشید مسلسل گھر والوں کو اپنی خیریت سے آگاہ کر رہے تھے، کیونکہ ان کے پاس نیٹ ورک کی سہولت موجود تھی۔ لیکن رضیہ کو محسوس ہو رہا تھا کہ اس سفر کے دوران وہ کسی حد تک اداس اور مختلف تھے، جیسے انہیں کسی قسم کا ”ایپی فینی“ یا پیشگی احساس ہو رہا ہو۔
حادثے کے دن کی تفصیلات بتاتے ہوئے رضیہ جنید نے کہا، میں قرآن کی کلاس میں تھی جب مجھے ان کے منیجر کا فون آیا۔ اس نے پہلے مجھ سے پوچھا کہ کیا میں ٹھیک ہوں، پھر مجھے اطلاع دی کہ جنید کا طیارہ لاپتہ ہو گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منیجر ایبٹ آباد کی جانب روانہ ہوا اور انہوں نے اپنے بیٹے کو انٹرنیٹ چیک کرنے کو کہا وہ لمحہ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھا جب پتا چلا کہ طیارہ گر کر تباہ ہو گیا ہے۔رضیہ نے مزید بتایا کہ حادثے کے بعد وہ اپنی عدت مکمل ہونے پر حادثے کے مقام پر گئیں تاکہ اپنے شوہر کے آخری سفر کی جگہ دیکھ سکیں۔
پوپ فرانسس 88 برس کی عمر میں انتقال کرگئے