پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہا کہ کیجریوال کے جھوٹے وعدوں اور غلط پالیسیوں کے باعث دہلی والے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں لیکن 5 فروری کے بعد کانگریس حکومت بننے پر سبھی پریشانیوں کا خاتمہ کیا جائیگا۔ اسلام ٹائمز۔ دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر اور بادلی اسمبلی حلقہ سے کانگریس امیدوار دیویندر یادو نے اپنی انتخابی مہم کے دوران پانچ عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے دہلی میں گزشتہ 11 برسوں کے دوران اروند کیجریوال حکومت کی بدعنوانی اور ناکارہ حکمرانی پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کیجریوال کے جھوٹے وعدوں اور غلط پالیسیوں کے باعث دہلی والے مسائل میں گھرے ہوئے ہیں لیکن 5 فروری کے بعد کانگریس حکومت بننے پر سبھی پریشانیوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔ دیویندر یادو نے کہا کہ کانگریس حکومت بننے کے بعد دہلی میں شیلا دکشت کے 15 برس کا دورِ حکومت جیسا ترقیاتی کام کیا جائے گا۔ انہوں نے صحت، خواتین اور نوجوانوں کے لئے خصوصی منصوبے پیش کئے، جن میں ہر دہلی والے کو 25 لاکھ کا صحت بیمہ، خواتین کو ماہانہ 2500 روپے اور نوجوانوں کو پہلی ملازمت تک 8500 روپے ماہانہ شامل ہیں۔

انہوں نے بادلی میں موجودہ ایم ایل اے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے علاقے میں کوئی ترقیاتی کام نہیں کیا۔ دیوندر یادو نے کہا کہ وہ اپنے دور میں سیور لائن، راشن کارڈ اور پنشن جیسی سہولیات کے لئے لڑے، مگر موجودہ حکومت نے سب کچھ بند کر دیا۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ دوبارہ منتخب ہونے پر پانی کی قلت اور سیور کی مشکلات کو جڑ سے ختم کریں گے۔ دیویندر یادو نے ضرورت مند دہلی والے کو 500 روپے میں گیس سلنڈر اور راشن کٹ دینے کا اعلان کیا، جس میں چاول، چینی، دال، تیل اور چائے کی پتی شامل ہوگی۔ انہوں نے 300 یونٹ مفت بجلی دینے کی بات کی اور کیجریوال کے 200 یونٹ کے دھوکے کی نشاندہی کی، جس سے غریب طبقہ بھی متاثر ہو رہا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: دیویندر یادو نے کہا کہ انہوں نے یادو نے

پڑھیں:

افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت

افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز

پشاور(سب نیوز)ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔اپنے بیان میں خیبرپختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔

انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبرپختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔ خیبرپختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وقف بورڈ قانون کو لیکر مجھے سپریم کورٹ پر بھروسہ ہے، ڈمپل یادو
  • علامہ اقبال کا پیغام حریت آج بھی ہمارے لیے راہ نجات ہے، علامہ مقصود ڈومکی
  •  قانون کی حکمرانی ہوتی تو ہمارے رہنما جیل میں نہ ہوتے :  عمرایوب
  • قانون کی حکمرانی، مالی استحکام، امن ناپید ہو تو ترقی کے دعوے جھوٹے ثابت ہوجاتے ہیں، عمر ایوب
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • سپریم کورٹ پر حملے بی جے پی کی سوچی سمجھی سازش ہے، کانگریس
  • وقف قانون کے خلاف لڑائی میں جیت ہماری ہوگی، ملکارجن کھرگے
  • نئی دہلی میں عمارت گرنے سے کم ازکم 11 افراد ہلاک
  • گورننس سسٹم کی خامیاں
  • افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست ا قدام ہے، ترجمان خیبر پختونخوا حکومت