چین میں 2 مجرموں کو پھانسی پر لٹکا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
چین نے گھناؤنے جرائم کے الزام میں دو افراد کو پھانسی دے دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں آج ایک ایسے شخص کو سزائے موت سنائی ہے جس نے نومبر میں کھیل کے میدان میں اپنی کار شہریوں پر چڑھا دی تھی۔
اس واقعے میں 35 افراد کو ہلاک ہوگئے تھے جسے گزشتہ 10 برسوں میں چین میں کسی واقعے میں اتنی ہلاکتوں کا سب سے مہلک واقعہ قرار دیا گیا تھا۔
قاتل ایک 62 سالہ شخص فان ویکیو تھا جس نے اپنی طلاق پر شراب کے نشے میں کار چلائی اور درجنوں افراد کو موت کی نیند سلادی تھی۔
اسی طرح ایک اور ملزم کو بھی پھانسی دیدی گئی جس نے نومبر میں ہی کالج کیمپس میں چاقو کے وار کے 8 افراد کی جان لی تھی۔
21 سالہ سو جیاجین اسی کالج میں گریجویشن کا طالب علم تھا اور فیل ہونے، سرٹیفکیٹ حاصل نہ کرپانے اور انٹرن شپ معاوضے سے خوش نہ ہونے پر حملہ کیا تھا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خاندان کی موت، 4 سالہ بچی کئی دن تک چاکلیٹ کھا کر زندہ رہی
نیویارک(نیوز ڈیسک) نیویارک کے ویک فیلڈ میں ایک دل دہلانے والا واقعہ پیش آیا، جہاں 38سالہ لیزا کاٹن اور ان کا 8سالہ بیٹا نذیر میلیئن اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ پائے گئے۔
لیزا کی 4 سالہ بیٹی، پرامس، معجزانہ طور پر زندہ ملی، جو چاکلیٹ سے لتھڑی ہوئی اپنی ماں کے بستر پر لیٹی تھی۔
حکام کے مطابق، لیزا، جو دمہ کی مریض تھیں، ممکنہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے فوت ہوئیں۔
نذیر، جو قبل از وقت پیدا ہوا تھا اور فیڈنگ ٹیوب پر انحصار کرتا تھا، بھوک سے چل بسا۔ پرامس کئی دن تنہا زندہ رہی اور اب ہسپتال میں بہترحالت میں ہے۔ وہ اپنے نانا کی تحویل میں ہے۔
لیزا کے والد، ہبرٹ کاٹن، نے بتایا کہ وہ کئی دنوں سے اپنی بیٹی سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
مالک مکان کے رابطے کے بعد، لیزا کی بڑی بیٹی نے اپارٹمنٹ کا دورہ کیا، جہاں یہ دلخراش منظر دیکھنے کو ملا۔ پڑوسیوں نے اپارٹمنٹ سے ہفتوں تک بدبو آنے کی شکایت کی تھی ۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق، لیزا دماغی صحت کے مسائل سے کئی عرصے سے دوچار تھیں اور بچوں کی حفاظت کے ادارے کیساتھ اس کیخلاف کیس زیرِ سماعت تھا۔2021میں انہیں بچوں کو خطرے میں ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ نیویارک پولیس واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
Post Views: 2