کراچی: مایوسی اور غیر یقینی کی ایک لہر نے ملک کے نوجوانوں کو گرفت میں لے لیا ہے اور یہ ناامیدی ہی ہے جس کی وجہ سے ملک کا نوجوان طبقہ اپنی جان تک پر کھیل کر ملک سے فرار کی راہ اختیار کررہا ہے۔ایسی صورتحال میں فکر اقبال کو کلام اقبال کے ذریعے فروغ دے کر نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی مایوسی کو ختم کیا جاسکتا ہے اور ملک کے اس اہم طبقہ کو امید کی ایک نئی کرن دکھائی جاسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار مقررین نے علامہ اقبال کے سب سے بڑے پوتے آزاد اقبال کی نئی کتاب ’’راز سخن‘‘ کی تقریب رونمائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ آزاد اقبال نے علامہ اقبال کی فکر کو آگے بڑھایا، ان کی شاعری میں اقبال کی جھلک نظر آتی ہے۔علامہ اقبالؒ کی شاعری نے نوجوانوں میں نئے وقت کی امنگ ، تڑپ اور جذبہ بیدار کیا اور ہم سمجھتے ہیں کہ آزاد اقبال کی شاعری آج کے نوجوانوں میں امید کا پیغام ہے۔

تقریب بعنوان’پیام اقبال بزبان اقبال‘ کا انعقاد آرٹس کونسل کراچی میں جہان مسیحا ادبی فورم کی جانب سے کیا گیا۔ جس میں آزاد اقبال نے اپنے دادا علامہ محمد اقبال کے کلام کی پڑھت بھی کی جسے سامعین نے خوب سراہا اور داد دی۔ تقریب سے مقامی دوا ساز ادارے فارمیوو کے ڈپٹی سی او شید جمشید احمد، علامہ اقبال کے پوتے آزاد اقبال، فریدہ اقبال، ڈاکٹر زبیر اور شکیل احمد نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پرمقامی دوا ساز ادارے فارمیوو کے ڈپٹی سی ای او سید جمشید احمد کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال نے نہ صرف پاکستان کا خواب دیکھا تھا بلکہ اپنی شاعری کے ذریعے نوجوانوں میں ایک نئی روح بیدار کی تھی اور مایوسی کو ختم کیا تھا۔ہم سمجھتے ہیں کہ موجود دور میں چھائی مایوسی کو بھی اقبال کی فکر اورشاعری کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے اور یہ کام علامہ اقبال کے خانوادے کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آزاد اقبال نے علامہ اقبال کی فکر کو آگے بڑھایا، ان کی شاعری میں اقبال کی جھلک نظر آتی ہے۔علامہ اقبالؒ کی شاعری نے جوانوں میں نئے وقت کی امنگ ، تڑپ اور جذبہ بیدار کیا اور ہم سمجھتے ہیں کہ آزاد اقبال کی شاعری آج کے نوجوانوں میں وطن سے محبت کے جذبے کو بیدار کریے گی۔

علامہ اقبال کے پوتے آزاد اقبال نے کہا کہ ان کی رگوں میں علامہ اقبال کے خانوادے کا خون شامل ہے اور انہیں علامہ اقبال کا پسرزادہ ہونے پر فخر ہے اس کیفیت کا الفاظ میں اظہار ممکن نہیں اور انہوں نے کبھی اس میں کبھی بڑائی محسوس نہیں کی بلکہ وہ اسے ایک ذمہ داری سمجھتے ہیں اور اسی احساس ذمہ داری کو محسوس کرتے ہوئے انہوں نے قلم اٹھایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے شاعری کے ذریعے اسی پیغام کو آگے بڑھانے کی کوشش کی ہے جو پیغام ان کے دادا علامہ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے پورے برصغیر بلکہ دنیا کے تمام مسلمانوں تک پہنچایا۔

جہان مسیحا ادبی فورم کے شکیل احمد نے کہا کہ نوجوانوں میں مایوسی بڑھ رہی ہے اور اس مایوسی کے نتیجے میں پاکستان کے باصلاحیت نوجوانوں کی بڑی تعداد روزگار کے حصول اور بہتر مستقبل کے خواب سجائے پاکستان سے جا رہے ہیں اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو پاکستان کے تمام باصلاحیت افراد ملک سے ہجرت کر جائیں گے ۔انہیں روکنے کے لیے جہاں حکمت عملی کی ضرورت ہے وہیں اقبال کی شاعری کو معاشرے میں عام کرنے کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اقبال کوئی روایتی شاعر نہیں ہیں۔ نہ ہی اْنہوں نے اپنا موضوعِ سخن گل و بْلبل کی داستانوں کو بنایا، بلکہ اقبال نے اپنی شاعری میں مسلمانوں کو حیاتِ نو اور بیداری کا ایک متحرک پیغام دیا اور ان کے دلوں میں ایک ولولہ تازہ بیدار کیا۔ اس وقت پاکستان پھر ایک ایسے دوراہے پر موجود ہے کہ نوجوانوں کو بیدار کرنے کی ضوررت ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: شاعری کے ذریعے علامہ اقبال کے ا زاد اقبال نے کہ ا زاد اقبال کا کہنا تھا کہ نوجوانوں میں سمجھتے ہیں اقبال کی انہوں نے بیدار کی کی شاعری ہے اور

پڑھیں:

میر واعظ کا علامہ اقبال کو شاندار خراج عقیدت

حریت رہنما کا کہنا تھا کہ اقبال کا فلسفہ اللہ پر اٹل ایمان اور خود شناسی پر مبنی ہے۔ ایک ایسا تصور جو اندرونی مضبوطی، اخلاقی جرات اور روحانی بلندی کو تقویت پہنچاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو ان کی 87ویں برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انہیں جدید مسلم دنیا کا عظیم مفکر اور بصیرت افروز رہنما قرار دیا۔ ذرائع کے مطابق میرواعظ نے سرینگر سے جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ علامہ اقبال کا پیغام جو قرآن پاک کے فلسفیانہ جوہر سے گہرائی سے جڑا ہوا ہے، نہ صرف برصغیر کے لوگوں کے لیے نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے باعث تقویت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقبال کا فلسفہ اللہ پر اٹل ایمان اور خود شناسی پر مبنی ہے۔ ایک ایسا تصور جو اندرونی مضبوطی، اخلاقی جرات اور روحانی بلندی کو تقویت پہنچاتا ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ اقبال نے ہمدردی، محبت، رواداری اور عالمگیر انسانی اقدار کے نظریات پر مسلسل زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے مشکل دور میں اقبال کی تعلیمات پر غور و فکر کرنے، خاص طور پر ان کی خود شناسی، سچائی سے لگن، انسانیت کی خدمت اور قدرت کو گہرائی سے سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ دریں اثناء میر واعظ عمر فاروق نے ضلع رامبن میں بادل پھٹنے سے ہونے والے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ متاثرہ خاندانوں کی فوری امداد اور بحالی کو یقینی بنائیں۔ میر واعظ نے خطرات سے دوچار علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے احتیاط برتنے اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی۔ انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھی ایک بیان میں رامبن میں بادل پھٹنے سے ہونے والے نقصان پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی  87 ویں برسی منائی گئی 
  • علامہ اقبال اور پاکستان پوسٹ
  • میر واعظ کا علامہ اقبال کو شاندار خراج عقیدت
  • اقبالؒ کے فلسفے کو اپنا کر معاشی خودانحصاری، یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا، شہباز شریف
  • وزیراعظم کے کامیاب بیرونی دورے کے ثمرات جلد نظرآئینگے :رانا مبشر اقبال
  • ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔
  • شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی آج 87 ویں برسی
  • مسلم دنیا کو عصر حاضر کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے فکر اقبال سے رجوع کرنا ہوگا
  • مجلس وحدت مسلمین کا نیا چیئرمین کون ہوگا ؟؟،ووٹنگ کا عمل شروع 
  • علامہ اقبال کی لاہور میں ہاسٹل لائف، رہائش گاہیں اور شاعری