کرم قافلے پر حملے کا مقدمہ درج، 19 افراد نامزد
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
پاڑا چنار جانے والی اشیائے خورونوش کے قافلے پر حملے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی کرم میں درج کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا ضلع کرم میں شر پسند عناصر کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کا فیصلہ
مقدمہ 19 نامزد اور 20 نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا ہے اور اس میں انسداد دہشت گردی سمیت متعدد دفعات درج ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے بھاری ہتھیاروں سے اشیائے خورونوش و ادویات لے جانے والے قافلے پر فائرنگ کی اور اس حملے میں فورسز کے جوان، 2 ڈرائیور شہید جبکہ 4 اہلکار زخمی ہوئے۔ فائرنگ کے بعد 200 تک ملزمان نے لوٹ مار شروع کی اور ملزمان نے گاڑیوں کو آگ بھی لگائی۔
مزید پڑھیے: کرم شورش: بگن میں خوراک و ادویات کی رسد کاٹنے کے لیے امدادی قافلے پر راکٹ حملے و فائرنگ
علاوہ ازیں حملہ آوروں 8 ڈرائیوروں کو اغوا بھی کیا۔ ایف آئی آر میں کہا گیا کہ مذکورہ واقعہ شیعہ سنی فسادات کو ہوا دینے کی کوشش تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاڑاچنار کرم کرم قافلے پر حملہ کرم مقدمہ درج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاڑاچنار کرم قافلے پر حملہ قافلے پر
پڑھیں:
فنڈنگ روکنے پر ہارورڈ یونیورسٹی نے ٹرمپ انتظامیہ پر مقدمہ دائر کر دیا
عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ تعلیمی فیصلوں میں مداخلت کیلئے فنڈنگ کو دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکہ کی ہارورڈ یونیورسٹی نے وفاقی فنڈنگ روکنے پر ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کر دیا۔ عالمی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی نے موقف اختیار کیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ تعلیمی فیصلوں میں مداخلت کیلئے فنڈنگ کو دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ پیر کو ہارورڈ یونیورسٹی نے میساچوسٹس کی وفاقی عدالت میں مقدمہ دائر کیا۔ ہارورڈ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ فنڈنگ کی منسوخی سے بچوں کے کینسر، الزائمر اور پارکنسنز جیسی بیماریوں پر جاری اہم تحقیق متاثر ہو رہی ہے۔ واضح رہے ٹرمپ حکومت کی جانب سے ہارورڈ سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ یونیورسٹی کے نصاب، بھرتیوں اور داخلوں کے ڈیٹا پر حکومت سے منظور شدہ آزاد آڈٹ کی اجازت دے۔ یونیورسٹی کے حکومتی مطالبات مسترد کرنے کے نتیجے میں اس کی 2.2 ارب ڈالر کی وفاقی فنڈنگ منجمد کر دی گئی تھی۔