بانی نے واضح کردیا مذاکراتی عمل کا ان کے کیسز سے کوئی تعلق نہیں، فیصل چودھری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
فیصل چودھری(فائل فوٹو)۔
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے وکیل فیصل چودھری نے کہا کہ بانی نے واضح کردیا ہے کہ مذاکراتی عمل کا ان کے کیسز سے کوئی تعلق نہیں۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے فیصل چودھری نے کہا مذاکرات ملک کے وسیع تر مفاد میں ہو رہے ہیں، حتمی نتیجے پر پہنچنے چاہئیں۔
فیصل چودھری نے کہا کہ اپنے کارکنان کیلئے کوئی رعایت نہیں مانگنا چاہتے، بس فیئر ٹرائل کا حق دیا جائے۔
انھوں نے کہا چیف جسٹس اور سربراہ آئینی بینچ کو بیرسٹر گوہر اور سلمان اکرم راجہ خط لکھیں گے۔
فیصل چودھری نے کہا ہم سپریم کورٹ کے انتظامی معاملات کو ہوا میں اڑانے کی مذمت کرتے ہیں، توہین عدالت کی کارروائی ایڈیشنل رجسٹرار اور الیکشن کمیشن ممبران پرہونا چاہیے۔
فیصل چودھری نے کہا محسوس ہو رہا ہے حکومتی کمیٹی اپنے غلط کارنامے چھپانے کیلئے ان پر پردہ ڈال رہی ہیں، اگر جوڈیشل کمیشن کے مطالبے پر عمل نہ ہوا تو مذاکرات آگے نہیں چل سکتے۔
انھوں نے کہا جمعرات کو بانی سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات کھلی جگہ پر کروائی جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: فیصل چودھری نے کہا
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی 45دن میں رہا ہوسکتے ہیں،شیرافضل مروت کا بڑا دعویٰ
پشاور(نیوز ڈیسک)ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے دعویٰ کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی 45 دن میں رہا ہو سکتے ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے اسٹیبلشمنٹ سے بیک ڈور مذاکرات جاری ہیں، بانی پی ٹی آئی کو ساٹھ دن کیلئے چپ رہنے اور سوشل میڈیا کو لگام ڈالنے کا کہا گیا تھا۔
شیر افضل مروت نے مزید کہا کہ وثوق سے کہتا ہوں ان کی دو ہی شرائط ہیں کہ ایک تو میڈیا کو لگام دی جائے دوسرا بانی کوئی ایسا بیان نہ دیں جس سے مذاکرات متاثر ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی کے اندر سے کوئی واردات نہ ڈالی گئی تو بانی 45 دن میں باہر ہوں گے، اسٹیبلشمنٹ سے پہلے بھی پانچ مذاکرات ہوئے تھے، دو مذاکرات کے بارے میں ہم نے کسی کو نہیں بتایا تھا۔
انہوں نے کہ 8 اکتوبر کے مذاکرات میں بانی کو پندرہ دن جیل سے رہا ہونا تھا اور45 دن میں الیکٹ ہوکراسمبلی پہنچنا تھا۔ معاملات آگے بڑھے تو بانی نے پرنسپل گارنٹر یعنی علی امین گنڈاپور کو ہی ہٹا دیا، جس پر دوسرے فریق نے کہا کہ آپ اپنے منصب کا تو دفاع کر نہیں سکتے اور ہمارے لیے پرنسپل گارنٹر بن رہے ہیں۔
شیرافضل مروت کی علیمہ خانم پر کھل کر تنقید پران کا کہنا تھا کہ علیمہ نے نہایت ناشائستہ زبان استعمال کی، بانی کے کانوں میں میرے خلاف زہر بھرا؟ ایسا سلوک جیسے ذاتی ملازم ہوں؟
انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا سوشل میڈیا ان کے براہِ راست کنٹرول میں ہے، اور پچھلے ایک سال سے مستقل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ان کہا کہنا تھا کہ میں علیمہ خانم کو اس منظم مہم کی ذمہ دار سمجھتا ہوں، میں اب مکمل ٹکراؤ کے لیے تیار ہوں۔۔آؤ، اور مجھے آزما لو۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ انہوں نے کہا آپ اپنے منصب کا دفاع نہیں کرسکے اور آپ ہمارے لیے پرنسپل گارنٹر بن رہے ہیں، ہم میٹنگ میں کچھ باتیں کرتے تھے اور میڈیا کے سامنے جاتے تو سراسر جھوٹ بولتے تھے جس میں بڑا حیران ہوتا تھا۔
جماعت اسلامی کا متوقع غزہ مارچ، اسلام آباد میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، ریڈ زون سیل