چین شمالی میانمار میں قیام امن کے لئے حمایت فراہم کرتا رہے گا، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 January, 2025 سب نیوز


بیجنگ :
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے پیر کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں میانمار کی فوج اور ایک نسلی گروہ کی مقامی مسلح فورس کوکانگ الائنس کے درمیان چند روز قبل کھون منگ میں ہونے والے امن مذاکرات کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنوری کے وسط میں چین کی ثالثی کے تحت میانمار کی حکومت اور کوکانگ اتحادی افواج نے چین کے صوبہ یون نان کے شہر کھون منگ میں ساتویں امن مذاکرات کیے۔ فریقین نے باضابطہ جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے،

جس کے تحت 18 جنوری کی شام بارہ بجے سے لڑائی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ فریقین نے امن مذاکرات کو نتیجہ خیز بنانے کی کوششوں پر چینی فریق کا شکریہ ادا کیا۔

ماؤ ننگ نے نشاندہی کی کہ شمالی میانمار میں کشیدگی میں کمی میانمار کے تمام فریقوں اور خطے کے تمام ممالک کے مشترکہ مفاد میں ہے اور یہ چین میانمار سرحدی علاقوں کی سلامتی اور مستحکم ترقی کے لئے سازگار ہے۔

چین اور میانمار دوست ہمسایہ ممالک ہیں اور چین میانمار میں جنگ اور افراتفری کے پھیلاؤ کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور امید کرتا ہے کہ تمام فریق جنگ بندی اور امن مذاکرات کے رجحان کو برقرار رکھیں گے، طے پانے والے اتفاق رائے پر سنجیدگی سے عمل درآمد کریں گے، مقامی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پہل کریں گے، اور بات چیت اور مزید مشاورت کے ذریعے متعلقہ معاملات کو حل کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: میانمار میں کے لئے

پڑھیں:

بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا

پشاور:

وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد نے عدالت میں مقدمے کی سماعت کےد وران کہا کہ میرا بیٹا مجرم ہے تو اسے سزا دیں مگر ایسے غائب نہ کریں۔

ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ کے ملازم کمپیوٹر آپریٹر محمد عثمان کی گمشدگی سے متعلق درخواست  پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی، جس میں لاپتا شخص کے والد، وکیل، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش  ہوئے۔

دورانِ سماعت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کے ساتھ سفید کپڑوں میں ملبوس افراد نے درخواست گزار کو گھر سے اٹھایا۔

وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد نے بتایا کہ گزشتہ 7 ماہ سے میرے بیٹے کو لاپتا کیا گیا ہے۔ ہم محب وطن ہیں، ہمارے خاندان کا کوئی بھی فرد وطن کے ساتھ غداری نہیں کرسکتا۔

جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ آپ کے بیٹے نے کیا کیا ہے کہ اسے غائب کیا گیا، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرے بیٹے نے اگر کچھ کیا ہو تو سزا دیں، لیکن اس طرح غائب نہ کریں۔

قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ رپورٹس دیکھنے کے بعد ہم فیصلہ کر سکیں گے۔

بعد ازاں عدالت نے پولیس سمیت وفاقی اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔

متعلقہ مضامین

  • بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا
  • چینی بحریہ نے غیر قانونی طور پر علاقائی پانیوں میں داخل ہو نے والے فلپائنی جہاز کو سمندری حدود سے باہر نکال دیا
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • شمالی وزیرستان: سکیورٹی خطرات کے باعث دوسرے روز بھی کرفیو نافذ
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
  • ہم نے فلسطین کی حمایت کو زندہ رکھنا ہے، ہمارے حکمران اور سیاستدان اُمت مسلمہ سے نہیں ہیں، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری 
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سیکیورٹی اور تجارت پر گفتگو
  • چینی صدر کا ویتنام،ملائیشیا اور کمبوڈیا کا دورہ کامیاب رہا ہے، چینی وزیر خارجہ
  • نئے جرمن چانسلر کروز میزائل فراہم کریں، یوکرینی سفارت کار
  • کابل میں پاک افغان وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات، مشترکہ امن و ترقی کا عہد