کوئٹہ، رہنماؤں کی رہائی کے باجود ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
سرکاری ڈاکٹروں کا مطالبہ ہے کہ حکومت ہسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پالیسی کے تحت چلانے کے بجائے تمام تر انتظامات سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے کرے۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے سرکاری ڈاکٹروں اور حکومت کے درمیان تنازعہ حل نہ ہو سکا۔ مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس نے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے بجائے غریب عوام کیلئے ہسپتال کے دروازے بند کر دیئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پہلے اپنے رہنماؤں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ڈاکٹرز رہنماؤں کی ضمانت پر رہائی کے باوجود ہسپتالوں میں خدمات سرانجام نہیں دے رہے ہیں۔ اب انکا مطالبہ ہے کہ حکومت سرکاری ہسپتالوں کو پبلک پرائیوٹ پالیسی کے تحت چلانے کے بجائے تمام تر انتظامات سرکاری ڈاکٹروں کے حوالے کرے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سرکاری ڈاکٹروں
پڑھیں:
کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی تذلیل کی جا رہی ہے، سماجی و سیاسی رہنماء
سماجی و سیاسی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کی پالیسی بنائی جائے، گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جا رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سیاسی و سماجی رہنماوں نے کہا ہے کہ ملک سے بے دخلی کے نام پر افغان شہریوں کی تذلیل کی جارہی ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے اپنے ملک واپس بھیجے۔ مساجد کے باہر سے گرفتاریوں سے نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ حکومت مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے واضح پالیسی مرتب کرے۔ یہ بات کوئٹہ فاونڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی سینئر نائب صدر سلمان خان خلجی، درانی قومی اتحاد کے چیئرمین عباس درانی، انجمن تاجران کے رہنماء حاجی صالح محمد نورزئی، سماجی رہنماء سردار صدیق ہوتک و دیگر نے کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔
کوئٹہ فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن روزینہ خلجی نے کہا کہ افغانستان جنگ کے بعد پاکستان نے لاکھوں کی تعداد میں افغان مہاجرین کو پاکستان میں جگہ دی، جو ایک احسن اقدام تھا۔ افغان مہاجرین کی پاکستان آمد کے بعد یو این ایچ سی آر سمیت دیگر عالمی اداروں نے افغان مہاجرین کیلئے حکومت پاکستان کو اربوں روپے کی امداد فراہم کی، تاکہ مہاجرین کو سہولیات کی فراہمی میں مدد مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت پاکستان کی طرف سے بے دخلی کے نام پر افغان مہاجرین کی تذلیل کی جارہی ہے، جو کسی بھی طرح ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس افغانستان واپس بھیجنے کیلئے حکومت اقدامات اٹھائے، تاکہ معاملہ افہام وتفہیم سے حل ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں حکومت نے مہاجرین کے نام پر کریک ڈاؤن کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور افغان شہریوں کو گرفتار کرکے انکی تذلیل کی جارہی ہے۔ مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر سلمان خلجی نے کہا کہ پاکستان میں 40 سے 45 سال سے افغان مہاجرین اپنی زندگی گزار رہے ہیں، انکی یہاں رشتہ داریاں ہیں۔ حکومت پاکستان کا اچانک انکی واپسی سے بہت سے مسائل جنم لے رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ افغان مہاجرین کی اپنے وطن واپسی کو باعزت طریقے سے یقینی بنانے کیلئے ایک واضح پالیسی بنائے اور افغان مہاجرین کی تذلیل کا سلسلہ بند ہونا چاہئے۔