فلم ’کیا کول ہیں ہم 3‘ اور ریالٹی شو ’بگ باس‘ سے مشہور ہونے والی اداکارہ اور ماڈل مندانہ کریمی نے شوبز کی دنیا کو خیرباد کہنے کے بعد اپنے نئے کیرئر کے بارے میں بتا دیا ہے۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ شوبز انڈسٹری انہیں کبھی پسند نہیں تھی اور نہ ہی اداکاری کا انہیں شوق تھا۔ بچپن میں انہیں اپنے خاندان کا سہارا بننے کے لیے مجبوراً ماڈلنگ کی طرف آنا پڑا اور اس وجہ سے وہ اسکول بھی نہیں جاسکیں۔

یہ بھی پڑھیے:شلپا شندے کا کیریئر کے آغاز میں بالی ووڈ فلمساز کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کا الزام

واضح رہے کہ مندانہ کریمی نے 2022 میں معروف بالی ووڈ ہدایت کار ساجد خان پر جنسی ہراسانی کا الزام لگانے کے بعد شوبز سے کنارہ کشی اختیار کی تھی۔

مندانہ کریمی نے اپنے انٹرویو میں بتایا ہے کہ انہوں نے شوبز چھوڑنے کے بعد انٹیریئر ڈیزائننگ میں ڈگری حاصل کی اور اب ایک فارم میں کام کرتی ہیں۔

ایرانی نژاد بھارتی اداکارہ مندانہ کریمی نے ’بھاگ جونی‘، ’میں اور چارلس‘، ’تھر‘ اور ’کیا کول ہیں ہم 3‘ جیسی فلموں میں کام کیا۔ انہیں ریالٹی شو ’بگ باس 9‘ میں حصہ لینے سے شہرت ملی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

MANDANA KARIMI Showbiz مندانہ کریمی.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج

بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔

شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، ایک بوند بھی پانی چوری کا ارادہ نہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • بھٹک کر پاکستان آنے والے نایاب بھارتی ہرن کو جنگل میں چھوڑ دیا گیا
  • پنجاب حکومت نے اداکارہ عفت عمر کو اہم ذمہ داریاں دے دیں
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • ہالی وڈ اداکارہ انجلینا جولی کی غزہ کے حق میں پوسٹ
  • ماورا حسین شوہر کے گھر منتقل، تصاویر شیئر کردیں
  • مودی حکومت کو ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسلمانوں کے جذبات کا احترام کرنا چاہیئے، سرفراز احمد صدیقی
  • سہانا خان کی گھڑی کی قیمت نے سلمان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا
  • اندھیروں سے روشنی تک