غزہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی مزاحمتی تنظیم  حماس نے جنگ بندی معاہدے کے تحت اتوار کے روز پہلے تین اسرائیلی قیدیوں کو ریڈ کراس کے حوالے کیا۔

 اس کے بعد اسرائیل نے مختلف جیلوں سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے، جن میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں۔

خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق یہ قیدی دو بسوں کے ذریعے مغربی کنارے کے شہر بیتونیہ پہنچے ،ان قیدیوں کا مغربی کنارے میں پرجوش استقبال کیا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک فلسطینی طالبہ نے بتایا کہ اس نے اسرائیل کی حراست میں رہتے ہوئے انتہائی سخت حالات کا سامنا کیا، جہاں اسے خوراک اور پانی کی شدید کمی کا سامنا تھا۔

حماس نے اعلان کیا ہے کہ قیدیوں کا اگلا تبادلہ 25 جنوری کو ہوگا، جبکہ اسرائیلی میڈیا کے مطابق اگلے تبادلے میں غزہ سے 4 اسرائیلی یرغمالی رہا ہوں گے۔ 

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اس رہائی کے باوجود اسرائیلی جیلوں میں اب بھی بڑی تعداد میں فلسطینی قیدی موجود ہیں۔

یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کے دوران 15 ماہ کے عرصے میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق 47,899 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، جبکہ ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد زخمی اور ہزاروں افراد لاپتا ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے مطابق

پڑھیں:

غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان

اسرائیلی فوج نے غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت میں فوج کی پیشہ ورانہ غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے۔

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ کے امدادی کارکنوں کی شہادت کی تحقیقات کے دوران پیشہ ورانہ غفلت ظاہر ہوئی ہے، لیکن واقعے کو چھپانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں غزہ: اسرائیلی فوج کی فلسطینی طبی کارکنوں کو قتل کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی

فوج نے کہا ہے کہ ایک کمانڈنگ آفیسر کی سرزنش کی جائے گی جبکہ ڈپٹی کمانڈر کو عہدے سے برطرف کیا جائےگا۔

بیان کے مطابق اسرائیلی فوج کو محسوس ہوا کہ انہیں دشمن کی جانب سے ٹھوس خطرے کا سامنا ہے، اور اسی وجہ سے کارروائی عمل میں لائی گئی۔

فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ڈپٹی کمانڈر نے فوجیوں کو گاڑیوں سے نکلنے والے افراد پر گولی چلانے کا حکم دیا تھا جبکہ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ فائر ٹرک اور ایمبولیسنز تھیں۔

واضح رہے کہ غزہ میں خدمات انجام دینے والے 15 امدادی کارکنوں کو 23 مارچ کو غزہ کے جنوبی شہر رفح کے قریب گولیاں مار کر شہید کردیا گیا تھا، اور وہیں ایک قبر میں دفنا دیا گیا تھا، جہاں ایک ہفتے بعد ان کی لاشیں ملی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں قیدیوں کے تبادلے کا چوتھا مرحلہ مکمل: 3 اسرائیلیوں کے بدلے 183 فلسطینی رہا

فلسطینی ہلال احمر کے شہید اہلکار کے موبائل فون سے ملنے والی ایک ویڈیو نے اسرائیلی فوج کی کارروائی کا بھانڈہ پھوڑتے ہوئے سب کچھ بے نقاب کردیا تھا، جس پر اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ واقعہ کی تحقیقات کی جائیں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اسرائیلی فوج پیشہ ورانہ غفلت رضاکاروں کی شہادت غزہ فوجیوں کے خلاف کارروائی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
  • غزہ میں 15 رضاکاروں کی شہادت: اسرائیلی فوج کا پیشہ ورانہ غفلت پر 2 افسران کے خلاف کارروائی کا اعلان
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • اسرائیلی حکومت اور معاشرے کے درمیان گہری ہوتی تقسیم
  • اسرائیلی حکومت اور معاشرے کے درمیان گہری تقسیم
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک
  • لاہوریے فلسطینیوں کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے، شہر بھر میں مظاہرے