لاہور ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں پر قابو پانے کی درخواست نمٹا دی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے آوارہ کتوں پر قابو پانے کیلئے دائر درخواست نمٹاتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت میں اینیمل برتھ کنٹرول پالیسی 2021 پیش کی۔
(جاری ہے)
حکم نامے میں کہا گیا کہ حکومت پہلے ہی اس پالیسی کو لاگو کر چکی ہے، جس کے بعد اس حوالے سے کوئی بھی اپیل یا رٹ پٹیشن بے اثر ہو گی۔ عدالت نے ہدایت کی کہ حکومتی پالیسی پر من و عن عمل کیا جائے اور اگر اس پر عملدرآمد میں کوئی خلاف ورزی ہو تو نئی پٹیشن دائر کی جا سکتی ہے۔ عدالت نے یہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے درخواست کو نمٹا دیا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
الیکشن دھاندلی کیس کا تفصیلی فیصلہ؛ عمر ایوب کی درخواست ناقابل سماعت قرار
اسلام آباد:ہائیکورٹ نے این اے 18 ہری پور الیکشن دھاندلی کیس کے خلاف عمر ایوب کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کی جانب سے 6 صفحات پر مشتمل یہ فیصلہ جاری کیا گیا۔
عدالت نے قرار دیا ہے کہ عمر ایوب کی درخواست اس عدالت کے سامنے قابل سماعت نہیں۔ عدالت نے واضح کیا کہ وہ کیس کے میرٹ پر کوئی فائنڈنگ نہیں دے رہی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا ہے کہ وہ عمر ایوب کے خلاف درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کرے اور فریقین کو سن کر کارروائی کو آگے بڑھائے۔
عدالت نے جولائی 2024 سے جاری حکم امتناع کو ختم کر دیا ہے، جو عمر ایوب کی درخواست پر الیکشن کمیشن کی کارروائی روکنے کے لیے جاری کیا گیا تھا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالت کی رائے میں یہ فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے اور اگر درخواست گزار اس فیصلے سے متاثر ہوں تو وہ سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر سکتے ہیں۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ فریقین کو سماعت کا مکمل حق دے کر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔ ساتھ ہی فیصلے کی کاپی الیکشن کمیشن کو بھی بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے تاکہ وہ نوٹس جاری کر کے کارروائی کو آگے بڑھا سکے۔
فیصلے کے مطابق عمر ایوب نے دھاندلی کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن کا 10 جولائی کا آرڈر چیلنج کیا تھا، جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی کارروائی روک دی تھی۔
عمر ایوب کا مؤقف تھا کہ الیکشن کمیشن نے درخواست پر 60 دنوں میں فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور ان کے مطابق 60 دن گزرنے کے بعد الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی ہے۔
واضح رہے کہ این اے 18 ہری پور میں عمر ایوب کے مخالف امیدوار نے دھاندلی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے۔