نومنتخب امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ آج حلف اٹھائیں گے، تیاریاں مکمل کرلی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
امریکہ(نیوز ڈیسک)نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج حلف اٹھائیں گے،تیاریاں مکمل کرلی گئی ۔شدید سردی کے باعث تقریب کانگریس بلڈنگ میں ہوگی۔سُپرپاورپرحکمرانی کا تاج پھر ڈونلڈ ٹرمپ کےسَر پرسجنے جا رہا ہے،سپریم کورٹ کےچیف جسٹس ڈونلڈ ٹرمپ سے حلف لیں گے،امریکا کےمقامی وقت کےمطابق دوپہربارہ جبکہ پاکستانی وقت کےمطابق رات دس بجےڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔کیپٹل ہل کےاطراف سیکورٹی سخت کردی گئی،اہم سڑکوں پر پولیس کی نفری تعینات کردی گئی،شہریوں کیلئے متبال روٹس بھی بنادیے گئے،واشنگٹن میں ٹرمپ کےحامیوں نےریلی نکالی،خواتین کارکن خوشی سے جھومتی رہیں۔
ابراہیم مراد نے صدر ٹرمپ اور امریکی عوام کےلئے نیک تمنائوں کا اظہارکیا ہے،ابراہیم مراد نے کہا ہے کہ دعا گو ہیں کہ صدر ٹرمپ کا دور امریکی عوام کی خوشحالی اور ترقی کےلئے بہتر ثابت ہوگا، تقریب میں عالمی رہنماؤں سے ملاقات اعزاز کی بات ہوگی۔
سابق صوبائی وزیر نے کہا ہے کہ عالمی رہنماؤں سے عالمی امن، بین الاقوامی تعلقات، تعاون اور ترقی پر تبادلہ خیال کا موقع ملے گا،امریکہ کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں مدد ملے گی،امریکہ اور پاکستان کے تعلقات بہت اہمیت کے حامل ہیں،مستقبل میں امریکہ-پاکستان تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔ یاد رہے کہ ابراہیم مراد نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے وزیربلدیات رہے ہیں ۔
دوسری جانب نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حلف برداری سے پہلے واشنگٹن میں وکٹری ریلی سے خطاب میں کہا مشرق وسطیٰ میں جنگی بندی پہلی بڑی کامیابی ہے،معاہدے سے خطے میں پائیدارامن قائم ہوگا،تین ماہ کے اندر مشرق وسطیٰ میں سب کچھ حاصل کرلیاجو بائیڈن انتظامیہ چارسال میں نہ کر سکی۔افغانستان سے فوجی سازوسامان واپس لانے کا بھی اعلان کردیا۔
قومی فاسٹ بولر محمد عباس کی چھوٹی بہن انتقال کر گئیں
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 20 اپریل 2025ء) امریکہ میں تین بھارتی اور دو چینی طلباء نے ملک کے ہوم لینڈ سکیورٹی ڈپارٹمنٹ اور امیگریشن کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔ ان طلباء نے امریکہ کی جانب سے کئی غیر ملکی اسٹوڈنٹس کے ایف ون ویزا منسوخ کیے جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا۔
نیو ہمسفائیر کے ڈسٹرکٹ کورٹ میں امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں ٹرمپ انتظامیہپر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ "یکطرفہ طور پر سینکڑوں بین الاقوامی طلباء کے ایف ون ویزا اسٹیٹس کو منسوخ کر رہے ہیں۔
"مقدمہ آخر ہے کیا؟
ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف طلباء کی اس قانونی جنگ میں ان کا موقف ہے کہ انہیں نا صرف ملک بدری یا ویزا کی منسوخی کے خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ انہیں "شدید مالی اور تعلیم کے حرج" کا سامنا بھی کرنا پڑ رہا ہے۔
(جاری ہے)
اس مقدمے میں کہا گیا کہ حکومت نے غیر ملکی طالب علموں کے ویزا کی قانونی حیثیت ختم کرنے سے پہلے مطلوبہ نوٹس جاری نہیں کیا۔
درخواست دینے والے طلباء میں چینی شہری ہانگروئی ژانگ اور ہاویانگ این اور بھارتی شہری لنکتھ بابو گوریلا، تھانوج کمار گمماداویلی اور مانی کانتا پاسولا شامل ہیں۔
ان طلباء کو ویزا کی منسوخی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہانگروئی کی ریسرچ اسسٹنٹشپ منسوخ ہوئی ہے۔ ہاویانگ کو تقریباﹰ ساڑھے تین لاکھ ڈالر خرچ کرنے کے بعد بھی شاید اپنی پڑھائی ادھوری چھوڑنی پڑے۔
گوریلا 20 مئی کو اپنی ڈگری مکمل کرنے والا ہے، لیکن ایف ون ویزا کے بغیر وہ ایسا نہیں کر سکے گا۔
امریکہ میں بین الاقوامی طلباء کے مسائل کیا ہیں؟
ٹرمپ انتظامیہ کی اسٹوڈنٹ ویزا پالیسیوں میں سختی پر بین الاقوامی طلباء، تعلیمی اداروں اور قانونی ماہرین کو شدید تشویش ہے۔
امریکہ میں پڑھنے والے طلباء میں سب سے زیادہ تعداد چینی اور بھارتی اسٹوڈنٹس کی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کو دیے گئے تعلیمی اداروں کے بیانات اور اسکول کے حکام کے ساتھ خط و کتابت کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ مارچ کے آخر سے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں ایک ہزار سے زیادہ بین الاقوامی طلباء کے ویزے منسوخ یا ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی ہے۔
ادارت: عرفان آفتاب