چین کی جانب سے 2025 کے انسان بردار خلائی مشن کے لوگو کا اجراء
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
بیجنگ : 2025 میں، چین شینزو 20 اور شینزو 21 سمیت دو انسان بردار خلائی جہاز اور تھیان چو 9 کارگو خلائی جہاز لانچ کرے گا۔
پیر کے روز چائنا مینڈ اسپیس انجینئرنگ آفس نے مذکورہ فلائٹ مشن کے لوگو جاری کئے۔
یہ لوگو سادہ لیکن بامعنی ہیں، جدید ٹیکنالوجی کو روایتی ثقافت کے ساتھ مربوط کرتے ہیں، اور چینی خلابازوں کی ہمت اور عزم کو ظاہر کرتے ہیں۔ یہ لوگو نہ صرف چین کی ایرو اسپیس ٹیکنالوجی کی محرک قوت کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ مستقبل کی تلاش کے لیے اس کی لامحدود خواہش اور عزم کا بھی اظہار کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حوثیوں نے اسرائیل اور امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کردیا
صنعا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )حوثیوں نے اسرائیل اور دو امریکی طیارہ بردار بحری جہازوں پر حملے کرنے کا اعلان کیا ہے راس عیسیٰ کی بندرگاہ پر امریکی فضائی حملے میں 74 افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد حوثی گروپ نے امریکہ اور اسرائیل کے مزید اہداف پر حملے کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے.(جاری ہے)
عرب نشریاتی ادارے کے مطابق حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساری نے صنعاءمیں ایک مظاہرے کے دوران ایک تقریر میں کہا کہ انہوں نے ایک بیلسٹک میزائل سے تل ابیب کے بن گوریون ہوائی اڈے کے آس پاس میں ایک فوجی ہدف کو نشانہ بنایا ہے انہوں نے کہا کہ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز ٹرومین اور ونسن اور بحیرہ احمر میں ان سے منسلک لڑاکا طیاروں کو متعدد میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بناتے ہوئے دوہرا فوجی آپریشن کیا گیاہے.
انہوں نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں پہنچنے کے بعد ونسن کیریئر کو پہلی مرتبہ نشانہ بنایا گیا ہے یحییٰ ساری نے حوثی ٹھکانوں پر مسلسل امریکی حملوں کے باوجود تصادم، ہدف سازی، مشغولیت اور تصادم کی کارروائیوں کو انجام دینے کے عزم کا اظہار کیا. ادھراسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے یمن سے فائر کیے گئے ایک میزائل کو ناکارہ بنا دیا ہے اس میزائل کی وجہ سے کئی علاقوں میں سائرن بجنا شروع ہوگئے تھے قبل ازیں امریکی فوج نے کہا تھا کہ اس کی افواج نے حوثیوں کو سپلائی اور فنڈنگ روکنے کے لیے راس عیسیٰ بندرگاہ کو تباہ کر دیا ہے نومبر 2023 سے حوثیوں نے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں پر درجنوں میزائل حملے کیے ہیں اور اسرائیل میں مقامات کو نشانہ بنایا ہے تاہم حوثیوں کے ان حملوں سے اسرائیل کو کوئی قابل ذکر بڑا نقصان نہیں ہوا ہے.