Al Qamar Online:
2025-04-22@09:49:50 GMT

میلانیا ٹرمپ: خاتونِ اول کی حیثیت سے وائٹ ہاؤس میں واپسی

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

میلانیا ٹرمپ: خاتونِ اول کی حیثیت سے وائٹ ہاؤس میں واپسی

ویب ڈیسک — 

امریکی خاتون اول بننے والی میلانیا ٹرمپ سنہ دو ہزار سولہ میں اپنے شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلی بار صدر بننے کے بعد لائیم لائیٹ میں آئیں۔ اب وہ ایک بار پھر وائٹ ہاؤس پہنچنے والی ہیں۔۔ کچھ جانتے ہیں میلانیا ٹرمپ کی زندگی اور کیرئیرکے بارے میں، اور یہ کہ ان سے وابستہ امریکی عوام کی توقعات کیا ہیں۔

شادی سے پہلے میلانیا کا نام Melanija Knavs تھا ۔۔ابدنیا انہیں سابق امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے نام سے جانتی ہے ۔۔ان کی پیدائش چھبیس اپریل 1970 کویورپی ملک سلووینیا کے شہر نوو مستو شہر میں ہوئی۔ ان کے والد سیونیچا نامی قصبے میں گاڑیاں بیچتے تھے جبکہ ان کی ماں ٹیکسٹائیل انڈسٹری میں کام کرتی تھیں ۔۔

میلانیا کی اسکول کی ساتھی مریاناکہتی ہیں کہ میلانیا کی دلچسپی فیشن میں تھی۔”انہیں ڈیزائیننگ کرنا بھی پسند تھا وہ پرانے کپڑوں سے نئے کپڑے بناتی تھیں۔”

میلانیا نے کالج میں ڈیزائین کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں، پھر انہوں نے اسے روک کر میلانیا Knauss کے نام سے یورپ میں ماڈلنگ کرنا شروع کر دی ۔۔انیس سو نوے کی دہائی میں ان کی کامیابی انہیں امریکہ لے آئی۔

میلینیا ٹرمپ۔ فائل فوٹو

اوہائیو یونیورسٹی کی کیتھرین جیلیسن کہتی ہیں،ایک فیشن ماڈل کے طور پر اور ایک ایسی شخصیت کی حیثیت سے انہیں نیو یارک میں اکثر اونچے طبقے کی پارٹیوں میں مدعو کیا جاتا تھا، میرے خیال سے وہیں ان کی ملاقات ڈونلڈ ٹرمپ سے ہوئی

بائیس جنوری دو ہزار بائیس کو وہ میلانیا ٹرمپ بنیں۔ ایک سال بعد ان کا اور ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا اور اکلوتا بیٹا، بیرن، پیدا ہوا۔ اسی سال وہ امریکی شہری بھی بن گئیں۔

میلانیا ٹرمپ کی زندگی نے اس وقت ایک مختلف موڑ لیا جب ان کے شوہر نے ریپلیکن پارٹی کے ٹکٹ پر دو ہزار سولہ کا صدارتی انتخاب لڑا، اور کامیابی حاصل کی۔

امریکہ کے 45 ویں صدر کے طور پرڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2017 کوحلف اٹھا رہے ہیں، ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا اور ان کا بیٹا بیرن ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ فوٹو رائٹرز

میلانیا نے اپنے شوہر کے بارے میں کہا،”مجھے ان پر انتہائی فخر ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوری دو ہزار سترہ میں پینتالیسویں امریکی صدر کا حلف اٹھایاتھا۔ خاتون اول کی حیثیت سے میلانیا ٹرمپ نے دنیا کے متعدد ملکوں کا دورہ کیا۔

انہوں نے ’بی بیسٹ کمپین‘ جیسے پراجیکٹز پر کام کیا جس کا مقصد بچوں کی فلاح ، آن لائین سیفٹی اور منشیات کے مسئلے سے نمٹنا تھا۔ اگرچہ دیگر فرسٹ لیڈیز کے مقابلے میں انہوں نے خود کو زیادہ نمایاں نہیں کیا پھر بھی انہیں میڈیا کی سخت جانچ پڑتال کا سامنا رہا۔

اوہائیو یونیورسٹی کی کیتھرین جیلیسن کہتی ہیں، "کچھ حلقوں میں ان پر ، ان کے فیشن کے انتخاب، فوری طور پر وائٹ ہاؤس منتقل نہ ہونے کے فیصلے اور ان کی ‘بی بیسٹ’ مہم کے امریکی فرسٹ لیڈیز کی کامیاب ترین کیمپینز میں سے ایک نہ ہونے پر تنقید ہوئی۔”

امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کو 7 مئی 2018 کو واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس کے روز گارڈن میں انکے Be Best beginning اقدام کے آغازپر صدر ڈونلڈ ٹرمپ انہیں خوش آمدید کہ رہے ہیں۔ فوٹو رائٹرز۔۔

وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد میلانیا ٹرمپ عملی طور پر عوام کی نظروں سے اوجھل ہو گئیں۔ کبھی کبھار وہ اپنے شوہر کی 2024 کی صدارتی مہم اور اپنی یادداشت کی پروموشن کے لیے عوام کے سامنے آتی رہیں۔

میلانا اس یاد داشت کے بارے میں کہتی ہیں۔

"اس یاد داشت کو لکھنا میرے لیے ذاتی طور پر انتہائی گہرا اور اپنے بارے میں سوچنے کا تجربہ تھا۔”

میلانیا ٹرمپ، گھانا کے دورے پر۔ 2 اکتوبر، 2018 فوٹو رائٹرز

وسکانسن کے ووٹر آسٹن سمتھ نے دو ہزار سولہ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹ دیا تھا ۔۔انہوں نے میلانیا ٹرمپ کی وہائٹ ہاوس میں واپسی کے لیے اپنی امیدوں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہوں گا کہ وہ چند پسندیدہ پراجیکٹز پر کام کریں ۔ ایک چیز جس کے لیے میں بہت پُر جوش ہوں وہ اسکولوں میں فراہم کیے جانے والے کے لنچ کا ہے۔

ڈیموکریٹک ووٹر جسلین کور چاہتی ہیں کہ میلانیا ٹرمپ ، بقول ان کے ایک بااثرخاتون اول بنیں ۔

"وہ باہر جاکر شہروں میں کمیونٹیز سے بات کریں ، ملک بھرکا دورہ کریں اور خوداپنی پہچان بنائیں۔”

انہوں نے زور دیا کہ صرف ایسی شخصئیت کے طور پر نہیں جو کہ صدر کے پیچھے کھڑی ہو بلکہ ایک ایسی عورت کے طور پر جس کی اپنی کوئی طاقت ہو۔۔

تاہم تجزیہ کارکیتھرین جیلیسن سمجھتی ہیں کہ میلانیا ٹرمپ، دوسری مدت صدارت میں بھی ایک خاتون اول کے طور پر لائیم لائیٹ سے زیادہ تر دور ہی رہیں گی

وائس آف امریکہ کی ورونیکا بالڈراس کی رپورٹ

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل میلانیا ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس کے طور پر انہوں نے ٹرمپ کی

پڑھیں:

شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل

بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر لکھنؤ میں 26 سالہ بیوٹیشن کو مبینہ طور پر اس وقت قتل کردیا گیا جب وہ شادی سے واپس آرہی تھی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق لڑکی کی گردن میں چھرا گھونپا گیا جب کہ اس نے چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش  کے دوران مزاحمت کی۔

رپورٹ کے مطابق تین افراد پر خاتون کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ہے، ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا جب کہ تیسرا تاحال لاپتا ہے۔

رپورٹ کے مطبق سدھانشو نامی شخص نے مہندی آرٹسٹ کو شادی میں مدعو کیا تھا، اس نے خاتون کو لانے کے لیے کار بھیجی تھی۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ خاتون اور اس کی بہن کو تین آدمیوں نے کار میں اٹھایا اور انہیں سیدھے شادی کے مقام پر لے گئے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ملزمان بہنوں کو ان کے گھر واپس لے جا رہے تھے، تینوں افراد نے مبینہ طور پر دونوں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کی۔

متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ جب اس کی بہن نے مزاحمت کی تو ایک شخص نے "اس کی گردن میں چھرا گھونپا۔

زندہ بچ جانے والی خاتون نے بتایا کہ کار ڈیوائیڈر سے ٹکرا کر الٹ گئی جس کے بعد دونوں خواتین پھنس گئیں۔

جب تک مقامی لوگ مدد کے لیے آئے تب تک تینوں افراد فرار ہو چکے تھے۔

 بہن نے الزام لگایا کہ ملزم نے پولیس کو واقعے کی اطلاع دینے پر اسے اور اس کے اہل خانہ کو جان سے مارنے کی دھمکی دیں۔

مقتولہ بیوٹیشن کے شوہر نے پولیس میں شکایت درج کرائی، قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا، مقتولہ کا 3  سالہ بیٹا ہے۔

پولیس نے 2 افراد کو گرفتار کرلیا جب کہ تیسرے ملزم کی تلاش جاری ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہیگستھ پیٹ بہترین کام کر رہے ہیں‘ میڈیا پرانے کیس کو زندہ کرنے کی کوشش کررہا ہے .ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے دور اقتدار کے ہلچل سے بھرے پہلے 3 ماہ؛ دنیا کا منظرنامہ تبدیل
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی محکمہ خارجہ کی از سرِ نو تشکیل کی تجویز
  • شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل
  • چین پر محصولات عائد کرنے سے پیداہونے والے بحران پر وائٹ ہاؤس ایک ٹاسک فورس تشکیل دے گا
  • ’ امریکا میں کوئی بادشاہ نہیں‘ مختلف شہروں میں ٹرمپ مخالف مظاہرے
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکا میں 700 مقامات پر ہزاروں افراد کے مظاہرے
  • یمن میں امریکہ کی برباد ہوتی حیثیت