مرحوم جسٹس وقار احمد و دیگر کی درخواستوں پر اعتراضات پرسماعت آج ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلا م آباد(صباح نیوز) عدالت عظمیٰ میں سابق مرحوم چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس وقار احمد سیٹھ، خیبر پختونخوا بار کونسل کے وائس چیئرمین اور سندھ بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین اور دیگر کی جانب سے عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان، عدالت عظمیٰ کے برطرف جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی اور عدالت عظمیٰ کے ریٹائرڈ جسٹس قاضی محمد امین احمد کی عدالت عظمیٰ میں بطور جج تعیناتی کیخلاف دائر درخواستوں پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات پر سماعت آج ہوگی۔ عدالت عظمیٰ پاکستان کے آئینی بینچ کے رکن جسٹس جمال خان مندوخیل اپنے چیمبر میں دن 2بجے سماعت کریں گے۔ درخواستوں میں وفاق پاکستان اوردیگر کو سیکرٹری قانون وپارلیمانی امور کے توسط فریق بنایا گیا ہے۔ درخواستیں 2020ء میں دائر کی گئی تھیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عدالت عظمی
پڑھیں:
جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کا معاملہ، بیرسٹر گوہر کا ردِ عمل آ گیا
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کی پریس ریلیز کے بعد ہم اپنا ردعمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب سے ملاقات کے لئے ہم بہت عرصے سے عدالت کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، عدالت کو چاہئے بنیادی حق دے ، عدالت کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ آزاد ہو۔ اسلام ٹائمز۔ جے یو آئی کے ساتھ اتحاد نہ ہونے کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی کا ردِ عمل بھی آ گیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی نے اپنے ردِ عمل میں کہا کہ جے یو آئی ایک بڑی جماعت ہے، اُن کا جو بھی فیصلہ ہو گا قبول ہو گا، ہمارے پاس آفیشل اُن کی طرف سے ابھی ایسا کچھ نہیں آیا، ہمیں بھی ایک سورس سے ہی یہ خبر پتا چلی ہے۔
بیرسٹر گوہر علی نے کہا کہ اسلم غوری نے بیان دیا کہ ہم نے کچھ فیصلے کیے ہیں، جے یو آئی کی پریس ریلیز کے بعد ہم اپنا ردعمل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب سے ملاقات کے لئے ہم بہت عرصے سے عدالت کے دروازے کھٹکھٹا رہے ہیں، عدالت کو چاہئے بنیادی حق دے ، عدالت کا مطلب ہی یہ ہے کہ وہ آزاد ہو۔