سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹ ٹرائل کے بارے میںکیس ڈی لسٹ کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
اسلام آباد(مانیٹر نگ ڈ یسک ) سپریم کورٹ میں ملٹری کورٹ ٹرائل بارے کیس ڈی لسٹ کردیا گیا۔رجسٹرار آفس نے 20 اور 21 جنوری کو کیسز کی سماعت بارے ڈی لسٹنگ کا نوٹس جاری کردیا۔نوٹس میں بتایا گیا ہے کہ سات رکنی لارجر بینچ کی عدم دستیابی کے باعث ملٹری کورٹ کیس ڈی لسٹ کیا گیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سپریم کورٹ: زیادتی کے کیس میں ملزم کی سزا 20 سال سے کم کر کے 5 سال کر دی گئی
سپریم کورٹ نے ایک زیادتی کیس میں ملزم کی سزا میں کمی کرتے ہوئے 20 سال قیدِ بامشقت کی سزا کو 5 سال کر دیا۔ جسٹس شہزاد احمد نے اکثریتی فیصلے میں لکھا کہ واقعے کا مقدمہ 7 ماہ بعد درج کیا گیا، متاثرہ خاتون نے واقعے کے وقت مزاحمت نہیں کی، اور طبی معائنے میں تشدد یا مزاحمت کے نشانات سامنے نہیں آئے۔ ان کے مطابق اس بنیاد پر یہ کیس زبردستی زیادتی کے زمرے میں نہیں آتا۔
جسٹس صلاح الدین نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا اور اپنے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ متاثرہ خاتون کی عمر تقریباً 24 سال تھی اور واقعے کے نتیجے میں بچہ پیدا ہوا، جس کی تصدیق ڈی این اے رپورٹ سے ہوئی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جنسی جرائم کے مقدمات میں تاخیر غیر معمولی نہیں، کیونکہ معاشرتی دباؤ اور خوف کی وجہ سے متاثرہ خاتون رپورٹ درج کروانے میں وقت لے سکتی ہے۔ اسلحے کی موجودگی میں مزاحمت نہ ہونا فطری عمل ہو سکتا ہے، اور 7 ماہ بعد کیے جانے والے طبی معائنے سے مزاحمت کے نشانات ظاہر نہیں ہو سکتے۔ جسٹس صلاح الدین نے زور دیا کہ زیادتی ثابت نہ ہونے سے خودبخود رضا مندی ثابت نہیں ہوتی اور صرف سزا کم کرنے کے لیے جرم کی دفعہ تبدیل نہیں کی جا سکتی۔
یاد رہے کہ ٹرائل کورٹ نے ملزم کو 20 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی تھی، اور لاہور ہائی کورٹ نے پہلے یہ فیصلہ برقرار رکھا تھا۔