پنشن کو کم از کم اجرت کے برابرکیاجائے‘ خالد خان
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے کہاکہ E.O.B.I سب جانتے ہیں کہ اس ادارہ میں اربوں روپے کی کرپشن کی گئی اور محنت کشوں کو بڑھاپے میں ملنے والی سہو لت سے بھی محروم کیاجارہاہے ادارہ کے چیئرمین اور بڑے افسران محل نمادفتروں میں بیٹھ کر عیاشیا ں کررہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ بڑی بڑی گاڑیوںکی کرپشن بھی کررہے ہیں جب کہ ان کا اصل کام فیکٹریوں اوراداروں میں کام کرنے والے ہر محنت کش کارجسٹریشن کرناہے تاکہ بڑھاپے میں اُس کو کچھ مالی سہارا مل سکے لیکن شومی قسمت کہ یہاں بھی مزدوروں کے ساتھ نازیباسلوک روا رکھا گیا ہے۔ رجسٹریشن کاعمل انتہائی سست اور ملی بھگت کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ پنشن بک انتہائی دشواریوں کے بعد دی جاتی ہے جب کہ پروجیکٹرپر بریفنگ بڑی خوش نمادکھائی جاتی ہے ۔
آج بھی ہمارے ملک کے بزرگ پنشنرز
دربدرکی ٹھوکریں کھا رہے ہیں کوئی بھی ان بزرگ محنت کش پر رحم نہیں کھاتا پنشنرز کا پر سان حال نہیں۔ آج بھی ایک محنت کش اپنی فیکٹری سے اپنی عمرکے 60 سال پورے کرنے کے بعدجب EOBI کے ریجنل آفس سے رجوع کرتاہے تو اس عمررسیدہ شخص کو EOBI کے نمائندے کسی بھی طرح کا کوئی بھی تعاون نہیں کرتے ان کو صحیح معلومات بھی نہیں دی جاتی بلکہ ان بزرگ رہنما ئوں سے باربار ریجنل آفس کے چکرلگواتے ہیں۔ ان کی ماہانہ پنشن کے حوالے سے خاطرخواہ جواب نہیں دیتے بلکہ یوں کہیے کہ ان بوڑھے پنشنرزکے ساتھ بدتمیز ی سے پیش آتے ہیں۔
پنشن کومینمم ویج سے منسلک کیا جائے:۔ موجودہ مہنگائی میں10 ہزارروپے پنشن بہت کم ہے ۔قانون میں جوفارمولادیاہے اس کے مطابق بھی پنشن نہیں ملتی۔پنشن کو حاضروقت منیمم ویج کے برابر کیا جائے اورمینم ویج کی طرح ہرسال اضافہ کو یقینی بنایاجائے ۔
قانون میں ہے کہ اگرکسی بھی جگہ پر 5 یااس سے زیادہ مزدورکام کررہے ہیں تووہ رجسٹرہونا چاہیے یہEOBI کے ادارے کی ذمہ داری ہے کہ بڑے بڑے صنعتوں اور کاروباری اداروں کی رجسٹریشن کو یقینی بنائیں۔ جب کہ ایسانہیں بلکہ ہزاروں ملازمین کام کرتے ہیں اورچند سوملازمین رجسٹرڈ ہیں۔ جیسا کہ ایکسائیڈ بیٹری سائٹ ایریا فیروز ٹیکسٹائل ملز، لکی ٹیکسٹائل ملز، ارٹیسٹک ملز، ڈینم کلاتھنگ وغیرہ ماربل سیکٹر، پاور لومز، ہوزری گارمینٹس فیکٹریاں، بیکریاں اور نجی سیکورٹی گارڈ وغیرہ کمپنیاںشامل ہے ۔
پنشنرز کو دشواریوں کاسامنا :۔ محنت کشوںکو پنشن کیسوں میں غیر ضروری کاغذات طلب کرنے اورباربارچکرلگوانے کے عمل کی روک تھام کی جائے اور45 دن کا جو ٹائم دیتے ہیںاسی کے اندرپنشن بک ملنی چاہیے۔
لہٰذا نیشنل لیبرفیڈریشن موجودہ وفاقی حکومت سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ بوڑھے محنت کشوں ،بیوائوں اوریتیموں پررحم کھایا جائے اور انہیں ذلیل ورسوا ہونے سے بچایاجائے EOBI سے متعلق ان اہم مسائل پر غور وفکر کرتے ہوئے ان کو فوری حل کیاجائے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن بوڑھے محنت کش پنشنرز کو تنہانہیں چھوڑے گی۔ NLF ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ مزدوراس ادارہ سے بھی مایوس ہیں اس ادارے پر بھی خاص توجہ دے کر مزدوروں کی تیز ترین رجسٹریشن کرائی جائے اورسرمایہ داروں کے ظلم وبربریت سے نجات دلائی جائے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال
سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر، حکومتِ پاکستان نے ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کو ایک خود مختار ادارے کی حیثیت دیتے ہوئے اسے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی کے نام سے قائم کردیا ہے۔
این سی سی آئی اے کو ملک بھر میں سائبر کرائم کی روک تھام، تحقیقات اور کارروائیوں کے لیے مکمل اختیار حاصل ہوگا، یہ ادارہ آن لائن دھوکہ دہی، ہراسانی، ڈیجیٹل بلیک میلنگ، جعلی ویب سائٹس، شناخت کی چوری، سوشل میڈیا کرائم اور دیگر سائبر سرگرمیوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وقار الدین سید ڈائریکٹر جنرل نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی تعینات
اس کے ساتھ ہی سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم کر دیا گیا ہے اور سائبر کرائمز سے متعلق تمام معاملات کے لیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹیگیشن ایجنسی یعنی این سی سی آئی اے کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
ایف آئی اے ترجمان کے مطابق اب سائبر کرائمز کی تحقیقات اور شکایات کے لیے ایف آئی اے کے بجائے، عوام کو ‘نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی’ سے رابطہ کرنا ہوگا۔
مزید پڑھیں: نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی رولز منسوخ، نوٹیفیکیشن جاری
ایف آئی اے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق عوام الناس سے گزارش ہےکہ اگر انہیں کسی بھی قسم کے سائبر کرائم یا مشکوک آن لائن سرگرمی کی شکایت یا معلومات ہوں، تو فوری طور پر نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی کی ہیلپ لائن نمبر 0519106691 یا ای میل [email protected] پر رابطہ کریں۔
’اب سائبر کرائم کے حوالے سے تحقیقات و شکایات کا ایف آئی اے سے کوئی تعلق نہیں، سائبر کرائم کی شکایات سے متعلق رہنمائی اور تعاون کے لیے قریبی این سی سی آئی اے سرکل وزٹ کریں۔‘
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آن لائن دھوکہ دہی آن لائن سرگرمی ایف آئی اے ترجمان ڈیجیٹل بلیک میلنگ سائبر کرائم ونگ مشکوک نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی ہراسانی