لاہور میں 1500 تعمیراتی مقامات پر پانی کے چھڑکاؤ کا نظام نصب کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا، یہ مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجی ہے، جس پر گزشتہ تین ہفتے سے تجربات جاری تھے۔محکمہ تحفظ ماحولیات (ای پی اے) نے تجربات کی کامیابی کے بعد اب اسے عملی طور پر نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وزیر اعلی پنجاب نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور کمیونیکیشن ایند ورکس (سی اینڈ ڈبلیو) کو فوری طور پر واٹر اسپرنکل سسٹم لگانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔اس سسٹم سے پانی کو فوارے کے انداز میں اس طرح چلایا جاتا ہے جس سے تعمیراتی مقام پر مٹی نہ اڑے اور گرد و غبار بھی پیدا نہ ہو، تعمیراتی مقامات کو سبز کپڑے سے ڈھانپنا لازمی ہوگا تاکہ تعمیراتی کام کے دوران سیمنٹ، مٹی اور دھول نہ اڑے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ 5 اکتوبر 2024ء کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔