پولیس سے مقابلوں میں زخمیوں سمیت 6ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر کے مختلف علاقوں میں پولیس مقابلوں کے دوران زخمیوں سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ،ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، موبائل فون ،موٹر سائیکل ، نقدی ، اور مسروقہ سامان برآمد کرلیا گیا ۔ گلشن اقبال تھانے کی حدو د گلشن اقبال بلاک نیازی کباڑی والی گلی میں پولیس مقابلہ ہوا ۔ فائرنگ کے تبادلے کے بعد 2 ملزمان کو گرفتارکرلیا ، گرفتار ملزما ن کی شناخت 30سالہ محمد کاشف ولد ریاض حسین اور ستار کے ناموں سے ہوئی، جبکہ ان کا ایک ساتھی موقع سے رکشے میں فرار ہو نے میں کامیا ب ہو گیا، پولیس نے ملزمان کے قبضے سے ایک پستول اور موٹر سائیکل برآمد کر لیا۔ زخمی ملزم کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا،ملزمان نے نیپا پل کے قریب رکشہ ڈرائیور کو واردات کا نشانہ بنایا اور مزید تفتیش جاری ہے۔جبکہ سہراب گوٹھ تھانے کی حدود میں نیوکراچی لاسی گوٹھ بیت المکرم مسجد کے قریب پولیس نے واردات کے دوران فائرنگ کرکے شہری کو زخمی کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا۔مسلح ملزمان نے واردات کے دوران مزاحمت پر شہری مدثر ولد اسلم خان کو فائرنگ کرکے زخمی کیا تھا۔ پولیس نے اطلاع ملتے ہی بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم 26سالہ سردار خان ولد حضرت شاہ کو زخمی حالت میں گرفتار کیا، جبکہ ساتھی ملزم فرار ہوگیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
لاہور: شہریوں کا اے ایس آئی پر مبینہ تشدد، ملزمان گرفتار
لاہور کے ہال روڈ پر آپس میں گتھم گتھا شہریوں کے 2 گروہوں میں سے ایک نے مبینہ طور پر بیچ بچاؤ کروانے والے پولیس اے ایس آئی پر حملہ کردیا جس سے اس کے مطابق وہ شدید زخمی ہوگیا۔ مذکورہ اہلکار کی رپورٹ پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے ملزمان گرفتار کرلیے۔
یہ بھی پڑھیں: ’کیا یہ بدمعاش اب لاہور پر حکمرانی کریں گے‘، نجی گارڈز کی شہری پر فائرنگ اور تشدد، صارفین کی تنقید
ملزمان پر درج ایف آئی آر کے مطابق ہال روڈ پر قادری چیمبر کے نزدیک ایک شہری اعظم مختار بٹ اور فریق ثانی خزیمہ بٹ اور ان کے والد عظیم بٹ کی آپس میں ڈنڈوں اور آہنی سلاخوں سے لڑائی جاری تھی کہ ون فائیو پر کال آنے کی صورت میں جائے وقوعہ کے قریب موجود اے ایس آئی محمد ارشد وہاں پہنچ گئے۔
اے ایس آئی ابھی دونوں گروہوں کو علیحدہ کرکے لڑائی کی وجہ جاننے کی کوشش ہی کر رہے تھے کہ ان پر حزیمہ اور عظیم نے اپنے کچھ نامعلوم ساتھیوں کے ہمراہ ڈنڈوں اور سلاخوں سے حملہ کردیا جس سے ان کے جسم کے مختلف حصوں پر زخم آئے، ناک کی ہڈی ٹوٹ گئی اور پولیس وردی بھی پھٹ گئی۔
محمد ارشد نے کہا کہ جب کانسٹیبل حسیب نے مجھے بچانے کی کوشش کی تو ملزمان نے ان کی وردی پھاڑ دی۔ انہوں نے ایف آئی آر میں مزید بتایا کہ ملزمان نے میرے ہاتھ میں موجود سرکاری وائرلیس توڑ دیا اور پھر میری جیب سے 12 ہزار روپے، قومی شناختی کارڈ اور سروس کارڈ چھین لیا اور سرکاری دستاویزات بھی پھاڑ دیے۔
مزید پڑھیے: لاہور میں ٹک شاپ پر لڑکے پر تشدد کرنے والی لڑکیاں کون ہیں؟
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کے لڑائی جھگڑے اور مزاحمت کے باعث ہال روڈ پر ٹریفک جام ہوگیا اور عوام کو مشکلات پیش آئیں۔ بعد ازاں عوام نے آکر محمد ارشد کی جان چھڑوائی جس کے بعد ملزمان اے ایس آئی کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے وہاں سے فرار ہوگئے۔
دریں اثنا پولیس ترجمان نے تھانہ قلعہ گجر سنگھ کے علاقے میں پیش آنے والے تشدد کے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ ڈی آئی جی آپریشنز نے پولیس ٹیم پر حملے کا نوٹس لیا جس پر مقدمہ درج کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔
لاہور ہال روڈ pic.twitter.com/QEy9nGSEBr
— Muhammad Umair (@MohUmair87) April 22, 2025
واضح رہے کہ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر شیئر ہو رہی ہے جس میں تشدد بھی ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
لاہور لاہور پولیس پر حملہ لاہور تشدد ہال روڈ ہال روڈ تشدد