Express News:
2025-04-22@06:02:36 GMT

غزہ۔۔۔۔ لہو کی پکار!

اشاعت کی تاریخ: 20th, January 2025 GMT

عالمی سطح پر دو اہم خبریں موضوع بحث ہیں۔ اول ، امریکا، مصر اور قطر کی زیر نگرانی ہونے والے جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت 19 جنوری سے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی آتش و آہن کا سلسلہ رک گیا۔ معاہدے کی رو سے پہلے مرحلے میں ڈیڑھ ماہ کے لیے فائر بندی کی گئی ہے، اس دوران حماس 33 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کی پابند ہے تو بدلے میں اسرائیل بھی 250 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دے گا۔

ایک طے شدہ پروگرام کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ سے نکل جائے گی اور کنٹرول واپس حماس کو مل جائے گا۔ دوسری اہم خبر امریکا میں قیادت کی تبدیلی ہے۔ جوبائیڈن حکومت رخصت ہو گئی اور ڈونلڈ ٹرمپ نے 20 جنوری کو امریکا کی صدارت کا منصب سنبھال لیا ہے۔ وہ دوسری مرتبہ امریکا کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔

سابق امریکی صدر جوبائیڈن کے دور میں شروع ہونے والی اسرائیل فلسطین جنگ انھی کے دور کے آخری دنوں میں جس دو طرفہ معاہدے کے تحت بند ہوئی ہے، اب نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ذمے داری ہے کہ وہ اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور اسرائیل کو پابند کریں کہ وہ غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی سے باز رہے۔ فلسطینیوں کی نسل کشی سے گریز اور جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کرے۔

حماس اسرائیل جنگ بندی معاہدے پر جہاں ایک طرف عالمی رہنماؤں کی جانب سے اظہار اطمینان کیا جا رہا ہے اور اسے اچھی و مثبت پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے تو دوسری طرف یہ خدشات بھی ظاہر کیے جا رہے ہیں کہ اسرائیل کے ماضی کے کردار کو دیکھتے ہوئے اس کا امن معاہدے پر اخلاص نیت کے ساتھ تادیر عمل درآمد کرنا مشکل ہے جیساکہ معاہدے کے اعلان کے باوجود دوسرے ہی دن فلسطینیوں پر بمباری کرکے 60 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بھاری ذمے داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے انتخابی وعدوں کے مطابق دنیا میں امن کے قیام اور جنگوں کے خاتمے میں اپنا عالمی کردار ادا کریں۔ ایک زمانہ جانتا ہے کہ امریکا ہی وہ طاقت ہے جو صیہونی ریاست کی ہر طرح سے پشت پناہی کرتی ہے۔ ڈالر سے لے کر اسلحے کی فراہمی تک امریکا کی مددگاری اسرائیل کے حوصلے بلند کرتی ہے اور وہ نہتے مظلوم فلسطینیوں کو آگ و خون میں نہلا دیتا ہے۔ امریکا اسرائیل کو سالانہ بنیادوں پر تقریباً تین ارب ڈالر کی دفاعی، معاشی اور تجارتی امداد دیتا ہے۔

نہ صرف یہ بلکہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر بھی امریکا اسرائیل کے حق میں اس کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔ نتیجتاً چند کروڑ آبادی کا حامل اسرائیل ایک چھوٹی سی ریاست ہونے کے باوجود ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں پر حاوی ہے، جب کہ مسلمانوں کا المیہ یہ ہے کہ وہ فلسطینیوں اور کشمیریوں پر ہونے والے ظلم و ستم کے خلاف آج تک ایک موثر اور طاقت ور آواز نہ بن سکے۔ مسلم امہ کے 57 ملکوں کی نمایندہ تنظیم او آئی سی کی کاوشیں صرف زبانی کلامی جمع خرچ سے آگے کچھ نہیں، او آئی سی کے سربراہ اجلاسوں سے لے کر وزرائے خارجہ اجلاسوں تک کے جتنے بھی اعلامیے آج تک جاری ہوئے ان میں امریکا و اسرائیل کے اقدامات اور جارحیت کی مذمت سے آگے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آئے۔ مسلم امہ کی اسی کمزوری کے باعث اسرائیل کے حوصلے مزید بلند ہوتے جا رہے ہیں۔

اس کے قدم گریٹر اسرائیل کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ صیہونی حکومت نے گریٹر اسرائیل کا جو نقشہ جاری کیا ہے اس میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دیگر عرب ممالک کو بھی اسرائیل کا حصہ دکھایا گیا ہے۔ عرب دنیا میں اسرائیل کے اس مذموم ارادے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔

سعودی عرب، اردن، قطر اور یو اے ای نے پرزور الفاظ میں اسرائیلی اقدام پر احتجاج کیا ہے۔ اس مرحلے پر ضرورت اس امر کی ہے کہ مسلم دنیا کے حکمران خواب غفلت سے بیدار ہوں۔ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر باہمی اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔

بعض مسلم ممالک جو پس پردہ صیہونی ریاست سے اپنی پینگیں بڑھا رہے ہیں وہ ہوش کے ناخن لیں۔ یاد رکھیں کہ ان کی بے حسی، بے بسی، مجرمانہ خاموشی ہی کا نتیجہ ہے کہ اسرائیل نہتے مظلوم فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ معصوم فلسطینی بچوں، عورتوں، نوجوانوں اور بزرگوں کا لہو مسلم حکمرانوں کی آستینوں پر لگا ہوا ہے جو ان کے بے حس اور مردہ ضمیروں کو جھنجھوڑ رہا ہے اور چیخ چیخ کر پکار رہا ہے کہ اگر متحد و منظم ہو کر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے قدم نہ روکے تو مستقبل قریب میں ایک ایک کرکے تمام مسلم ممالک صیہونیوں کی دام غلامی کا شکار ہو جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسرائیل کے رہے ہیں رہا ہے

پڑھیں:

آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے آئی ایس او کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں غزہ میں جاری حالیہ جارحیت، او آئی سی قرارداد اور شراکہ تنظیم اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی گئی، فلسطینی شہداء، بچے، مردوں اور خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی گئی، شرکاء ریلی سے صوبائی رہنماء حسن رضا اور ضلعی صدر علی مصدق نے کہا کہ غزہ و فلسطین میں بہتا ہوا بے گناہ مسلمانوں کا خون، چیخیں مارتی ماں، معصوم بچوں کی لاشیں اور تباہ شدہ گھروں کے یہ سب صرف ایک خطے کا المیہ نہیں بلکہ یہ پوری مسلم امہ کے ضمیر پر ایک سوالیہ نشان ہے، ہر دن ایک قیامت ہے، جو فلسطینی مسلمانوں پر ٹوٹتی ہے اور ہر رات ایک اندھیرا ہے، جو ہماری بے حسی کو مزید عیاں کرتا ہے، لیکن سب سے زیادہ تکلیف دہ منظر وہ نہیں، جو غزہ میں ہے بلکہ وہ خاموشی ہے، جو مسلم و عرب حکمرانوں کے محلات میں گونج رہی ہے، وہ زبانیں جو کبھی اسلام کے دفاع کی بات کرتی تھیں، آج سامراجی طاقتوں کے تلوے چاٹنے میں مصروف ہیں۔

رہنمائوں نے کہا کہ وہ ہاتھ جو مظلوم کی مدد کیلئے اٹھنے چاہیئے تھے، آج صرف کاروباری معاہدوں پر دستخط کرنے کیلئے حرکت میں آتے ہیں، قرآن ہمیں بار بار یاد دلاتا ہے، اللہ کو ظالموں کے اعمال سے غافل نہ سمجھو، غزہ کی مائیں اپنے بچوں کو کفن پہنا کر دفنا رہی ہیں اور تم چمکتی میزوں پر بیٹھ کر سودے طے کر رہے ہو، تمہاری فوجیں اپنے ہی عوام کو دبانے میں مصروف ہیں، لیکن فلسطین کیلئے ایک قدم نہیں اٹھتا، جان لو وقت قریب ہے، جب یہ خاموشی تمہارے لیے وبال بنے گی، جب زمین کانپے گی اور اللہ کا قہر تم پر نازل ہوگا، یہ وقت ہے جاگنے کا، ابھی بھی وقت ہے کہ اپنے دلوں کو جھنجھوڑو، ظلم کے خلاف کھڑے ہو جاو، مظلوم کا ساتھ دو، ورنہ وہ دن دور نہیں، جب تاریخ تمہیں رسوائے زمانہ قرار دے گی۔
 

متعلقہ مضامین

  • لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے سامنے اسرائیل کیخلاف احتجاجی ریلی
  • اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانیوں کے مشکور ہیں، حماس رہنما
  • آئی ایس او کے زیراہتمام ملتان پریس کلب کے اسرائیل کے خلاف احتجاجی ریلی
  • مسلم حکمران امریکا و یورپ کے طلباء سے سبق سیکھ لیں، حافظ نعیم
  • امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
  •  او آئی سی انجمن غلامان امریکہ ہے، یمن اور ایران مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، مشتاق احمد 
  • ایران امریکا مذاکرات: فریقین کا جوہری معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے پر اتفاق
  • امریکا فلسطینیوں کے قتل میں برابر کا شریک ہے: حافظ نعیم الرحمان
  • پاکستان مرکزی مسلم لیگ نے 20 اپریل کو شہدائے غزہ کانفرنس کا اعلان کر دیا