Express News:
2025-04-22@14:44:12 GMT

غزہ میں جنگ بندی کے بعد امدادی سامان کی ترسیل کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کے بعد مصر سے امدادی سامان سے لدے ٹرک غزہ میں داخل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امدادی سامان کے ٹرک رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ پہنچ رہے ہیں۔

جنگ بندی کے پہلے دن تقریباً 200 ٹرک خوراک، ایندھن، اور دیگر ضروری امدادی سامان لے کر غزہ پہنچے۔ معاہدے کے تحت روزانہ تقریباً 600 ٹرک رفح کراسنگ کے ذریعے غزہ میں داخل ہوں گے، تاہم کراسنگ کی مرمت مکمل ہونے تک یہ ٹرک کرم ابو سالم سرحدی گزرگاہ کو استعمال کریں گے۔

یہ جنگ بندی 15 ماہ کی بدترین اسرائیلی جارحیت کے بعد عمل میں آئی ہے، اس دوران غزہ کے شہری شدید مشکلات کا شکار رہے۔ جنگ بندی کے پہلے روز اہم پیشرفت یہ ہوئی کہ حماس نے 3 اسرائیلی خواتین قیدیوں کو رہا کیا، جبکہ اسرائیل نے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی جیلوں میں اس وقت ریڈ کراس کی ٹیم فلسطینی قیدیوں کی تصدیق میں مصروف ہے۔

جنگ بندی کے بعد امدادی سرگرمیوں کا یہ آغاز غزہ کے عوام کے لیے امید کی ایک کرن ہے جو گزشتہ کئی ماہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جنگ بندی کے کے بعد

پڑھیں:

غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ نے غزہ میں خوراک کی شدید قلت اور غذائی بحران سے ہونے والی اموات سے خبردار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن ڈوجارک نے کہا ہے کہ مارچ کے اوائل سے خوراک، ایندھن یا ادویات کا ایک بھی ٹرک غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہوا۔ غزہ میں ادویات اور خوراک کی بدترین قلت ہے جس کے باعث لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ پریس بیانات میں ڈوجارک نے مزید کہا کہ گذشتہ 50 دنوں کے دوران غزہ میں خوراک کا ذخیرہ انتہائی کم ہو چکا ہے۔ ضروری ادویات اور طبی سامان ختم ہونے کے قریب ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان سٹیفن دوجارک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں بیکریوں کو بند کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ہمارے گوداموں اور ہمارے انسانی ہمدردی کے شراکت داروں کے پاس بے گھر ہونے والوں کے لیے خیمے ختم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ غزہ میں ایمبولینسوں کو جان بچانے والی خدمات دستیاب نہیں اور ایندھن ختم ہو چکا ہے۔ ڈوجارک نے کہا کہ جبری نقل مکانی کے احکامات کی وجہ سے ہم غزہ کے اندر اپنے کچھ گوداموں تک رسائی حاصل نہیں کر سکتے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں ایک ماہ سے کوئی امدادی ٹرک داخل نہیں ہوا، لوگ بھوکے مر رہے ہیں، اقوام متحدہ
  • کاٹھور سپر ہائی وے پر احتجاج؛ سامان کی ترسیل رک گئی
  • متنازع کینالز پر اندرون سندھ میں احتجاج ، دھرنے جاری، تجارتی سرگرمیاںشدید متاثر
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز
  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
  • امدادی کارکنوں کی شہادت، غزہ کے شہری دفاع نے اسرائیلی فوج کی تحقیقات مسترد کردیں
  • احتجاج کے باعث اہم سڑک بند، ملک بھر کو سامان کی ترسیل رک گئی
  • فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
  • اسرائیلی فوج نے فلسطینی امدادی کارکنوں کی ہلاکت کو پیشہ ورانہ ناکامی قرار دیدیا، ڈپٹی کمانڈربرطرف
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت