تازہ ترین پیشرفت میں حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کرنے کے بعد رہا کرتے ہوئے انہیں ریڈ کراس کے حوالے کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ حماس نے غزہ جنگ بندی معاہدے پر عمل کرتے ہوئے 3 خواتین اسرائیلی یرغمالیوں کو ریڈکراس کے حوالے سے کردیا۔ عالمی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ جنگ بندی معاہدے پر آج عمل درآمد ہونا تھا تاہم اسرائیل آخری لمحے تک جارحیت سے باز نہ آیا۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حماس کی جانب سے آج رہا کیے جانے والے اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری نہ کرنے کا بہانہ تراشتے ہوئے حملے جاری رکھے۔ تازہ ترین پیشرفت میں حماس نے تین اسرائیلی یرغمالیوں کے نام جاری کرنے کے بعد رہا کرتے ہوئے انہیں ریڈ کراس کے حوالے کردیا۔ قبل ازیں اسرائیلی حکومت نے بھی تصدیق کی تھی انھیں حماس کی جانب سے تین یرغمالیوں کے نام موصول ہوگئے جنھیں رہا کیا جا رہا ہے۔

اسرائیلی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ فہرست ملنے کے بعد غزہ جنگ بندی پر اب باضابطہ عمل درآمد شروع ہوگیا۔ حماس کی جانب سے جاری کی گئی فہرست میں 24 سالہ رومی گونن کا نام بھی شامل ہے، انھیں 7 اکتوبر 2023 کو نووا فیسٹیول سے حراست میں لیا گیا تھا۔ رومی گونن کے علاوہ دیگر 2 خواتین ایملی ڈاماری اور ڈورون اسٹین بریچر بھی رہا ہونے والے افراد میں شامل ہیں۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ اصل میں آج صبح 8:30 بجے شروع ہونا تھا لیکن حماس کی جانب سے یرغمالیوں کی فہرست دیر سے جاری کرنے پر تاخیر ہوئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسرائیلی یرغمالیوں یرغمالیوں کے نام حماس کی جانب سے کے حوالے

پڑھیں:

حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو

اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کیوجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے، جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں۔ ٹیلی ویژن پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام قیدیوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ کو ختم نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کرسکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کے لیے بہت بڑی شکست ہوگی۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نے کہا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے دستبردار نہیں ہوں گا، نہ ہی پیچھے ہٹوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطینی ریڈ کراس نے طبّی کارکنوں پر حملے کی اسرائیلی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا
  • پوپ فرانسس کی جانب سے غزہ کی افسوسناک صورتحال کی مذمت
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • روس عارضی جنگ بندی کا جھوٹا تاثر پیش کر رہا ہے، زیلنسکی
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
  • غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
  • غزہ پر بمباری جاری، اسرائیلی نژاد امریکی یرغمالی عیدان الیگزینڈر بھی لاپتا ہوگیا
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک