عمران نیب کے کالے قانون کا شکار ہوئے، این آر او دیتے تو آج انہیں بھی مل جاتا، شاہد خاقان
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
اسلام آباد: سینئر سیاستدان اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نیب کے کالے قانون کا شکار ہوئے ہیں، وہ این آر او دیتے تو آج انہیں بھی این آر او مل جاتا، پی ٹی آئی نے خود بھی نیب کے کالے قانون کا سہارا لیا تھا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی کے رہنما میرے پاس آئے تھے، ملاقات میں ہوئی گفتگو پر اپنے رہنماؤں سے بات کروں گا، ملکی مسائل کا حل صرف آئین کی پاسداری میں ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پہلے بھی نیب کے کالے قانون پر بات ہوئی تھی، پہلے پی ٹی آئی نے نیب قانون سے متعلق ہماری بات نہیں مانی، آج بانی پی ٹی آئی عمران خان نیب قانون کا شکار ہوئے ہیں، وہ این آر او دے دیتے تو آج انہیں بھی این آر او مل جاتا، پی ٹی آئی نے خود بھی نیب کے کالے قانون کا سہارا لیا تھا۔
حکومت اور اپوزیشن مذاکرات کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ مذاکرات کے لیے دونوں فریقوں کا ایجنڈا ہونا چاہیئے، دونوں جماعتوں کو پارلیمان میں بات کرنا چاہیئے تھی، مذاکرات میں ملکی مفاد نظر نہیں آتا، مجھے معاملات حل ہوتے نظر نہیں آرہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شاہد خاقان پی ٹی ا ئی نے کہا
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کی سمری منظوری کی حیران کن سپیڈ، صرف ایک دن میں 8 سرکاری کام ہوئے
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اپریل 2025ء ) اسلام آباد ہائیکورٹ ججز ٹرانسفر کی سمری منظوری کے حوالے سے حیران کن سپیڈ کا انکشاف ہوا ہے اور اس مقصد کے لیے صرف ایک ہی دن میں 8 سرکاری کام ہوگئے۔ کورٹ رپورٹر ثابق بشیر کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی ٹرانسفر سے متعلق سمری منظوری کی سپیڈ کے حوالے سے حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی سمریز کی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس سے پتا چلا ہے کہ صرف یکم فروری کے ایک ہی دن میں 8 کام ہوئے ذرا ملاحظہ کریں اور کتنے ہائی لیول کے دفاتر اس میں شامل تھے۔ بتایا گیا ہے کہ (1) سیکریٹری قانون نے اس وقت کے چیف جسٹس عامر فاروق کو تین ججز کی اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفر کی مشاورت کے لیے لکھا، (2) چیف جسٹس عامر فاروق نے اپنے رجسٹرار آفس کے ذریعے اس مشاورت کا جواب وزارت قانون کو ارسال کیا، (3) وزارت قانون نے چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کو مشاورت کے لیے لکھا، (4) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے مشاورت میں اپنی رائے وزارت قانون کو رجسٹرار آفس کے ذریعے ارسال کی۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ (5) وزارت قانون نے چار ہائیکورٹس کے چیف جسٹس اور چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی مشاورت کے بعد اس حوالے سے سمری وزیراعظم کو ان کے سیکرٹری کے ذریعے بھیجی، (6) وزیر اعظم نے سمری کا حوالہ دے کر صدر کو سفارش ارسال کردی، (6) صدر نے وزیر اعظم کی سفارش پر ججز ٹرانسفر کرنے کی منظوری دی، (7) صدر کی منظوری کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن جاری ہوا، (8) وزارت قانون نے تین ٹرانسفر ججز کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا۔