وزیراعظم نے مختلف ممالک میں پاکستانی سفرا کی تعیناتی کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
وزیراعظم نے مختلف ممالک میں پاکستانی سفرا کی تعیناتی کی منظوری دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 19 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس )وزیراعظم شہباز شریف نے مختلف ممالک میں پاکستان کے نئے سفرا کی تعیناتی کی منظوری دیدی۔پی ایم سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق عاصمہ ربانی فلپائن ، رحیم حیات قریشی برسلز میں پاکستان کے نئے سفیر اور سفیر برائے یورپی یونین ہوں گے، عبدالحمید بھٹہ جاپان، نجیب درانی گھانا میں پاکستان کے سفیر تعینات کیے گئے ہیں ۔
اسی طرح زاہد حفیط چودھری انڈونیشیا ، معظم شاہ ساتھ کوریا، ملک فاروق ساتھ افریقہ، شہباز کھوکھر بیروت، عادل گیلانی مراکش ، طارق کریم اور اقصی نواز بھی افریقی ممالک میں پاکستان کے سفرا تعینات کیے گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ سید حیدر شاہ نیدرلینڈ ، عامر شوکت مصر ، مرغوب سلیم بٹ سوئٹزلینڈ میں نئے پاکستانی سفیر ہوں گے جبکہ زمان مہدی شکاگو، واجد ہاشمی ملبورن جبکہ تنویر بھٹی شینی شہر چینگدو میں پاکستان کے نئے قونصل جنرل ہوں گے ۔دوسری جانب امتیاز گوندل مانچسٹر، شہریار اکبر چیک ری پبلک میں پاکستان کے نئے سفیر ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ممالک میں
پڑھیں:
امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..
چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔
اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔
چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔
واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔
دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔