قومی ائیر لائن کے کپتان نے طیارہ غلط رن وے پر اتار کر مسافروں کی زندگی خطرے میں ڈال دی
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
کراچی : قومی ائیرلائن کی دمام سے ملتان جانے والی پرواز کی لاہور ائیرپورٹ پر لینڈنگ کے معاملے پر تفصیلات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی کے 150 کے کپتان نے طیارے کو غلط رن وے پر اتارا جس کی بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
بورڈ آف سیفٹی انویسٹی گیشن کی ہدایت پر پائلٹ اور فرسٹ افسر کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایاکہ تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ اے ٹی سی کنٹرولر کی ہدایت کو بھی کپتان نے نظر انداز کیا، طیارہ ایک میل دوری پر اصل رن وے سے دوسرے رن وے پر جا رہا تھا، طیارے کے کپتان نے بتائے گئے رن وے کی جگہ طیارہ دوسرے رن وے پر اتاردیا۔
رپورٹ کے مطابق طیارے کے کپتان کو اے ٹی سی نے رن وے نمبر 36 آر پر لینڈ کرنے کی ہدایت کی تھی، بورڈ آف سیفٹی کی ہدایت پر کپتان اور فرسٹ افسر کے یورین سیمپل اور دیگر ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔
ذرائع سی اے اے کے مطابق پی آئی اے کے کپتان اور فرسٹ افسر نے مسافروں کی زندگی خطرے میں ڈالی، اے ٹی سی ہدایت کو نظر انداز کرکے فلائٹ سیفٹی رولز کی دھجیاں اڑائی گئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز قومی ائیرلائن کے طیارے کی دوسرے رن وے پر لینڈنگ ہوئی تھی، واقعے کے فوری بعد پی آئی اے نے کپتان اور فرسٹ افسر کو گراؤنڈ کر دیا تھا۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: اور فرسٹ افسر کپتان نے کی ہدایت کے کپتان رن وے پر
پڑھیں:
مبینہ کرپشن کی تحقیقات، اسپیکر کے پی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی
سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی—فائل فوٹوانٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کی مبینہ کرپشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی کو کلین چٹ مل گئی، تمام الزامات سے بری ہوگئے۔
رکن انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی قاضی انور کی اسپیکر کے پی سے متعلق انکوائری رپورٹ سامنے آگئی۔
رپورٹ کے مطابق اسپیکر بابر سلیم سواتی پر لگائے گئے الزمات ثابت نہیں ہو سکے، اسپیکر ہاؤس کی تزئین و آرائش پر 3 کروڑ روپے کی ادائیگی میں اسپیکر کا کوئی کردار نہیں تھا، بحیثیت اسپیکر بابر سواتی کا آسٹریلیا میں ہونے والی کانفرنس میں شرکت کے لیے جانا ضروری تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے اپنے خلاف احتساب کمیٹی میں جمع کروائی گئی شکایت کا تحریری جواب دے دیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلاس فور ملازمین کو روزگار تبادلے کے دفتر کی سفارش پر بغیر اشتہار قوائد کے مطابق بھرتی کیا گیا، اسپشل سیکریٹری سمیت تمام تقرریاں اور ترقیاں قانون کے مطابق قرار پائیں، اسمبلی سیکریٹریٹ میں تمام تقرریاں اور ترقیاں ڈی پی سی کی سفارشات پر ہوئیں۔
انٹرنل اکاؤنٹیبلٹی کمیٹی رپورٹ کے مطابق اسپیکر اپنے عہدے کے لحاظ سے اسمبلی کے سامنے جوابدہ ہیں نہ کہ کمیٹی کے سامنے۔
تحقیقاتی رپورٹ تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کو ارسال کردی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ اعظم سواتی نے اسپیکر کے پی اسمبلی پر کرپشن اور غیر قانونی بھرتیوں کا الزام لگایا تھا۔
اسپیکر نے الزامات کا نوٹس لیتے ہوئے خود انکوائری کے لیے پارٹی کمیٹی کو خط لکھا تھا، کمیٹی نے اعظم خان سواتی سے الزامات کے ثبوت طلب کیے تھے۔