سیف علی خان کے علاج پر کتنے لاکھ خرچ ہوئے؟ انشورنس کمپنی کی تفصیلات سامنے آگئیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ممبئی : ڈکیتی کے دوران زخمی ہونے والے بالی ووڈ اسٹار سیف علی خان کی ہیلتھ انشورنس کلیم کی دستاویزات انٹرنیٹ پر لیک ہو گئی ہیں، جس نے صارفین کی توجہ حاصل کر لی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج سیف علی خان کے علاج کے اخراجات کے لیے تقریباً 35 لاکھ 95 ہزار روپے کا دعویٰ کیا گیا، جس میں سے انشورنس کمپنی "نیوا بپا ہیلتھ انشورنس" نے 25 لاکھ روپے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے۔
لیک ہونے والی دستاویزات میں حساس معلومات جیسے پیشنٹ آئی ڈی، کمرے کی کیٹیگری، اور متوقع ڈسچارج تاریخ بھی شامل ہیں، جس پر انٹرنیٹ صارفین نے ان کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
نیوا بپا ہیلتھ انشورنس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا، "ہم مسٹر سیف علی خان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ انہیں کیش لیس پری آتھرائزیشن کی منظوری دی گئی ہے، اور علاج مکمل ہونے کے بعد حتمی بل کے مطابق پالیسی کے تحت سیٹلمنٹ کیا جائے گا۔ ہم اس مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔"
سیف علی خان کو 16 جنوری کی رات اپنے گھر میں چوری کی واردات کے دوران چھری کے وار سے شدید زخمی کیا گیا تھا۔ فوری طور پر اسپتال منتقل کیے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے ان کی حالت خطرے سے باہر قرار دی ہے۔ سیف یا ان کے خاندان کی جانب سے دستاویزات لیک ہونے پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سیف علی خان
پڑھیں:
کیا 67 ہزار پاکستانی عازمین حجاز مقدس نہیں جاسکیں گے؟ حج آرگنائزرز کا اہم بیان سامنے آگیا
کراچی:67 ہزار عازمین حج کے حجاز مقدس روانگی اور حج سے محروم ہونے کے خدشات پیدا ہو گئے، حج کی سعادت کے لئے زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگ گئی، حج آرگنائزر ایسوسی ایشن نے سفارتی سطح پر سعودی حکومت سے بات کرنے کی اپیل کردی۔
کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حج آرگنائزر ایسوسی ایشن آف پاکستان کے میڈیا کوآرڈی نیٹر محمد سعید نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ سعودی ڈیجیٹل سسٹم نسک کی ٹائم لائن گزشتہ سال کے مقابلے میں ایک ماہ پہلے ہی درخواستوں کے لیے بند کردی گئی اس وجہ سے انھیں رہ جانے والے عازمین حج کے ویزا کے حصول کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ٹوٹل کوٹا 179210 ہے جو کہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد پرائیوٹ سیکٹر پر مشتمل ہے ابھی تک صرف 23000 حج کنفرم ہیں ہے اور 67000 کا کنفرم نہیں ہے جس میں سے 13000 عازمین سسٹم سے ہی آؤٹ ہیں، 2024ء تک سعودی تعلیمات میں ہمیشہ ٹائم لائن میں تخفیف ہوتی رہی، اس سال سعودی ٹائم لائن میں اب تک کوئی تخفیف نہیں دی گئی۔
چئیرمین حج آرگنائزر زعیم اختر صدیقی کا کہنا تھا کہ 27 نومبر 2024ء کو حکومت پاکستان نے حج پالیسی جاری کی، وزارت مذہبی امور نے صرف گورنمنٹ حج اسکیم کے حجاج کو قسط وار ادائیگی پر حج درخواستوں کی وصولی شروع کی جو کہ 28 نومبر سے 25 مارچ تک وقفہ وقفہ تک جاری رہی، 14 جنوری کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے پرائیوٹ سیکٹر کو باقاعدہ حج درخواستوں کی وصولی کی اجازت دی گئی، 8 جنوری کو پرائیوٹ سیکٹر کے حج پیکیجز کی جزوی منظوری دی گئی جس میں خامیوں کو درست کرتے ہوئے 18مارچ کو دیکھ فائنلائز ہوئے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی ٹائم لائن 21 فروری تک تھی اور اس کے بعد سسٹم بند ہوگیا کچھ تاخیر ہوئی جو کہ محکموں کے انتظامی امور کی وجہ سے تھی، ایس ای سی پی منظوری اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو فہرست بھیجے میں 2 ماہ کا وقت لگ گیا، عازمین حج کی حجاز مقدس روانگی کے لیے جمع کروائی گئی رقم کا حجم مجموعی طور پر 50 ارب روپے کا ہے، جس کی فوری واپسی کا معاملہ بھی کھٹائی میں پڑگیا۔