موسم سرما میں فلو، کھانسی اور انفیکشنز سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
ماہرین صحت نے سردیوں میں فلو، کھانسی سمیت سینے کے دیگر انفیکشنز سے بچنے اور مدافعتی نظام کی مضبوطی کے لیے تازہ سبزیاں اور پھل کھانے کا مشورہ دیا ہے۔
اتوار کو ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتےہوئے ڈاکٹر غالب آغا نے بتایا کہ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ جسم کے مدافعتی نظام کو بھی بہت زیادہ متحرک ہونا پڑتا ہے، یہی وجہ ہے کہ سردیوں کے موسم میں مدافعتی نظام کمزور ہونے کے باعث فلو، کھانسی اور سینے کے انفیکشن میں اضافہ ہو جاتا ہے، جو ہر عمر کے شہریوں بالخصوص بچوں کو زیادہ متاثر کرتا ہے۔
ڈاکٹر غالب آغا نے تجویز کیا کہ قوت مدافعت بڑھانے کے لیے صحت مند غذا کا استعمال نہایت ضروری ہے، اس لیے شہریوں کو مشورہ ہے کہ وہ سبزیوں اور موسمی پھلوں سے بھرپور متوازن غذا کھائیں جو کہ ضروری غذائی اجزا اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرے ہوتے ہیں اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ موسمی پھل اور سبزیاں ضروری غذائی اجزا، وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہونے چاہییں۔ ان میں لیموں، شکرقندی، گاجر اور ہرے پتوں والی سبزیاں شامل ہیں جو قوت مدافعت کو بڑھانے میں مدد دے سکتی ہیں اور انسان کے مدافعتی نظام اور بیماری کے خطرے کو کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہوتی ہیں۔
ڈاکٹر غالب نے شہریوں کو صحت کے بڑھتے ہوئے خدشات سے نمٹنے کے لیے قدرتی علاج اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے فلو، کھانسی اور سینے کے انفیکشن کی علامات کو دور کرنے کے لیے روایتی پاکستانی جڑی بوٹیوں والی چائے یا قہوہ پینے کی بھی سفارش کی۔
ڈاکٹر غالب آغا نے وضاحت کی کہ جڑی بوٹیوں اور مصالوں کے امتزاج سے تیار کیا جانے والا قہوہ قدرتی سوزش کو دور کرنے والی خصوصیات رکھتا ہے جو گلے اور سینے کو سکون پہنچاتا ہے اور کھانسی سے نجات دلاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انفیکشنز بیماری پھل تازہ جڑی بوٹیاں ڈاکٹر زکام سبزیاں شہری فلو کھانسی مدافعتی نظام مشورہ معاون نزلہ وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انفیکشنز تازہ ڈاکٹر زکام سبزیاں فلو کھانسی مدافعتی نظام معاون نزلہ وی نیوز مدافعتی نظام ڈاکٹر غالب کے لیے
پڑھیں:
معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے نئے ریکارڈ بننا اب کوئی نئی بات نہیں لگتی لیکن عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد اسٹاک مارکیٹ کے برتاؤ میں تسلسل نہیں دیکھا گیا، ایک جانب ہائی ریکارڈ بنا تو دوسری جانب پوائنٹس میں ریکارڈ کمی بھی دیکھی گئی۔
تاہم اس وقت پاکستان اسٹاک مارکیٹ مثبت رجحان کے زیر اثر ہے، بینچ مارک کے ایس سی 100 انڈیکس 1114 پوائنٹس اضافے کے بعد 118429 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہا ہے۔
اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں کافی اتار چڑھاؤ دیکھا گیا، 4 اپریل کو اسٹاک مارکیٹ نے 1 لاکھ 20 ہزار کی ریکارڈ حد عبور کی۔
یہ بھی پڑھیں:
’جس کے بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پوری دنیا نے سرپرائز دیکھے، مختلف ممالک کیخلاف ٹیرف میں اضافے کے باعث دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس منفی رجحان کی زد پر آگئیں، جس سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ بھی متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکی اور ایک ہی دن میں 8 ہزار پوائنٹس کی تاریخی گراوٹ ہوئی۔‘
شہریار بٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سے پاکستان اسٹاک مارکیٹ ایک بار پھر مثبت سمت میں دیکھی جا رہی ہے، پاکستان کے معاشی اعشاریے بھی مثبت ہیں، ایک طرف شرح سود میں کمی تو دوسری جانب مہنگائی بھی 60 سال کی کم سطح پر ریکارڈ کی گئی ہے جس کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر مثبت پڑ رہے ہیں۔
’دوسری جانب ملک میں سیاسی استحکام نظر آرہا ہے اور محسوس ہوتا ہے کہ سیاسی محاذ پر اس وقت کوئی دباؤ نہیں، آئی ایم ایف سے بھی امید ہے کہ 1 بلین ڈالر مل جائیں گے اگر انفرادی بات کی جائے تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں آٹو سیکٹر کی کارکردگی بہت بہتر دکھائی دے رہی ہے۔‘
مزید پڑھیں:
ماہر اسٹاک مارکیٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے ایسا لگتا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے ایک بار پھر رفتار پکڑی ہے جو کہ عید کی تعطیلات کے بعد کچھ ماند پڑگئی تھی، ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلوں کے اثرات ہم نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہی دن میں بڑی گراوٹ کی شکل میں دیکھے۔
محسن مسیڈیا کے مطابق اسٹاک مارکیٹ پر ملکی اور بین الاقوامی دباؤ اثرات مرتب کرتے ہیں لیکن خوش آئند بات یہ ہے کہ ملکی حالت بہتری کی جانب گامزن ہیں، جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ یہی تسلسل رہا تو یقینی طور پر مستقبل میں بہتری کی گنجائش بھی ہے اور امید بھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 انڈیکس آٹو سیکٹر آئی ایم ایف پاکستان اسٹاک ایکسچینج پاکستان اسٹاک مارکیٹ ٹرمپ انتظامیہ ٹیرف سیاسی استحکام شہریار بٹ کے ایس سی محسن مسیڈیا