بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ بحری اور فضائی جنگی گشت کا اہتمام
اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT
بیجنگ : چینی پیپلز لبریشن آرمی کے سدرن تھیٹر نے بحیرہ جنوبی چین میں مشترکہ بحری اور فضائی جنگی گشت کا اہتمام کیا ، جس کا مقصد بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام برقرار رکھنا ہے۔ چینی افواج بحیرہ جنوبی چین کے امن میں خلل ڈالنے والی کسی بھی فوجی سرگرمی پر قابو پانے کے لئے ہر دم پر عزم ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بحیرہ جنوبی چین
پڑھیں:
’’امن 2025‘‘مشقوں کی گونج؛ پاک سری لنکا بحری اشتراک پر بھارت بوکھلاہٹ کا شکار
پاک سری لنکا بحری مشقوں ’’امن 2025ء‘‘ کے لیے دونوں ممالک کے اشتراک پر بھارت ہمیشہ کی طرح بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔
خطے میں بحری طاقت کا توازن تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے اور پاکستان بحریہ کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی سرگرمیاں بھارتی حلقوں میں سخت اضطراب کا سبب بنی ہوئی ہیں۔
’’امن 2025‘‘ میں 60 سے زائد ممالک کی شمولیت جہاں ایک تاریخی لمحہ ہے، وہیں بھارت کی جانب سے اس کامیابی کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں خود اس کی خفت کا باعث بن رہی ہیں۔
عالمی بحری طاقتوں کے ساتھ پاکستان کا بڑھتا تعلق
پاک بحریہ کی جانب سے مسلسل بین الاقوامی مشقوں میں شرکت اور دوستانہ دوروں نے نہ صرف عسکری میدان میں پاکستان کے وقار کو بلند کیا بلکہ عالمی سطح پر تعاون کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ پی این ایس ’’اصلت‘‘ کا حالیہ کولمبو دورہ، سری لنکن بحریہ کے ساتھ مشترکہ مشقیں اور دیگر فعال روابط اس مضبوط شراکت داری کا عملی مظہر ہیں۔
بھارتی میڈیا کے دعوے اور سری لنکن وزارت دفاع کا سخت ردعمل
بھارتی میڈیا نے بے بنیاد دعویٰ کیا کہ پاک سری لنکا بحری مشق منسوخ کر دی گئی ہے، تاہم سری لنکا کی وزارت دفاع نے ان افواہوں کی نہ صرف سختی سے تردید کی بلکہ واضح الفاظ میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہیں۔
امن مشق میں سری لنکن بحریہ کی فعال شرکت
’’امن 2025‘‘ میں سری لنکن بحریہ کی پرجوش شرکت نے بھارتی میڈیا کی بے بنیاد قیاس آرائیوں کو جھوٹا ثابت کر دیا ہے۔ یہ شرکت اس امر کی دلیل ہے کہ پاکستان اور سری لنکا نہ صرف بحری سلامتی کے مشترکہ اہداف رکھتے ہیں بلکہ ان کی اسٹریٹیجک پارٹنرشپ مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔
بھارتی پروپیگنڈا ہمیشہ کی طرح ناکام رہا
بھارت کی جانب سے پاکستان اور سری لنکا کے بڑھتے تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں بار بار ناکام ہو رہی ہیں۔ خواہ وہ جعلی خبریں ہوں یا میڈیا پروپیگنڈا، زمینی حقائق یہ ثابت کر رہے ہیں کہ خطے میں پاکستان کا مؤثر کردار اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔