Daily Ausaf:
2025-04-22@14:18:37 GMT

فراڈ کیس؛ شکیب الحسن کے وارنٹ گرفتاری جاری، مگر کیوں؟

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

بنگلادیش (نیوز ڈیسک)بنگلادیش کے سابق کپتان و آل راؤنڈر شکیب الحسن کے بینک فراڈ کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بینک کے ریلیشن شپ آفیسر، شہیب الرحمان نے بینک کی جانب سے کیس دائر کیا ہے، جس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ سابق کرکٹر اور انکے 3 ساتھیوں نے (تقریبا 41.4 ملین ٹکہ) دو الگ الگ چیکس کے ذریعے منتقل کرنے تھے تاہم وہ اس میں ناکام رہے ہیں۔اس کیس میں شکیب کی کمپنی، الحسن ایگرو فارم لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر غازی شاہگیر حسین، اور ڈائریکٹرز عماد الحق اور ملائکار بیگم کو نامزد کیا گیا ہے۔

کیس کے بیان کے مطابق، زیر بحث چیک قرضوں کے کچھ حصے کی ادائیگی کے لیے جاری کیے گئے تھے لیکن ناکافی فنڈز کی وجہ سے روک دیے گئے۔ڈھاکہ کی ایک عدالت نے اتوار کو آل راؤنڈر اور سیاستدان شکیب الحسن کے خلاف بینک سے متعلق فراڈ کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے، جس میں مزید 3 دیگر افراد بھی نامزد ہیں۔ڈھاکہ کے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ضیاء الرحمان نے اتوار کو یہ حکم جاری کیا۔15 دسمبر کو شکیب کو چیک فراڈ کیس میں نامزد کیا گیا تھا، اس کے بعد 18 دسمبر کو عدالت نے انہیں ابتدائی سماعت کے بعد 19 جنوری کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ بنگلادیشی کرکٹر و عوامی لیگ کے رکن پارلیمنٹ شکیب الحسن 7 جنوری 2024 میں بلا مقابلہ الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے تاہم طلبا احتجاج اور شیخ حسینہ کا تختہ الٹ جانے کے بعد وہ بیرون ملک رہائش پذیر ہیں۔

19 بچوں کی ماں نے پی ایچ ڈی کرکے سب کو حیران کردیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: شکیب الحسن فراڈ کیس کیس میں

پڑھیں:

عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 اپریل 2025ء) اقوام متحدہ نے پیر کو جاری اپنی ایک رپورٹ میں متنبہ کیا کہ اربوں ڈالر کی رقم اینٹھنے والے سائبر فراڈ کے ایشیائی جرائم کے نیٹ ورکس اب عالمی سطح پر اپنی کارروائیوں کو پھیلاتے جا رہے ہیں۔ ادارے کا مزید کہنا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا میں سرکاری پابندیاں ایسے گروپوں پر قابو پانے میں ناکام ہوتی جا رہی ہے۔

اقوام متحدہ نے کہا کہ چینی اور جنوب مشرقی ایشیائی گروہ سرمایہ کاری، کرپٹو کرنسی، رومانس کے نام پر اور دیگر گھوٹالوں کے ذریعے متاثرین کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے دفتر برائے منشیات اور جرائم (یو این او ڈی سی) کے مطابق سائبر فراڈ اب ایک 'جدید عالمی صنعت' ہے، جس میں وسیع و عریض کمپاؤنڈز موجود ہیں۔

(جاری ہے)

اس میں ہزاروں کی تعداد میں زیادہ تر اسمگل کیے گئے افراد کو شامل کیا جاتا ہے اور انہیں دوسرے لوگوں سے زبردستی آن لائن چھیڑ چھاڑ کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔

بحرالکاہل کے جزائر بھی متاثر

جنوب مشرقی ایشیا میں یو این او ڈی سی کے قائم مقام علاقائی نمائندے بینیڈکٹ ہوفمین کہتے ہیں، "یہ کینسر کی طرح پھیلتا ہے۔ حکام ایک علاقے میں اس کا علاج کرتے ہیں، تاہم اس کی جڑیں کبھی ختم نہیں ہوتیں، بلکہ وہ دوسری جگہ منتقل ہو جاتی ہیں۔"

ادارے کے مطابق ایسی بیشتر سرگرمیاں خانہ جنگی کے شکار ملک میانمار کے سرحدی علاقوں میں زیادہ پائی جاتی ہیں اور کمبوڈیا اور لاؤس میں تو اس کے "خصوصی اقتصادی زونز" قائم کیے جا چکے ہیں۔

یو این او ڈی سی نے اطلاع دی ہے کہ ایسے نیٹ ورکس اب جنوبی امریکہ، افریقہ، مشرق وسطیٰ، یورپ اور بحر الکاہل کے کچھ جزائر تک اپنی کارروائیوں کو بڑھا رہے ہیں۔

ہوفمین کا مزید کہنا ہے، "یہ ایک فطری توسیع کی عکاسی کرتا ہے، کیونکہ یہ صنعت بڑھ رہی ہے اور کاروبار کرنے کے لیے نئے طریقے اور جگہیں تلاش کی جا رہی ہیں۔"

یو این او ڈی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سن 2023 میں مشرقی اور جنوب مشرقی ایشیا کے ممالک کو سائبر فراڈ سے تقریباً 37 بلین ڈالر کا نقصان ہوا، جب کہ امریکہ کو 5.6 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا۔

جرائم پیشہ گروہوں سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت

رواں برس میانمار میں بیجنگ کی قیادت والے ایک بڑے کریک ڈاؤن کے نتیجے میں 50 سے زائد ممالک کے تقریباً 7000 ایسے کارکنوں کو رہا کرایا گیا تھا۔

کمبوڈیا میں بھی ان کے خلاف چھاپے مارے گئے، تاہم اس کی وجہ سے ایسے جرائم کے گروہ "مزید دور دراز والے مقامات" اور سرحدی علاقوں کی جانب چلے گئے۔

کمبوڈیا کی حکومت کے ترجمان پین بونا نے کہا کہ ان ملک بھی سائبر فراڈ کی صنعت کے متاثرین میں شامل ہے اور اس سے لڑنے کے لیے پرعزم ہے۔

بونا کے مطابق حکومت نے وزیر اعظم ہن مانیٹ کی سربراہی میں ایک ایڈہاک کمیشن قائم کیا ہے جو بین الاقوامی شراکت داروں اور اقوام متحدہ کے ساتھ کام کرتے ہوئے قانون کے نفاذ اور قانونی بالا دستی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔

یو این او ڈی سی نے بین الاقوامی برادری پر یہ کہتے ہوئے کارروائی کرنے پر زور دیا ہے کہ یہ ایک "انتہائی نازک موڑ" پر ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے "جنوب مشرقی ایشیا کے لیے بے مثال ایسے نتائج برآمد ہوں گے، جن کی گونج عالمی سطح پر بھی سنائی دے گی۔"

ادارت: جاوید اختر

متعلقہ مضامین

  • برطانوی جریدے کی جانب سے ڈاکٹر ادیب الحسن رضوی کیلئے عالمی ایوارڈ
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • انسداد دہشتگردی عدالت سے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • احتجاج، پولیس تشدد کیس: علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • احتجاج و پولیس پر تشدد: علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • اے ٹی سی لاہور نے علی امین گنڈاپور کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری  کر دیئے
  • علی امین گنڈا پور سمیت 4 پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
  • عالمی سطح پر سائبر فراڈ کے خلاف اقوام متحدہ کی تنبیہ
  • پاکستانی یوٹیوبرز کے بینک اکاؤنٹس کیوں بند ہوئے، اصل سبب کیا بنا؟